
بحری سیکیورٹی اور مشق امن- 21
ان مشقوں کا مقصد ان ممالک کی بحری افواج کے مابین تعاون اور مشترکہ کارروائیوں کے دوران استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے تاکہ بحرِہند میں امن اور سلامتی کو موثر طور پر قائم کیا جاسکے
منگل 5 جنوری 2021

بحر ہند کی اہمیت صرف اس وجہ سے نہیں کہ بحرالکاہل اور بحر اوقیانوس کے بعد یہ دنیا کا تیسرا بڑا سمندر ہے بلکہ زمانہ قدیم سے آج تک اسے مشرق اور مغرب کے درمیان ایک عظیم تجارتی شاہراہ کی حیثیت حاصل رہی ہے ۔چونکہ یہ تجارت انتہائی منافع بخش تھی اس لئے اپنے زمانے کی ہر بڑی طاقت نے اسے اپنے کنٹرول میں لانے کے لیے بحرہند پر اپنی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کی ۔ان طاقتوں میں قدیم مصری ،رومن، عرب اور چینی بھی شامل تھے اور جدید دور میں یورپی طاقتوں یعنی پرتگیز یوںاور ولندیزیوں ،فرانسیسیوں اور انگریزوں نے بھی یہی حکمت عملی اپنائی۔ موجودہ دور میں بحرہندکی معاشی، دفاعی اور سیاسی اہمیت اور بھی بڑھ چکی ہے کیونکہ اس میں گزرنے والی بحری شاہراہوں پر کھربو ں ڈالر مالیت کے سامان سے لدے ہوئے ہزاروں جہازہر موسم میں اپنی منزل کی طرف رواں دواں رہتے ہیں۔
(جاری ہے)
2007 میں امن کے نام سے پاکستان نیوی نے مشترکہ بحری مشقوں کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ ان مشقوں میں پاکستان کے علاوہ بحرہند کے خطے اوراس سے باہر دیگر ممالک کی بحری افواج نے بھی حصہ لیا تھا ۔ان مشقوں کا مقصد ان ممالک کی بحری افواج کے مابین تعاون اور مشترکہ کارروائیوں کے دوران استعداد کار میں اضافہ کرنا ہے تاکہ بحرِہند میں امن اور سلامتی کو موثر طور پر قائم کیا جاسکے۔ 2007 میں منعقد ہونے والی یہ مشترکہ بحری مشقیں اپنی نوعیت کی پہلی مشقیں تھی اور اس میں 28 ملکوں کی بحری افواج نے حصہ لیا تھا۔ اس کی کامیابی سے متاثر ہو کر فیصلہ کیا گیا کہ ہر دو سال بعد ایسی مشقیں منعقد کی جائیں گی ۔اب تک اس نوعیت کی چھے مشقیں منعقد کی جا چکی ہیں اورساتویں مشق اس سال یعنی 2021 کی پہلی سہ ماہی میں منعقد کی جائے گی ۔ان مشقوں کی افادیت اور اہمیت کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس سال ہونے والی مشق میں حصہ لینے کے لیے 43سے زائدممالک نے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے۔ اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ امن کے نام سے شروع کی جانے والی ان مشترکہ بحری مشقوں نے علاقائی سلامتی کے لئے بین الاقوامی سطح پر تعاون کو فروغ دینے میںکتنا اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان مشقوں میں ایسے ممالک کے جہاز حصہ لیتے ہیں جو اگرچہ بحر ہند کے خطے سے دور واقع ہیں مگر بحر ہند کے اردگرد واقع ممالک کے ساتھ ان کی اہم تعلقات قائم ہیں۔ اس کے علاوہ بحرہند چونکہ عالمی تیل سپلائی کا نہایت اہم حصہ ہے۔ اس لئے ان مشقوں میں شریک ہوکر یہ ممالک حقیقت میں اپنی قومی معیشت اور سلامتی کے تحفظ کو یقینی بنا رہے ہیں۔ ان میں ایسے ممالک بھی شامل ہیں مثلاًامریکہ جس نے بحرہند میں بھاری تعداد میں بحری جنگی جہاز جن میں طیارہ بردار جہاز اور آبدوزیں بھی شامل ہیں موجود رکھی ہیں ۔ان جہازوں کا تعلق امریکہ کے پانچویں بحری بیڑے سے ہے اور سینٹرل کمانڈ کے تحت یہ جہاز مستقل طور پر بحیرہ عرب، خلیج اومان، بحرین اور ڈیگو گارشیا کے مجمع الجزائر میں اپنے اڈوں میں مقیم ہیں ۔ان مشقوں کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ ان میں حصہ لینے والے ممالک کی تعداد میں برابر اضافہ ہو رہا ہے اور مشقوں میں باقاعدہ شریک ہونے والے ممالک کے علاوہ مبصرین(Observers) کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ مشق کا بنیادی مقصد میری ٹائم سکیورٹی کے ایک ایسے نظریے کو فروغ دینا ہے، جس کی بنیاد اجتماعی کوشش پارٹنرشپ پر رکھی گئی ہو تاکہ تجارتی اور دفاعی مقاصد کے لئے بحرہند ایک پرامن اور محفوظ سمندر بن جائے ۔
بحری مشق امن کے مسلسل انعقاد سے جہاں بحری امن و استحکام کے حصول کے لئے متفقہ سوچ اور عالمی کاوشوں کو یکجا کرنے کا ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا ہوگا وہاںپاکستان کے حقیقی تشخص کو اُجاگر کرنے میں یہ مشقیں مدد گار ثابت ہوں گی۔ ان مشقوں میں عالمی افواج کی بھر پور شرکت اس امر کی بھی دلیل ہے کہ دنیا کی جدید، باصلاحیت اور طاقتور ممالک خطے میں قیام امن کے سلسلے میں کی جانے والی پاک بحریہ کی کاوشوں کو ثمر آور مانتے ہیں اور بحری امن و استحکام کے لئے پاک بحریہ کی ان کاوشوں کا بھر پور ساتھ دینے کو تیار ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Behri Security Or Mashq Amaan 21 is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 05 January 2021 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.