این آر او نہ ملنے پر اب پاکستان کی فوج اور عدلیہ پر حملے کر کے نئی گیم شرو ع کر دی ہے ،

قانون کی بالا دستی قائم کر کے پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بنائوں گا ، وزیر اعظم عمران خان

جمعہ 6 نومبر 2020 17:11

این آر او نہ ملنے پر اب پاکستان کی فوج اور عدلیہ پر حملے کر کے نئی گیم شرو ع کر دی ہے ،
مینگورہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 نومبر2020ء) : وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے سارے بڑے بڑے ڈاکو اکٹھے ہوگئے ہیں اور این آر او مانگ رہے ہیں، این آر او نہ ملنے پر اب پاکستان کی فوج اور عدلیہ پر حملے کر کے نئی گیم شرو ع کر دی ہے، فوج کو اکسا رہے ہیں اس سے زیادہ ملک دشمنی اور کیا ہو سکتی ہے، نواز شریف گیدڑوں کی طرح باہر بیٹھ کر باتیں کر رہے ہیں،ان کے بیٹے بھی پیسے چرا کر باہر بیٹھے ہیں، بیٹی یہاں فوج کے خلاف بول رہی ہے خاتون ہونے کے ناطے احترام کرتے ہیں اس لئے کچھ نہیں کہہ رہے، شریف اور زرداری کو این آر او دے کر ملک کے ساتھ سب سے بڑا ظلم کیا گیا ، قانون کی بالا دستی قائم کر کے پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بنائوں گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو خیبر پختونخوا میں تمام شہریوں کو صحت سہولت کارڈ فراہم کرنے کے منصوبہ کے افتتاح کے موقع پر مینگورہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان، وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید، وفاقی و صوبائی وزرا، ارکان اسمبلی ، عمائدین اور علاقے کے عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وزیر اعظم نے شاندار استقبال پر مینگورہ اور مالاکنڈ کے عوام کا شکر یہ ادا کیا۔ انہوں نے سیاحت کے نئے مقامات بنانے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو مبارکباد دی اور کہا کہ ایکسپریس وے و موٹر وے اور سیاحت کے نئے مقامات کھلنے کی وجہ سے علاقے میں ایسی خوشحالی آ رہی ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سیاحت اور ترقیاتی اقدامات سے سوات مکمل طور پر تبدیل ہو جائے گا۔

پاکستان میں سیاحت کے شعبے کے ترقی کے بہت امکانات ہیں۔ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے سیاحتی ترقی کے لئے اقدامات اہمیت کے حامل ہیں۔ سیاحت کے فروغ سے معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔ وزیرا عظم نے کہا کہ خیبر پختونخوا پہلا صوبہ ہے جہاں تمام شہریوں کو صحت سہولت کارڈ ملے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ریاست مدینہ میں قانون کی بالادستی تھی اور تمام شہری برابر تھے، اسی لئے مسلمانوں نے صدیوں تک دنیا کی امامت کی۔

ہم پاکستا ن کی ریاست مدینہ کی طرز پر تعمیر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت سہولت کارڈ سے غریب لوگوں کو کسی بھی سرکاری یا پرائیویٹ ہسپتالوں سے 10 لاکھ روپے تک کے علاج کی سہولت میسر آئے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ کے منصوبے سے عوام کو اپنے گھر کی سہولت میسرآئے گی۔ غریب لوگ جن کی ساری زندگی کرائے کے گھروں میں گزر جاتی ہے وہ اب اپنے گھر کے مالک بنیں گے اور وہی رقم جو کرائے کی مد میں دیتے تھے اب اپنے گھر کی قسطوں کی صورت میں ادا کر کے گھروں کے مالک بنیں گے۔

قانون کے عدالت میں زیر سماعت ہونے کی وجہ سے اس کام میں تاخیر ہوئی، اب یہ رکاوٹ دو ہو گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ موجودہ حکومت 73سالوں میں یکساں تعلیمی نظام لا رہی ہے تاکہ امیر اور غریب کے لئے تین الگ الگ طرح کے نظاموں کا خاتمہ ہو گا اور غریب گھرانوں کے بچوں کو بھی تعلیم کے ذریعے آگے بڑھنے کے مواقع میسرآئیں۔ انہوں نے کہا کہ مقدمات کے جلد فیصلے کے لئے بھی خیبر پختونخوا اور پنجاب میں قانون سازی کی گئی ہے اور وہ مقدمات جن کے فیصلے سالوں تک نہیں ہوتے تھے اب ایک سال میں یہ مقدمات نمٹائے جائیں گے۔

