بھائی

ہر گھر میں آپ کو بڑا بھائی ضرور ملے گا بڑا بھائی ہمیشہ چھوٹوں کی خامیوں کو ڈھونڈنے میں اپنا تمام تر وقت لگائے رکھتا ہے تاکہ وقت آنے پر چھوٹوں کو بلیک میل کرکے اپنا *خصوصی* کام نکلوا سکے

پیر 23 مارچ 2020

bhai
 تحریر حسن نصیر سندھو

کہا جاتا ہے کسی لڑکے کا دل توڑنے کے لئے کچھ بھی نہیں چاہیے صرف ایک لفظ *بھائی* کہہ دیا جائے تو دل کا ٹکڑوں میں تقسیم ہونا لازمی ہے۔ بچپن میں بہت سی کہانیاں ایسی تھیں۔ جو اتنی ڈراونی تھی کہ ڈر کے مارے پوری رات نیند نہیں آتی تھی۔ لیکن جوانی کی سب سے خوفناک کہانی ایک ہے۔

کہ جب کسی بھی بھائی نے کسی اور کی بہن سے دل بڑا کرکے اپنے دل کا مدعا بیان کرنے کی جسارت کی اور اس بہن نے آغاز ہی *جی* *بھائی* سے کیا ہو تو تب تمام نوجوان بھائیوں کی نسل کانپ اٹھی ہے۔
آپ کی معلومات کے اضافے کے لیے آپ کو بتاتا چلوں کہ یہ مخلوق بھائی مختلف قسم کے ہوتے ہیں جن میں بڑا بھائی، منجھلا بھائی اور نکا ویر بھی شامل ہیں ان قسموں کو ان سے متعلق ذمہ داریوں سے بخوبی ہم سمجھ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

 *بڑا* *بھائی*
یہ انڈرورلڈ ڈان والے بھائی تو نہیں پر ان کی دہشت کسی بھی طرح ان سے کم بھی نہیں۔ ان کا اہم فریضہ ہر اپنا کام بڑی خوبی اور ہوشیاری سے چھوٹے بھائیوں سے کروانا ہوتا ہے۔ اور پاکستان معدنی ذخائر میں خود کفیل ہو نہ ہوں اس معاملے میں خاصا خوش نصیب واقع ہوا ہے کہ ہر گھر میں آپ کو بڑا بھائی ضرور ملے گا بڑا بھائی ہمیشہ چھوٹوں کی خامیوں کو ڈھونڈنے میں اپنا تمام تر وقت لگائے رکھتا ہے تاکہ وقت آنے پر چھوٹوں کو بلیک میل کرکے اپنا *خصوصی* کام نکلوا سکے۔

 *منجھلا* *بھائی*
اس قسم میں بھائیانہ خصوصیات زیادہ پائی جاتی ہیں۔ یہ والے بھائی گھر میں موجود ہوں یا نہ ہوں مگر وہ صاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں کی تفسیر بنے گھر میں مل ضرور جاتے ہیں۔ جس طرح الطاف بھائی کے جانثار بے شمار ہوتے ہیں۔ اسی طرح ان بھائیوں سے کرائے جانے والے کام بے شمار ہوتے ہیں۔ جیسا کہ دادی کی پھکی سے لے کر دادا کی عینک کی ٹانگ ٹھیک کروانا، امی کے لیے سبزی کی خریداری سے لے کر درزن کے گھر کے چکر لگانا، آپا کو کالج لانے اور چھوڑنے سے لے کر انکی سہیلیوں کے لئے آلو چنے، چاٹ چنا، برگر، سموسے اور ایزی لوڈ کروانے کے بعد اگر ہمت بچ جائے تو اور اگر ہمت نا بھی بچے تب بھی چھوٹی بہن کے لیے آئس کریم، چاکلیٹ، ٹافی، جھولے دلوانا ہی پڑھتے ہیں۔

والد صاحب کے دوستوں کو چیک اور کیش پہنچانے سے لے کر بجلی اور گیس کے بل لمبی لائن میں لگ کر جمع کرانے کے بعد بھی عموماً ایسے بھائیوں کو سننا پڑتا ہے ''کام نہ کاج کا دشمن اناج کا'' اور منچلا بھائی سوچتا ہی رہ جاتا ہے ہے کہ ٹوٹی کا ٹھیک کرانا، پنکھا کا کپیسٹر بدلنا اور واشنگ مشین کی مرمت کروانا پانی والی موٹر ٹھیک کرانا تک بھی کیا کسی کام کے زمرے میں نہیں آتا۔

