تمام صوبے ہمارے ساتھ ہیں ، نیا بنگلہ دیش نہیں بننے دینگے ، آصف علی زرداری

یہ پاکستان کے وسائل کی جنگ ہے ،ہم لڑتے رہیں گے ، مولانا عبدالکلام آزاد پہلے دن سے پلان بنائے بیٹھے تھے پاکستان توڑنا ہے بعد میں بنگلہ دیش بنا مگر ہم ایسا نہیں ہونے دینگے ، سابق صدر 1988 ء کے بعد سندھ بہت ترقی کر چکا ہے،ہمارا وزیراعلیٰ سندھ کنجوس آدمی ہے یہ پیشے کے اعتبار سے بینکر ہیں اور بینکر سے جب پیسہ مانگا جائے تو کہتا ہے کہ میرے پاس پیسے نہیں ہیں، شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی ہم نے گڑھی خدابخش کی مٹی کی قسم کھائی ہوئی ہے کہ لڑتے رہیں گے،بی بی کے قول پر چلتے رہیں گے،یہ پاکستان آج کے لوگوں نے نہیں بنایا بلکہ ہمارے بزرگوں نے بنایا اور یہ ملک جنگ سے نہیں ڈائیلاگ کے ذریعے حاصل کیا گیا، ہم نے ججز، فوج، ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اسی بجٹ میں 100فیصد اضافہ کیا،ٹنڈو آدم میں جلسہ سے خطاب

ہفتہ 9 فروری 2019 19:15

تمام صوبے ہمارے ساتھ ہیں ، نیا بنگلہ دیش نہیں بننے دینگے ، آصف علی زرداری
ٹنڈو آدم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 فروری2019ء) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نیا بنگلہ دیش نہیں بننے دیں گے، تمام صوبے ہمارے ساتھ ہیں، یہ پاکستان کے وسائل کی جنگ ہے اور ہم یہ جنگ لڑتے رہیں گے،مولانا عبدالکلام آزاد پہلے سے پلان بنائے بیٹھے تھے پاکستان توڑنا ہے اور بعد میں بنگلہ دیش بنا لیکن اب ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، ہمارا وزیراعلیٰ سندھ کنجوس آدمی ہے یہ پیشے کے اعتبار سے بینکر ہیں اور بینکر سے جب پیسہ مانگا جائے تو کہتا ہے کہ میرے پاس پیسے نہیں ہیں،ہم نے گڑھی خدابخش کی مٹی کی قسم کھائی ہوئی ہے کہ لڑتے رہیں گے۔

بی بی کے قول پر چلتے رہیں گے۔۔ ٹنڈو آدممیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے حقوق کے لیے لڑتے آرہے ہیں اور یہ جنگ لڑتے رہیں گے، یہ پاکستان آج کے لوگوں نے نہیں بنایا بلکہ ہمارے بزرگوں نے بنایا اور یہ ملک جنگ سے نہیں ڈائیلاگ کے ذریعے حاصل کیا گیا۔

(جاری ہے)

سابق صدر نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد سوچی سمجھی سازش کے تحت خون ریزی کی گئی اور نیا بنگلہ دیش بنایا گیامولانا عبدالکلام آزاد 30 برس قبل پلان بنائے بیٹھے تھے کہ پاکسان کو توڑنا ہے اور بعد میں بنگلہ دیش بنا لیکن اب کوئی بنگلہ دیش نہیں بننے دیں گے۔

زرداری نے کہا کہ یہ اٹھارہویں ترمیم پر ڈھونگ رچائے بیٹھے ہیں اب سول ایوی ایشن کا کنٹرول بھی اسلام آباد منتقل کیا جارہا ہے قائد اعظم محدم علی جناح میرے بزرگوں کے اسکول میں پڑھے انہوں نے مذاکرات سے پاکستان حاصل کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سندھی میں تقریر اس لیے نہیں کرتے کیونکہ سننے والوں کو سمجھ نہیں آتی۔ جنگ ان کی ہم سے ہمارے وسائل پر ہے بلکہ پورے پاکستان کے وسائل پر ان سے جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تو لڑتے رہے ہیں اور عوام کے حقوق کے لیے جنگ جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔ ہم نے بھی یہی بجٹ چلایا تھا اور سب کی تنخواہوں میں اضافہ کیا تھا کیونکہ ہماری سوچ غریب عوام ہے۔ہمین عوام کی فکر ہے اور ان کو اپنے محلات کی فکر ہے 1988 ء کے بعد سندھ بہت ترقی کر چکا ہے ہمارا وزیراعلیٰ سندھ کنجوس آدمی ہے کیونکہ پیشے کے اعتبار سے بینکر ہے او ربینکر سے جب پیسے مانگے جائیں تو وہ کہتا ہے کہ میرے پاس پیسے نہیں ہیں۔

سابق صدر نے کہا کہ ہم نے گڑھی خدابخش کی مٹی کی قسم کھائی ہوئی ہے کہ لڑتے رہیں گے۔بی بی کے قول پر چلتے رہیں گے۔ یہ بیوقوف ہیں،ان کی ٹانگیں ڈگمگا رہی ہیں، ہم نے ججز، فوج، ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اسی بجٹ میں 100فیصد اضافہ کیا،پیپلزپارٹی کی سوچ غریبوں کی ہے،جبکہ ان کی محلوں کی سوچ ہے۔ہم اپنے حق کیلئے لڑیں گے ۔اس حق میں پنجاب ، جنوبی پنجاب ، سندھ ، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہبی بی کہا کرتی تھیں کہ سندھ جاتی ہوں تووہاں کے غریب کی نوکری کی آواز مجھے پیٹ سے آتی ہے۔سندھ والے پیٹ سے بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ترقی کررہا ہے۔ ۔

ٹنڈو آدم میں شائع ہونے والی مزید خبریں