اس سے نظام انصاف میں بڑی تبدیلی آئے گی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر بنانے کے لئے قانون کی بالا دستی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سارے بڑے بڑے ڈاکو اکٹھے ہو گئے ہیں اور چاہتے ہیں انہیں نہ پکڑا جائے۔ ایک ڈاکو لندن جا کر بیٹھ گیا ہے ، اس نے بیمار ہونے کی ایسی اداکاری کی کہ ہمیں ترس آ گیا، عدالتوں کو بھی اس پر ترس آ گیا اور انہوں نے کہا کہ اسے باہر جانے دو۔

میں نے عدالت سے کہاکہ ان سے 7 ارب روپے لے کررکھ لو کیونکہ یہ پیسے کی پوجا کرتا ہے۔ باہر جانے کے بعد نواز شریف نے کوشش کی کہ کسی طرح این آر او مل جائے لیکن وہ جانتا ہے کہ عمران خان یہ نہیں دے گا اور جب اسے یقین ہو گیا کہ وہ جو مرضی بلیک میلنگ کرلے اسے این آر او نہیں ملے گا تو اب اس نے پاکستان کی فوج اور عدلیہ پر حملے کرنے کی نئی گیم شروع کی ہے۔

فوج کو بغاوت کے لئے کہہ رہا ہے۔اس سے زیادہ ملک کا دشمن کون ہو سکتا ہے۔ بیٹی بھی یہی بات کہہ رہی ہے۔ بیٹے پاکستان نہیں آ رہے ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ وہ بھی جیلوں میں جائیں گے۔ عورت کے احترام کی ہماری اقدار کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بیٹی اس فوج کے خلاف زبان استعمال کررہی ہے جو فوج ملک کا دفاع کررہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی اور ملک ہوتا تو انہیں جیلوں میں ڈالا جاتا۔

نواز شریف گیدڑوں کی طرح باہر بیٹھ کر بول رہا ہے، بیٹے بھی پیسے چرا کر باہر بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے لئے فیصلہ کن وقت ہے۔ اس ملک میں بڑے بڑے ڈاکو 30 سال سے ملک کو لوٹ رہے تھے اور انصاف کا نظام ان کو نہیں پکڑتا تھا۔ نواز شریف اور زرداری ایک دوسرے کو کرپٹ کہتے اور جیلوں میں ڈالتے رہے۔ ایک دوسرے کے خلاف مقدمے بنائے۔ آج اکٹھے ہو کر مجھ سے این آر او مانگ رہے ہیں اور پاکستانیوں کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ قانون سے بالا تر ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قانون سب کے لئے برابر ہے۔ انہوں نے مجمع سے سوال کیا کہ کیا اربوں کی چوری کر کے پیسہ باہر لے جانے والے جو این آر او مانگ رہے ہیں کو این آر او دے دینا چاہیے جس پر مجمع سے نہیں کا جواب آیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جس دن میں کرسی بچانے کے لئے ڈاکوئوں کو این آر او دے دیا تو میں سب سے بڑی غداری کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ مشرف نے شریفوں اور زرداری کو این آر او دے کر ملک کے ساتھ سب سے بڑاظلم کیا۔

این آر او کے بعد انہوں نے پاکستان کا قرضہ چار گنا بڑھا دیا۔ 10 سالوں میں پاکستان کاقرضہ این آراو کی وجہ سے 6 ہزار ارب سے بڑھ کر 30 ہزار ارب ہو گیا اور ان کی چوری کا بوجھ آج ہمیں اٹھانا پڑرہا ہے۔وزیرا عظم نے کہا کہ ملک تب ترقی کرے گا جب قانون کی بالا دستی ہو گی اور ہر ایک کے لئے قانون برابر ہو گا۔ وزیر اعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے اور قانون کی بالا دستی قائم کرنے کے لئے وہ اپنا پورا زور لگائیں گے۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ 31 جنوری تک صوبے کے تمام شہریوں کو صحت سہولت کارد تقسیم کر دیئے جائیں گے۔ عوام کو سہولتوں کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں عوامی خدمات کے مشن پر عمل پیرا ہیں۔ صحت سہولت کارڈ کے تحت ہر گھرانے کا مفت علاج ہو گا۔ خیبر پختونخوا کے تمام علاقوں کی یکساں ترقی کے لئے کوشاں ہیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے ثابت کر دیا کہ وہ عمران خان کے ساتھ ہیں۔ مالا کنڈ ڈویڑن میں سماجی اور معاشرتی ترقی کا سفر شرو ع ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت انصاف کارڈ کے ذریعے مفت علاج کی سہولتوں کی فراہمی پرہمیں فخر ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں پر فخر ہے۔ حکومت کے تمام اقدامت کا مقصد پسماندہ طبقے کی بہتری ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن چاہتی ہے ان کو لوٹ مار پر معاف کر دیا جائے۔ وزیراعظم خان نے دو ٹوک کہا کہ کسی کو این آر او نہیں ملے گا۔ عوام کا پیسہ لوٹنے والوں کو معاف نہیں کریں گے۔\932

مینگورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں