سینکڑوں ووٹوں کو ہزاروں ،لاکھوں میں تبدیل کرنے سے شفاف انتخابات کی اہمیت ختم ہوگئی ،خواجہ محمد خان ہوتی

پولنگ سٹیشنوں میں ووٹرز نہ ہونے کے باوجود بھی قومی سیٹوں پر ہر امیدوار کو لاکھوں ووٹوں سے جتوایا گیا ، رات کو ایک امیدوار جیتا صبح کسی اور کو جتوایا گیا ، رہنماء پیپلز پارٹی

پیر 12 فروری 2024 22:43

مردان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 فروری2024ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر نوابزادہ خواجہ محمد خان ہوتی نے کہا ہے کہ سینکڑوں ووٹوں کو ہزاروں اور لاکھوں میں تبدیل کرنے سے شفاف انتخابات کی اہمیت ختم ہوگئی ، پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹرز نہ ہونے کے باوجود بھی قومی سیٹوں پر ہر امیدوار کو لاکھوں ووٹوں سے جتوایا گیا ، رات کو ایک امیدوار جیتا صبح کسی اور کو جتوایا گیا ، اس طرح کے انتخابات کے کو ئی بتائج نہیں نکلیں گیوہ مردان پریس کلب میں میڈیا کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

خواجہ محمد خان ہوتی نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں کبھی ایم ایم اے ، کبھی اے این پی اور کبھی تبدیلی کے نام پر تجربات کئے گئے اس لیبارٹری کو معاف کرکے مرکز میں تجربہ کرلیں ۔

(جاری ہے)

اگر تحریک انصاف کو صوبے میں تین بار مسلط کیا جارہا ہے تو مرکز میں بھی ان کو حکومت دیا جائے ۔ مرکز میں پاکستان مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور دیگر پارٹیوں کی مخلوط حکومت 16 ماہ سے زائد نہیں چلے گی ۔

انہوں نے کہا کہ اگر شفاف انتخابات ہوجاتے اور پاکستان تحریک انصاف جیت جاتا تو اچھی بات ہوتی ، باہر دنیا کو ووٹنگ کی شرح دکھانے کیلئے سب کچھ کیا گیا ، لاہور اور کراچی کی آبادی مردان سے برابر نہیں ہوسکتی ، تین لاکھ ووٹرز کے حلقے میں آدھی ووٹ بھی پول نہیں ہوئے تھے ۔ مگر پھر بھی ہر امیدوار ایک ایک لاکھ سے زائد مارجن سے جیت گئے خواجہ محمد خان ہوتی نے کہا کہ ایمل ولی خان کی بات کی تائید کرتا ہوں اس نے دلبرداشتہ ہوکر سب کچھ کہا اے این پی ، جے یو آئی ، کیوں ڈبلیو پی اور دیگر پارٹیوں کو دیوار کے ساتھ لگا کر لاڈلے کومسلط کیا گیا ۔

جس لاڈلے کو لایا گیا وہ اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے ، انہوں نے آرمی چیف سے اپیل کی کہ انتخابات میں جو ہیر پھیر ہوئی اس کی شفاف انکوائری کرکے ملوث افراد کو سرعام سزا دی جائے ۔

مردان میں شائع ہونے والی مزید خبریں