گلوبل قرنطینہ

ہرملک اس طوفان کوروکنے کے لئے سرگرداں ہے لیکن یہ طوفان تھمنے کانام نہیں لے رہا۔ سائنسدان،think tankسرپکڑے بیٹھے ہیں لیکن کوئی دوا یاداروکارگرنہیں میڈیکل سائنس دم بخود ہے ،مسجد ،کلیسا،مندر،گرجاگھروں میں موجوددنیاکے سبھی مذاہب کے مقتداوپیشواء اوران کے مریدین ذکرودعامیں مشغول ہیں کہ کسی طرح یہ بَلاٹل جائے

Muhammad Sohaib Farooq محمد صہیب فاروق جمعہ 20 مارچ 2020

global qarantina
چائنہ کے شہرووہان سے سنائی دینے والی کورونا کی بازگشت جس نے چائنہ کے درودیوار کوہِلاکررکھ دیا ہے ابتدامیں دنیااسے فقط چائنہ ہی کا روگ اوربدحالی سمجھتی رہی اورپھررفتہ رفتہ یہ کورونا کی بازگشت دنیاکے سات براعظم کے باسیوں کی نیندیں اُڑالے گئی ،ایشیاء سے افریقہ اوریورپ سے امریکاتک دنیاکاکوئی ،گاؤں ،محلہ ،شہراورملک اس کے اثرات سے محفوظ نہیں رہا ،چائنہ کے ساحل سے ٹکراتایہ طغیانی سے بھرپورطوفان پَل بھرمیں چائنہ کواپنی تلاطم خیزموجوں سے ڈبوتا ہواپوری دنیاکی معیشت کوتباہی کے دہانے پرلے آیاہے ہرملک اس طوفان کوروکنے کے لئے سرگرداں ہے لیکن یہ طوفان تھمنے کانام نہیں لے رہا۔

سائنسدان،think tankسرپکڑے بیٹھے ہیں لیکن کوئی دوا یاداروکارگرنہیں میڈیکل سائنس دم بخود ہے ،مسجد ،کلیسا،مندر،گرجاگھروں میں موجوددنیاکے سبھی مذاہب کے مقتداوپیشواء اوران کے مریدین ذکرودعامیں مشغول ہیں کہ کسی طرح یہ بَلاٹل جائے ۔

(جاری ہے)


ابن آدم اپنے ہم جنسوں سے خائف ہے باہمی نشست وبرخاست اورمجالست سے وحشت محسوس کرتا ہے گویا نفسانفسی کا عالم ہے گلوبل ویلج اس وقت” گلوبل قرنطینہ“ بن چکاہے ۔

اس وقت ”خَلِّیک بالبیت حتّی یظل العالم بخیر“گھرکی خلوت کو لازم پکڑویہاں تک کہ دنیامیں خیروعافیت ہوجائے“ کانعرہ لگایاجارہاہے۔دست بوسی ومصافحہ کی بجائے” استلام “ جبکہ معانقہ کی بجائے مناظرہ ”ایک دوسرے کی دورسے زیارت“کو وقت کاعین تقاضاقراردے دیاگیاہے ۔
ایک Unseenقاتل وائرس دنیاکے سب سے بڑے دہشت گردکا روپ دھارے ہوئے ہرسُو دہشت وہیبت پھیلائے ہوئے ہے یکایک سارا عالم گلوبل ویلج سے گلوبل قرنطینہ میں کیسے اورکیوں منتقل ہوگیا؟اس کیوں کے بیسیوں جوابات گردش کررہے ہیں کوئی اسے عافت سماوی توکوئی عالمی سازش کہتاہے کسی نے قوت مدافعت تو کسی نے قوت ایمان کی کمی کانتیجہ قراردیا ،ہرکسی کی اپنی منطق اورفلسفہ ہے سبھی ایک تیر سے گھائل ہیں لیکن ہرکوئی اپنے گمان کے مطابق دَوش دے رہاہے، اس قرنطینہ میں ماں ،باپ اولادسے اولاد،والدین سے، بھائی ،بہن سے خاوند ،بیوی سے غرض ہرکسی پرنفسانفسی چھائی ہوئی ہے تڑپتے لاشے دیکھ کرآنکھیں چرائی جارہی ہیں اپنی جان کی امان کے لئے سب تعلق ،رشتے واسطے قربان ہورہے ہیں ،ایسولیشن روم میں کورونا سے متاثر معصوم جگر گوشوں کودیکھ کربے بس والدین اپنے بے بسی اورتہی دامنی کا ماتم کرتے دکھائی دیتے ہیں ،خاوند،بیوی کی ،بھائی،بہن کی بیمارپرسی ودیکھ بال کے لئے قریب تک نہیں جاسکتادورفاصلے پربازو پھیلائے ایک دوسرے کی آغوش میں آنے کے لئے بے چین وتلملارہے ہیں لیکن کورونا ان کی آہ وبکا اور سسکیوں سے بے پرواہ ہے ان کارونا دھونا ،کوروناکے غصہ کی آگ کو نہیں بُجھا پارہااس اندوہناک صورتحال اورکرب وبلامیں کورونا کے طوفان ،آگ اوردہشت کوصرف اورصرف ایک ہستی ہی ختم کرسکتی ہے اوروہ اس کائنات کے خالق ومالک کی ذات ہے جس کے حکم سے عنقریب یہ ارض وسماء ریزہ ریزہ ہوجائیں گے اورپہاڑروئی کے گالوں کی طرح اُڑیں گے ،سمندروں میں آگ لگ جائے گی ،چاند،سورج بے نورہوجائیں گے ،اورجب قبریں اکھاڑدی جائیں گیں،کورونا وائرس کی دہشت سے دنیاکاحالیہ منظر نامہ ابن آدم کو قیامت کی نفسانفسی کی ہولناکی وشدت کا ایک ادنٰی سا تعارف ہے تاکہ وہ اپنی طاقت ،ٹیکنالوجی اورجہاں گیری اورفلک پرکمندیں ڈالنے کی ادہوری خواہش کی تکمیل کے خوابوں میں اپنا مقصدازلی نہ بول جائے بلکہ یہ بھول ،بجھکڑانسان اپنی اوقات کو یادرکھے اوراپنے مقصدسے بے پرواہ نہ ہو۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

global qarantina is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 March 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.