پیپلزپارٹی کے تمام رہنما عوام کی مدد کے لیے اپنے علاقوں میں موجود ہیں ،وزیراعلیٰ سندھ

جلد سے جلد پانی کی نکاسی کرنا اور اپنے لوگوں کے ساتھ مشکل وقت میں کھڑا رہنا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں،مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 26 اگست 2020 16:45

پیپلزپارٹی کے تمام رہنما عوام کی مدد کے لیے اپنے علاقوں میں موجود ہیں ،وزیراعلیٰ سندھ
ٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اگست2020ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کے کو چیئرمین آصف علی زرداری کی قیادت میں سب کے سب اپنے اپنے علاقوں میں موجود ہیں اور لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں،بارش ایک قدرتی آفت آتی ہے،بارش کو ہم روک تو نہیں سکتے لیکن جیسے ہی بارش ختم ہوتی ہے جلد سے جلد پانی کی نکاسی کرنا اور اپنے لوگوں کے ساتھ مشکل وقت میں کھڑا رہنا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کوضلع ٹھٹھہ کے مختلف علاقوں کے دورے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزرا سید ناصر شاہ، سہیل انور سیال، مکیش چاولہا، ایم پی اے سید ریاض حسین شاہ شیرازی، پیپلزپارٹی کے ضلعی صدر صادق علی میمن، جنرل سیکرٹری امتیاز قریشی، سیکرٹری پبلک ہیلتھ لئیق احمد، سیکرٹری آبپاشی رفیق برڑو، ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ محمد عثمان تنویر کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران و پیپلزپارٹیرہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ پر کوآرڈینیشن کمیٹی مسلط نہیں کی گئی ہے، پچھلے دو سال سے میں چیف منسٹر ہوں اور وفاقی وزرا ملنے کے لئے تیار نہیں تھے اور اب یہ موقع ملا ہے کہ وفاقی وزرا ہمارے ساتھ کمیٹی میں ہیں اور جو وفاقی منصوبے ہیں ان میں جو پیچیدگیاں آ رہی ہیں اور جہاں کام سست روی کا شکار ہیں وہ کام ہم ان سے کروا سکیں گے جبکہ اختیارات اور آئینی ذمہ داری وفاق کی اپنی اور سندھ حکومت کی اپنی ہے۔

کراچی کو صوبہ بنانے کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں یہ ہمیشہ انتشار پھیلانے کیلئے جب دیکھتے ہیں کہ کوئی اور چیز ان کے کام نہیں آ رہی اور روڈوں پر یہ موجود رہ نہیں سکے اور جب لوگوں کو یہ مطمئن نہیں کر سکتے تو اس قسم کے شوشے چھوڑتے ہیں یہ بلکل ایک ایسی چیز ہے جو کبھی ممکن نہیں ہوگی اور یہ شوشے چھوڑنے والے جیسے پہلے مرتے رہے ہیں اب بھی اپنی موت مرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سالوں سے ایف بی آر کو جو کلیکشن کرنا تھی وہ نہیں ہو سکی جس کی وجہ سے ڈرینیج و دیگر ترقیاتی کام نہیں ہو سکے جب کہ کورونا کے باعث ریونیو کلیکشن بھی کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گھارو میں ڈبل روڈ کی تعمیر سے ہم سب کو فائدہ تو ہوا ہے لیکن تین چار کنورٹ بند ہونے کی وجہ سے مسئلہ پیدا ہوا ہے اور انشا اللہ جلد کنورٹ بنوائے جائیں گے تاکہ آئندہ یہ مسئلہ نہ ہو، کچھ انکروچمنٹ کے متعلق آگاہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ جو بھی دیگر مسائل ہیں اس کے متعلق ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ رپورٹ بنا کر دیں اس کے علاوہ ٹھٹھہ کے جو دیگر مسائل ہیں یہاں کے ایم این ایز اور ایم پی ایز سے ملکر جو بھی ضروری ترقیاتی کام ہیں وہ جلد کروائے جائیں گے۔

بارشی پانی کی نکاسی کے متعلق انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سیکرٹری پبلک ہیلتھ کو ہدایات دی گئی ہیں تاکہ مسئلہ جلد حل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر آبپاشی میرے ساتھ ہیں انہوں نے اپنا پورا عملہ متحرک کیا ہوا ہے جہاں بھی مسئلہ ہے اس کو دور کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت اور اسٹیٹ بینک سے بات کی ہے کہ ایگریکلچر لون میں لوگوں کو ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹھٹھہ، جامشورو، دادو اضلاع میں ڈیم بنائے ہیں جبکہ ضرورت کے مطابق اور بھی ڈیم بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کا مقررہ وقت قانون کے مطابق ختم ہونے جا رہا ہے اور ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کے بعد ہماری کوشش ہے کہ جلد سے جلد الیکشن کروائے جائیں۔

ٹھٹھہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں