
جمہوریت کے نام پر
چند خاندان سیاست پر براجمان ہیں۔۔۔۔۔۔ پاکستان میں جمہوری نظام رائج ہے ۔ اسی لئے یہاں ہر بار مارشل لاء کے خلاف تحریکیں چلیں اور آمریت کو ناپسند کیا گیا۔جمہوریت کے حق میں ایک سے بڑھ کر ایک دلیل دی جاتی ہے
سید بدر سعید
ہفتہ 30 اگست 2014

پاکستان میں جمہوری نظام رائج ہے ۔ اسی لئے یہاں ہر بار مارشل لاء کے خلاف تحریکیں چلیں اور آمریت کو ناپسند کیا گیا۔ ہمارے ہاں جمہوریت کے حق میں گفتگو کرتے وقت سیاستدانوں کی سانس پھول جاتی ہے اور رنگ سرخ ہوجاتا ہے۔ جمہوریت کے حق میں ایک سے بڑھ کر ایک دلیل دی جاتی ہے ا ور آمریت کی مخالفت کی سو وجوہات ایک ہی نشست میں بیان کر دی جاتی ہیں ۔
(جاری ہے)
ہمارے ہاں جمہوری نظام اس قدر پیچیدہ اور مہنگا بنا دیا گیا ہے کہ ایک عام غریب شہری اسمبلی تک پہنچنے کا خواب تو دیکھ سکتا ہے لیکن اُسے عملی جامہ نہیں پہنا سکتا ۔ مزدوروں اور کسانوں کی نشستوں پرکئی کئی مربعے کے مالک بڑے جاگیردار اور فیکٹریوں کے مالک سرمایہ دار ہی نظر آتے ہیں۔ عام غریب شہری پارلیمینٹ میں نظر نہیں آتا۔ یہی وجہ ہے کہ اب اسمبلی کی اعلیٰ سطحی کلب کا منظر پیش کرتی نظر آتی ہے جہاں کلب ممبران اپنے ذاتی مفادات کے حصول کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے اراکین اپنے لئے بلیو پاسپورٹ کا مطالبہ کرتے ہیں تو خیبر پختو نخواہ اسمبلی کے اراکین اپنی تنخواہیں بڑھانے کیلئے مصروف نظر آتے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ اراکین اسمبلی کی مراعات اور تنخواہوں میں اضافے یا اُنہیں بلیوپاسپورٹ جاری کرنے سے عام شہری کو کیا فائدہ ہوگا؟ دوہری شہریت اور جعلی ڈگری کے مسائل بھی پوری قوم کے سامنے ہیں۔ عوامی نمائندہ کوئی بھی ہو اور کسی بھی پارٹی سے ہو، عا م لوگوں کیلئے مثال ہونا چاہئے ۔ کیا دوہری شہریت اور جعلی ڈگری کے مقدمات کا شکار دھوکہ باز اراکین کو بطور مثال پیش کیا جا سکتا ہے؟
جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ پہلے عام شہری اپنے اپنے علاقوں سے اپنا نمائندہ منتخب کر کے اسمبلی میں پہنچاتے ہیں اور پھر یہ منتخب نمائندے کسی بہتر شخص کو وزیراعظم کیلئے چنتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہمارے ہاں ایسا ہے کہ اسمبلی میں پہنچنے والا ہر رکن اسمبلی بے خوف ہو کر اپنا فیصلہ سنا سکے؟ یہاں تو چند سیاسی خاندانوں کو اجارہ داری نظر آتی ہے ۔ اسمبلی میں حکمران جماعت کے سربراہ نے جو بل پاس کرانا ہو ، اُسکے بارے میں اختلافات رائے کا اظہار نہیں کرپاتا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پارلیمینٹ کو چند سیاسی خاندانوں نے اپنے قبضے میں رکھا ہے۔ یہ بااثر خاندان ہی ہمارے سیاسی منظر نامے پر نظر آتے رہتے ہیں اور پارلیمینٹ کے کئی اراکین ایسے بھی ہیں جن کو اُن کے سیاسی حلقے کے لوگوں کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ ہمارے ہاں سیاسی گدی بھی والدین کے بعد اولاد کو مل جاتی ہے جبکہ کئی مخلص کارکن ساری عمر ”کارکن“ ہی رہتے ہیں۔ اُن کے حصے میں پولیس کی لاٹھیوں کے سوا کچھ نہیں آتا ۔ یہ عمل آمریت کی ترجمانی تو کرتا ہے لیکن جمہوریت کی عکاسی ہرگز نہیں کرتا۔
اگر ہمیں پاکستان کو ترقی یافتہ بنانا ہے تو ہمیں یہ رویہ بدلنا ہوگا۔ جمہوریت کو اُس کی اصل روح سمیت نافذ کرنا ہوگا۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ سیاسی قیادت نسل درنسل منتقل کرنے کی بجائے قابلیت، محنت اور تجربہ کاری کو مدِ نظر رکھتے ہوئے منتقل کی جائے۔ اسی طرح اراکین اسمبلی کو بھی ذاتی مفادات کی بجائے عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار ہو کر کام کرنا ہوگا۔ یہ سب تبھی ممکن ہے جب عوام ایسے لوگوں کو مسترد کردیں جو جمہوریت کو گھر کی لونڈی سے زیادہ اہمیت نہیں دیتے ۔ مخلص اور قابل قیادت کا انتخاب عوام کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ عوامی فیصلے میں غلطی ہو تو ہی یہ غلطی آگے چل کر ہمارے سامنے آتی ہے۔ جمہوریت کے لبادے میں لپٹی آمریت نہ تو عوام کے لئے مفید ہے اور نہ ہی ملک کے لئے فائدہ مندہ رکھتی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
Jamhoriat K Name Par is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 30 August 2014 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.