
- مرکزی صفحہ
- مضامین و انٹرویوز
- خصوصی مضامین
- دوارکا آپریشن، پاکستان نیوی کی کامیاب حکمت عملی اور65ء کی جنگ
دوارکا آپریشن، پاکستان نیوی کی کامیاب حکمت عملی اور65ء کی جنگ
1965کی جنگ میں جہاں بھارت نے سرگودھا سمیت دیگر شہروں پر فضائی حملے کیے وہیں پاکستان کی معاشی و اقتصادی سرگرمیوں کے مرکز ساحلی پٹی پر واقع اہم بندرگارہ کے حامل شہر کراچی کو بھارتی فضائیہ نے اپنے نشانے پر رکھتے ہوئے تابڑ توڑ حملے
رانا فیصل جاوید جمعہ 6 ستمبر 2019

(جاری ہے)
1965کی جنگ میں جہاں بھارت نے سرگودھا سمیت دیگر شہروں پر فضائی حملے کیے وہیں پاکستان کی معاشی و اقتصادی سرگرمیوں کے مرکز ساحلی پٹی پر واقع اہم بندرگارہ کے حامل شہر کراچی کو بھارتی فضائیہ نے اپنے نشانے پر رکھتے ہوئے تابڑ توڑ حملے کیے جو اس بات کی طرف اشارہ تھا کہ بھارتی بحریہ اپنی فضائیہ کو بھرپور معاونت فراہم کر رہی ہے۔
پاک بحریہ کی جانب سے دوراکا آپریشن کی اہمیت کا اندازہ لگانے کیلئے ضروری ہے کہ بھارت کیلئے دوارکا کی دفاعی حیثیت کو جانا جائے۔دوارکا ، کراچی سے قریبا 350کلو میٹر دور واقع ہے ،دوارکا کو بھارت کے دفاعی قلعے کی حیثیت حاصل تھی، یہاں نصب طاقتور ریڈار سسٹم بھارتی فضائیہ کو کسی بھی بیرونی حملہ کے بارے میں خبردار کرتا تھا اور جنگ کے دوران پاکستان کی ساحلی پٹی پرفضائی حملوں کیلئے سپورٹ بھی اسی ریڈار سسٹم سے حاصل کی جاتی تھی لہٰذا دوارکا آپریشن1965کی جنگ میں مرکزی حیثیت اختیار کر گیا کیونکہ دوارکا کی تباہی سے ہی بھارتی بحریہ اور فضائیہ کا گٹھ جوڑ توڑ کر ان کے دفاعی سسٹم پر کاری ضرب لگائی جا سکتی تھی۔
دوارکا کے انتہائی حساس آپریشن کے دوران پاک بحریہ کے بیڑوں نے بھارتی پانیوں میں گھس کر کاری وار کرنا تھا اور اس مشن میں بحری بیڑوں کو کوئی فضائی امداد بھی میسر نہ تھی جبکہ ہر قسم کے مواصلاتی روابط کی مکمل ممانعت کے باعث آپریشن مشکل تر ہو گیا تھا، نیوی نے بس سمتوں کے اندازے سے یہ آپریشن مکمل کیا۔ آپریشن میں7 بحری جنگی جہازوں کو روانہ کیا گیا۔پاک بحریہ نے آپریشن میں اپنی سب سے موثر اور جدید ٹیکنالوجی سے مزین سب میرین غازی کو بحری مشن میں شامل کیا۔ پاک بحریہ خطے میں سب میرین سروس متعارف کرانے والی پہلی فورس ہے۔غازی کی شمولیت پاک بحریہ کی اپنے حریف بھارت کے خلاف 1965ء کی جنگ میں ایک فیصلہ کن بر تری کا سبب بنی۔پاکستان کی جدید ترین آبدوز غازی کو بھارتی پانیوں میں اتارنے سے ایک فائدہ یہ ہوا کہ اگر حملہ کے نتیجے میں بھارتی بحریہ کے جنگی بیڑے جوابی حملہ کریں تو غازی دشمن کے جنگی بیڑوں کو نیست و نابود کر سکے۔
پاک بحریہ کے ساتوں جنگی بحری جہاز6ستمبر کو اپنے مشن پر روانہ ہوئے۔ یہ مشن آسان نہیں تھا لیکن اللہ پر بھروسہ رکھنے بحریہ کے جانبازوں نے جان ہتھیلی پر لیے شہادت کے جذبہ سے سرشار ہو کر بے خوف و خطر بھارتی سمندری حدود میں داخل ہونے کا کٹھن سفر شروع کیا، بحر ہند میں ہر طرف سیاہ رات کا پہرہ تھا لیکن بحریہ کے جوانوں کے دل حق کی روشنی سے منور تھے،ان کا بس یہی مشن تھا کہ دشمن کے ریڈار سسٹم کو نابود کرکے پاکستان پر فضائی حملوں کا باب بند کرنا ہے اور بھارتی بحریہ کو کاری ضرب لگا کر ان کا حوصلہ اتنا پست کرنا ہے کہ وہ سمندری حدود سمیت پاکستان بھر کی جانب نظر اٹھا کر نہ دیکھ سکیں۔بھارتی سمندری حدو د میں کیا جانیوالا یہ سفر سمتوں کے اندازے سے کیا گیا، سمت کا اندازہ غلط ہونے کی صورت میں منصوبہ تو ناکام ہوتا ہی ساتھ میں پاک بحریہ اور افواج پاکستان کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑتا۔
رات گیارہ بجے کے قریب بھارتی بحریہ کے جنگی جہاز آئی این ایس تلوار کی سمندر میں موجودگی کی نشاندہی کی گئی مگرپاک بحریہ کے جہازوں کی ہیبت و دہشت نے اُسے بھاگنے پہ مجبور کردیا۔ اور پھر وہ وقت بھی آن پہنچا کہ جب پاک بحریہ کے بیڑے دوارکا ساحل پر اتنے قریب پہنچ گئے کہ پورا شہر توپوں کی زد پر تھا۔ رات کے بارہ بج کر چھبیس منٹ پر بحری بیڑوں کی توپوں نے آگ اُگلنا شروع کی۔چند منٹوں میں پاک بحریہ کے جنگی بیڑوں نے50,50راؤنڈز فائر کیے اور دشمن کو سنبھلنے کا ایک بھی موقع نہ دیا۔ پے در پے گولوں سے چند منٹوں میں ریڈار اسٹیشن ڈیوٹی پر موجودبھارتی افسروں اور جوانوں کی موت کے ساتھ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ۔دوارکا میں موجود بھارتی بحریہ کا ہوائی اڈہ بھی ناکارہ ہوچکاتھا اور ریڈاراسٹیشن کے تباہ ہونے سے بھارتی فضائی حملوں کا راستہ بند کر دیا گیا۔رن وے بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا گیااور یوں پاک بحریہ نے بھارتی حدود میں گھس کر دوارکا ریڈاراسٹیشن کی اینٹ سے اینٹ بجا ڈالی اور پاک بحریہ کے ہاتھوں بھارتی بحریہ کو تاریخی ہزیمت اٹھانا پڑی جبکہ پاک بحریہ کے وقار میں مزید اضافہ ہوا۔یہ آپریشن پاکستان کی قومی و عسکری تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جانیوالا عظیم ترین آپریشن ہے۔اس آپریشن میں جہاں پاک بحریہ کے بحری جنگی جہازوں نے دوارکا کے ریڈار پر بمباری کر کے تباہی مچائی وہیں واپسی کے سفر کے دوران بھارتی پانیوں میں موجود سب میرین غازی کی دہشت نے دشمن کے جنگی بیڑوں کو بندرگاہ کے اندر ہی مقید کئے رکھااور وہ بے بسی کی علامت بنے کسی بھی قسم کی جوابی کاروائی کی جرأت نہ کر سکے۔
جنگ ستمبر کامعرکہ دوارکا پاک بحریہ کا تاریخی آپریشن ہے کہ جس کی کامیابی سے پاک بحریہ کی دھاک دنیا بھر میں بیٹھ گئی۔پاک بحریہ کی بلند حوصلہ افواج نے ثابت کر دکھایا کہ پاک بحریہ سمندری حدود کا تحفظ کرنے کی بھرپور استعداد رکھتی ہے اوردشمنوں کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں معرکہ دوارکا کی تاریخ کو پھِر دُہرا د یں گے۔
حق و انصاف کی ہر لڑائی میں ہم
بحر و بر اور فضا کے سپاہی بہم
غازیوں نے سمندر پر اپنا سکہ کچھ اس انداز میں جمایا کہ یہ شعر عملی تفسیر کیساتھ دنیا کے سامنے آ گیا ۔ پوری قوم پاک بحریہ اور افواج پاکستان کے جوانوں کیساتھ کندھا ملا کر کھڑی ہے اور قوم کے ان بہادر سپوتوں کی جانب سے ملک وقوم کے دفاع کیلئے دی جانیوالی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Dawarka Operation is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 06 September 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.