جب عوام اکٹھی ہوتی ہے تو پھر حکومتیں تو ہلتی ہیں ،

حکومت کو نہیں گرائیں گے کیونکہ یہ خود گرجائے گی‘ مسلم لیگ (ن)

جمعرات 17 جنوری 2019 14:30

جب عوام اکٹھی ہوتی ہے تو پھر حکومتیں تو ہلتی ہیں ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے مرکزی رہنمائوں نے کہا ہے کہ جب عوام اکٹھی ہوتی ہے تو پھر حکومتیں تو ہلتی ہیں ،حکومت کو نہیں گرائیں گے کیونکہ یہ خود گرجائے گی ،حالات یہی رہے تو 2020ء میں مینڈیٹ کے لئے عوام کے پاس جانا پڑے گا اور بہت جلد مسلم لیگ (ن) کو دوبارہ مینڈیٹ ملے گا ،بلے پر مہریں لگانے والے بھی آج پچھتا رہے ہیں ،جس طرح اے آر ڈی کا اتحادکامیاب ہوا آج بھی ملک میں جمہوریت کیلئے اسی طرح کے اتحاد کی ضرورت ہے،ماضی میں آمریت کے خلاف آواز اٹھائی آج جمہوریت کے نام پر قائم حکومت کے آمرانہ اقدامات کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار اقبال ظفر جھگڑا ، امیر مقام ، تہمینہ دولتانہ نے پارٹی قائد محمد نواز شریف سے ملاقات کیلئے کوٹ لکھپت جیل آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ بابائے جمہوریت نوازشریف کا جذبہ دیکھنے والاہے ۔نوازشریف نے عدلیہ کے احترام میں جتنی پیشیاں بھگتیں تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ۔

انہوںنے کہا کہ اے آر ڈی کااتحاد جس طرح کامیاب ہوا آج بھی وہی وقت ہے ،ملک میں جمہوریت کیلئے اسی طرز کے اتحاد کی ضرورت ہے۔ہم حکومت نہیں گرائیں گے کیونکہ یہ خود ہی گر جائیںگے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں جمہوری حکومت نہیں اور اس کے فیصلے ملک و قوم کیلئے نقصان کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ حکومت حقیقی جمہوریت کے مطابق چلنا شروع کر دے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ، سیاست میں کوئی ہمیشہ کے لئے دوست یا دشمن نہیں ہوتا ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کے گرنے کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے ،جو جماعتیں اکٹھی ہورہی ہیں وہ ایک تحریک بنے گی،اکٹھی ہونے والی حقیقی سیاسی جماعتوں کو معلوم ہے کہ ملک میں جو کچھ ہورہاہے وہ ٹھیک نہیں ہو رہا ،تمام جماعتیں حقیقی جمہوریت کی بحالی کیلئے اکٹھی ہورہی ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ پہلے آمریت کے خلاف آواز اٹھائی اب حکومت کے آمرانہ اقدامات کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔

امیر مقام نے کہا کہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں جس نے ہمارے قائد کو سرخرو کیا ،سپریم کورٹ کا جوفیصلہ آیا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ شریف خاندان پرالزامات جھوٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشکل وقت ختم ہو رہاہے جلد نوازشریف ،شہبازشریف اور سعد رفیق سمیت تمام لیڈر عوام کے درمیان ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے اپنے منشورپر بھی یوٹرن لیا اوراپنے اعلان کردہ ایجنڈے سے پیچھے ہٹ گئے، آج بلے پر مہریں لگانے بھی پچھتا رہے ہیں کہ ان سے غلطی ہوئی ہے، حالات یہی رہے تو 2020ء میں مینڈیٹ کے لئے عوام کے پاس جانا پڑے گا اور بہت جلد مسلم لیگ (ن) کو دوبارہ مینڈیٹ ملے گا ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مرغیوں اور انڈوں والا کام عوام کو بتا دیا لیکن اربوں کے کاروبار سلائی مشینوں والی بات صرف اپنی بہن کو ہی بتائی۔عمران خان اگر اسی طرح ملک کی گاڑی چلاتے رہے تووہ اسے گڑھے میں گرا دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے اپنے اپنے منڈیٹ کا الیکشن لڑا، حکومت کی چار ووٹوں کی برتری ہے اور اس نے اچار اور کھچڑی سے اپنا مینڈیٹ بنایا،عمران خان کی حکومت کو ہم نہیں گرائیں گے کیونکہ یہ تو تو خود گرجائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کیسوں سے سرخروں ہوئے اور اب بھی ہو جائیں گے،اسٹبلشمنٹ کا اپنا اور (ن) لیگ کا اپنا کردارہے۔تہمینہ دولتانہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی حکومت میں وہی وزیر ہیں جو ڈکٹیٹر کے دور میں تھے اور ان سے بات نہیں بن رہی ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک نوازشریف حکومت میں رہے ڈالر 64روپے کا تھا لیکن آج آسمان تک پہنچ گیا ہے ،ملک کے قرضے کئی گنا بڑھ گئے ہیں ۔

جو کہتے تھے کہ قرضہ نہیں لیں گے خود کشی کر لیں گے آج وہ کشکول لئے پھرتے ہیں لیکن انہیں کچھ نہیں مل رہا ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی صحت ٹھیک نہیں ، ان کے معمول کے چیک اپ نہیں ہورہے انہیں یہ سہولت ملنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ اگرآج ملک میں کوئی لیڈر ہے تو وہ نوازشریف ہی ہے،تجربے کا کوئی شارٹ کٹ نہیں اس وقت ملک میں نواز شریف ، شہباز شریف موجود ہیں او ریہ لوگ سیاسی تجربہ رکھتے ہیں ان کے ساتھ بلاول اور مریم جب مل کر چلیں گے تو ملک کو صحیح سمت میں لے کر جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت میں ایسے اناڑی کو بٹھا دیا گیا ہے جسے کچھ سمجھ نہیں آرہی کہ حکومت چلانی کس طرح ہے ، ان سے معیشت کو نہیں سنبھالا جارہا ۔ انہوںنے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اپنے بچائو کے لئے اتحاد قائم کرنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا کیا بچائو کرنا ہے ہم تو کئی سالوں سے جدوجہد کر رہے ہیں ، ہماری جدوجہد ملک کیلئے ہے او ریہ جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے عمران خان نے عوام کو مرغیوں اور انڈوں پر لگایا اور اب سلائی مشینوں کے پیچھے لگا دیا ہے ۔ جب عوام اکٹھی ہوتی ہیں تو پھر حکومتیں توہلتی ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں