اسلامو فوبیا کے خلاف جسنڈا آرڈرن کا شاندار کردار

اخبارات کے مطابق پاکستان کے نو مسلمان اور انڈیا کے تین چار مسلمان نمازی بھی اس حملے میں شہید ہوگئے تھے، دنیا بھر کے حق شناس ،انسان دوست حکمرانوں، شخصیتوں ادیبوں اور قلمکاروں نے اس حملے کو اسلامو فوبیا کا ایک بدترین واقعہ قر ار دیا ہے

غلام حسن زرگر کولگامی جمعرات 28 مارچ 2019

islamophobia ke khilaaf Jacinda Ardern ka shandaar kidar
 دنیا کے اَمن پسند اور مثل جنت خطہ بر زمین نیوزی لینڈکے کرائسٹ چرچ کی مسجد النور میں15 مارچ کے حملے کو بقول وزیر اعظم نیوزی لینڈ جسنڈآرڈرن ایک سیاہ دن کے تاریخ سے تعبیر کیا جاتا ہے ، آپ نے اس حملے کو نسل پرستانہ دہشت گردی سے تعبیر کیا ہے، کیونکہ یہ وہ دن ہے جب ایک سفید فام آسٹریلوی باشندہ برینٹین ہاریسن بارگاہ ایزدی میں سر بسجود نمازیوں پر اسلامو فوبیا کے تحت اندھا ہوکرآٹو میٹک ہتھیاروں سے اندھا دھند گولیاں چلاکر 50 کے قریب مسلمانوں کو شہید کردیا اور پچاس کے قریب نمازیوں کو زخمی کردیا ، یہ حملہ اُس شیطانی خصلت رکھنے والے نے مسجد النور کے علاوہ اس سے منسلک ایک دوسری مسجد پر بھی کیا اُس وقت وہاں پر دنیا کے متعددمسلم ممالک سے وابستہ مسلمان نماز جمعہ ادا کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)


اخبارات کے مطابق پاکستان کے نو مسلمان اور انڈیا کے تین چار مسلمان نمازی بھی اس حملے میں شہید ہوگئے تھے، دنیا بھر کے حق شناس ،انسان دوست حکمرانوں، شخصیتوں ادیبوں اور قلمکاروں نے اس حملے کو اسلامو فوبیا کا ایک بدترین واقعہ قر ار دیا ہے۔ نیوزی لینڈ کی خاتون وزیر اعظم جسنڈا آرڈرن نے اس دن کونیوزی لینڈ کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن قرار دیا اور قومی پرچم کو سر نگون کرواکے سرکاری طور پر اس سانحہ پر سوگ منانے کا اعلان کردیا ۔

آپ نے خود بھی سیاہ لباس (ماتمی لباس ) پہن کر اُمت مسلمہ سے یکجہتی کا اظہار کردیا ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ ایک غیر مسلم خاتون ہونے کے باوجود آپ بذات خود کئی دکھ زدہ خواتین سے تعزیت پرُسی کرنے کیلئے گئی اور دکھ زدہ خواتین کو گلے لگاکر انکی ڈھارس باندھی ۔
 آپ نے خود بھی پولیس کی وَردی پہن کر جمعہ کے دن نمازیوں کی حفاظت کیلئے بحثیت ایک سنتری کا رول نبھایا ہے ، آپکی اس پہل کا نتیجہ یہ ہے کہ نیوزی لینڈ کی تما م ٹی وی چینلوں اور سرکاری ریڈیو پر22 مارچ جمعہ کے دن نماز جمعہ کی اَذان دی گئی اور سارا نیوزی لینڈ الله اکبر کی صداؤں سے گونج اُٹھا، مسجد النور میں مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم لوگ بھی ہزاروں کی تعداد میں مسلم بھائیوں کے ساتھ یکجہتی دکھانے کیلئے مسجد النور آئے تھے، اور یہ نظارہ ملک بھر کی ٹی، وی چینلوں سے ٹیلی کاسٹ کیا گیا ، اس عظیم خاتون حکمران نے نیوزی لینڈ کے پارلیمنٹ میں تقریب شروع ہونے سے پہلے قرآن شریف کی تلاوت کروائی ، اور اسلام و علیکم کے فقرے سے اپنی تقریر شروع کی،اسی طرح سے سنٹرل لنڈن (Trafalgar Square)میں مسلمان اور غیر مسلم ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوگئے اور اذان جمعہ کا مشاہدہ کرکے مسلمان بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا ، اسطرح سے عرب دنیا کے مشہور شہر دُبئی میں بروج خلیفہ بلڈنگ جو دُبئی کی سب سے بڑی عمارت مانی جاتی ہے نماز جمعہ کی اذان دی گئی اور اس بلڈنگ پر جسنڈا آرڈرن وزیر اعظم نیوذی لینڈ کی ایک بڑی تصویر چسپاں کردی گئی جس میں وہ مسلم خواتین سے گلے لگاتے ہوئے دکھائی گئی ہے، اس نظارے کو بھی دنیا بھر کی چینلوں سے ٹیلی کاسٹ کیا گیا ہے ۔

اسکے علاوہ دنیا بھر کی عظیم شخصیتوں نے وزریر اعظم نیوزی لینڈ کی اس پہل کو سراہا ہے ، جسمیں اس نے ملک بھر میں آٹو میٹک ہتھیاروں کی تیاری یا خرید و فروخت پر پابندی لگائی ، اسکے علاوہ آپ نے اس حملے سے قبل حملہ آور کے وائیرل کئے گئے سارے ڈاکیومنٹس کو حذف کرانے کا اعلان کردیا ، یہ ایک سانحہ عظیم ہی تھا جسکے تناطر میں اس حملہ آور کی و الدہ اور دیگر رشتہ داروں نے بھی اُسے سخت سے سخت سزا دینے کو کہا ہے کیونکہ اسکی اس عمل سے اُنکا سر شرمندگی سے جھک گیا ہے، نیوزی لینڈ کی خاتون وزیر اعظم جسینڈا آرڈن نے 22 مارچ کو جمعہ کے دن ہی مسجد النور میں خطبہ جمعہ سے پہلے حضور ﷺ کی ایک حدیث بھی نشر کروائی ، جسمیں کہا گیا ہے کہ دین اسلام اَمن اور آشتی کا دین ہے ، دین اسلام میں دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے،اس سلسلے میں غیر مسلم قوموں کو یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کرنی چاہئے کہ دہشت گردی اور اسلام کا کوئی تعلق نہیں ہے ، اسلام میں گورے اور کالے کی تمیز کو یکسر مسترد کیا گیا ہے اور ناہی اسلام میں ذات پات یا اونچ نیچ کی کوئی تمیز ہی روا رکھی جاتی ہے ، یہ الله کا دین ہے اور الله تعالی نے اپنے بندو میں کوئی تمیز روا رکھنے کی اجازت نہیں دی ہے ، ہم مسلمان مشرق اور مغرب میں رہنے والے سارے مسلمانوں کو آپس میں بھائی سمجھتے ہیں اور غیر مسلموں سے اچھی روایات رکھنے کی تعلیم ہمیں پیغمبر اسلام محمد ﷺ نے دی ہے ۔

ہم مسلمان اپنی نمازوں کی ہر رکعت میں اَلحمد للہ رب َالعالمین کا سورہ پڑھنے کو جائز قرار سمجھتے ہیں ، اسکا مطلب یہ ہے کہ ساری تعریفیں اس کائنات یا کہ سارے عالموں کے رَب کیلئے ہی مخصوص ہیں،ہم رَب المسلمین نہیں کہتے ہیں اور سارے انسانوں کو چاہئے وہ گورے ہوں یا کالے ہوں سیاہ ہوں یا سفید ہوں الله تعالی کے بندے ہی سمجھتے ہیں اور الله تعالی کی پیدائیش سے نفرت کرنا ایک مسلمان کا شیوہ نہیں ہے ، ہم جیو اور جینے دو کے اصولوں پر کاربند ہیں ، لہذا غیر مسلم حضرات کو اسلامو فوبیا جیسے جذبات سے اپنے ذہنوں کو صاف و پاک کرنا چاہئے ۔

دہشت گردی چاہئے کسی فرد کی طرف سے ہو یا کسی جماعت سے ہو یا کسی سرکار کی جانب سے ہو ہر طرح کی دہشت گردی اسلام نے گوارا نہیں کی ہے ، لہذا دنیا بھر کے علماء دین سے یہی گزارش ہے کہ وہ دہشت گردی جیسے جذبات کو دور کرانے کیلئے اپنی بھر پور کوششیں جاری کریں۔
 حضور ﷺ نے فرمایا ہے کہ ایک انسان کا بلا وجہ قتل بھی ساری انسانیت کا قتل ہوسکتا ہے ،پس غیر مسلم حکمرانوں کا فرض بھی بن جاتا ہے کہ وہ وزیر اعظم نیوزی لینڈ جسنڈ آرڈرن کے نقش و قدم پر چل کر اپنے اپنے ملکوں میں مسلمانوں کے تئیں یکجہتی جیسے سنہری اصولوں کو ہاتھ سے نکلنے نہ دیں، میں جسنڈ آرڈرن وزیر اعظم نیوزی لینڈ کو اسلامو فوبیا کے خلاف جنگ میں ایک عالمی چمپین قرار دیتا ہوں، کیونکہ آپ نے دنیا کے موجودہ حکمرانوں میں مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی دکھا کر ایک نہ مٹنے والی تواریخ رقم کی ہے ، دیگر ملکوں کے حکمرانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ جسینڈ ا آرڈرن کیطرح اُمت مسلمہ سے عداوت یا بغض کو دور کرنے کی کوشش کریں، شکریہ

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

islamophobia ke khilaaf Jacinda Ardern ka shandaar kidar is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 28 March 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.