؟
 *نکا* *ویر*
نکا ویر چھوٹا ہونے کے ناطے سب سے زیادہ پیار اور سب سے زیادہ نخرے بھی اٹھواتا ہے۔ لاڈلا ہونے کی وجہ سے اسے لگتا ہے کہ سب سے زیادہ زیاتیاں اسی کے ساتھ ہوتی ہیں۔ جس طرح ہمارے سب سے چھوٹے چاچو چوہدری امتیاز احمد سندھو نے ایک دفعہ *نکی* عید پر پر تمام خاندان کے نکے ویروں کو اکٹھا کیا اور اپنے اوپر ہونے والے تمام ظلوموں کی داستان سنائی۔

کہ نکا ویر ہونے کے ناطے انہوں نے کیا کیا سہا اور جذباتی انداز میں گفتگو کو یوں اس فقرے پر ختم کیا کہ خدا کتا تو پیدا کردے پر نکا ویر کبھی نہ کسی کو پیدا کرے۔ اور ساتھ ہی سب بچوں سے عہد لیا کہ وہ اب ان ظلموں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے جو ان پر ہوتے ہی عام طور پر نکا ویر کا سب سے اہم کام اپنی اپاؤں کی باڈی گارڈ بننا ہوتا ہے۔ اس معاملے میں نکا ویر چاہے عمر میں 15 سال چھوٹا ہی کیوں نہ ہو خاصا بارعب رہتا ہے۔

باپ کے بعد بھائی ہوتے ہیں جو بہن کے نخرے اٹھاتے ہیں۔ بھائی چھوٹا ہو یا بڑا بہنوں کی سر کی چھت ہوتے ہیں بہنوں کا غرور ہوتے ہیں۔ بھائی ہیں جو بہنوں کے محافظ ہوتے ہیں اور بہن بھائیوں کی جان ہوتی ہیں۔ یہ زمانے کی تپش جھیل کر بہنوں کو ہمیشہ سکھ میں رکھتے ہیں۔ بہنوں کی ہر ضرورت کا خیال رکھتے ہیں۔ بہنوں کا مان ہوتے ہیں۔ ماں باپ کا فخر ہوتے ہیں۔

بھائی کی تربیت اچھی ہو جائے تو قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں۔ مذہب کی سربلندی کے لیے شہید بھی ہوتے ہیں اور اگر موقع مل جائے تو شادی کے بعد کئی بچوں کے باپ بھی ہوتے ہیں۔
مگر افسوس صرف تب ہوتا ہے جب خصوصا عورتوں کے حقوق میں نکالی گئی ریلی میں ان بھائیوں نے جو دوسروں کی بہنوں کے ساتھ کیا۔ دل پھٹ سا گیا۔ کیا ان کو صرف اپنی بہن ہی بہن لگتی ہے۔

دوسروں کی بہن صرف ایک عورت یا لڑکی لگنے لگتی ہے جس کو چھیڑ کر، آوازیں کس کر، نمبر دے کر اشارے بازی کرکے اور اکثر اوقات حد سے گری حرکتیں کر کے بھی معاشرے کو یہ بتاتے ہیں کہ صرف ہماری بہن ہی بہن ہے دوسروں کی بہن آپ کی بہن نہ ہونے کے ناطے گرے ہوئے سلوک کی مستحق ہے۔ آخر کو ایک عورت کی عزت کرنے کا بھی طریقہ ہماری تربیت کا حصہ ہے۔
اچھی ماں کا بیٹا اور اچھی بہن کا بھائی وہی ہوتا ہے جو اپنی حرکتوں سے یہ بتاتا ہے کہ وہ دوسروں کی عورت کی کتنی عزت کرتا ہے۔

اچھی بہنیں وہی ہوتی ہیں جو کہ بھائیوں کا احساس کرتی ہیں نہ کہ ہمیشہ بھائیوں کے ظلم و جبر اور ان کے بھلے کے لیے کی جانے والی روک ٹوک پر واویلا کرکے بھائیوں کو ظالم کہتی ہیں۔ویسے بھی چند بھائیوں کو میڈیا پر دکھا کر باقی بیشمار چھوٹے بھائیوں کو ظالم کالیبل نہیں لگایا جاسکتا۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

bhai is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 March 2020 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.