معلومات تک رسائی

ہم جس معاشرے کا حصہ ہیں وہاں پر والدین اور اولاد کے درمیان کمیونیکیشن گیپ ہر حال میں موجود رہتاہے کچھ باتیں بچوں سے کرنی مشکل ہوجاتی ہیں اور ناممکن بھی کیونکہ بچے تو بچے ہوتے ہیں اگر ہم بچپن سے ان میں اردگرد موجود لوگوں کا ڈر بیٹھادینگے تو ان کے لیے آگے بڑھنا مشکل ہوجائے گا

مبشرہ خالد ہفتہ 23 مارچ 2019

Maloomat Tak Rasai
آج نہ جانے کیا ہوا تھا اسکول کی چھٹی ہوئے گھنٹے سے اوپر ہونے کو آرہا تھا اور بابا ابھی تک اسے لینے نہیں آئے تھے اور جیسے جیسے اسکول خالی ہورہا تھا وہ خوف کا شکار ہورہا تھا اور اس خوف کی کوئی اور وجہ نہیں بلکہ وہ مونچھوں والا چوکیدار تھا جسے دیکھ کر وہ ڈر تا تھا کیونکہ وہ چوکیدار اسے بلکل اچھا نہیں لگتا تھا کیونکہ وہ جب بھی گیٹ سے باہر نکلتا تھا وہ چوکیدار غیر محسوس انداز میں اس کی کمر پر ہاتھ پھیرتا جو اسے بلکل اچھا نہیں لگتا۔


ایسے کئی واقعات آج کل خبروں کی صورت میں اخبار کی زینت بنے ہوئے ہوتے ہیں کبھی بھی کہیں بھی کسی معصوم بچے کے ساتھ جس کی عمرتین،پانچ ،سات کسی بھی ہندسے پر مشتمل ہو ذیادتی کی خبرپڑھنے کو مل جاتی ہے اور ایسے میں والدین کے لیے کسی بھی شخص پر اعتبار کرنا مشکل ہوجاتاہے ۔

(جاری ہے)

ہم جس معاشرے کا حصہ ہیں وہاں پر والدین اور اولاد کے درمیان کمیونیکیشن گیپ ہر حال میں موجود رہتاہے کچھ باتیں بچوں سے کرنی مشکل ہوجاتی ہیں اور ناممکن بھی کیونکہ بچے تو بچے ہوتے ہیں اگر ہم بچپن سے ان میں اردگرد موجود لوگوں کا ڈر بیٹھادینگے تو ان کے لیے آگے بڑھنا مشکل ہوجائے گا۔

اس لیے آج کے اس ٹیکنالوجی سے بھر پور دور میں یہ ضرور ممکن ہے کہ والدین وہ ویڈیوز جو انٹرنیٹ پر صرف اس لیے مہیا کی جاتی ہیں کہ بچے انھیں دیکھ کر اس بات کو سمجھ سکے کے انھیں اجنبی اور جنسی ہوس سے بھر پور لوگوں سے اپنا بچاؤ کیسے کرنا ہے ؟ایسی ویڈیوز والدین بچوں کو ضرور دیکھائیں کیونکہ وہ ویڈیوز بچوں کے لیے بے حد محنت کر کے ماہرین نے بنائی ہوتی ہیں اور بچوں تک وہ صرف وہ پیغام پہنچاتی ہیں جن کی انھیں ضرورت ہوتی ہے کیونکہ وہ کہتے ہیں نا وقت سے پہلے نہیں تو یہی صورتحال ہیں کہ کچھ باتیں عمر کے مراحل طے کرنے کے ساتھ ہی پتا چلے تو اچھا ہوتاہے اس لیے ہوسکتا ہے ایک والدہ یا والد ہونے کے ناطے آپ کے لیے اس بات کا فیصلہ مشکل ہو کہ آپ کو اپنے بچے کو کس بات کی کس حد تک آگاہی فراہم کرنی ہے اور کیسے کرنی ہے؟ ایسے میں نیٹ پر موجودبچوں کی حفاظت والی ویڈیوز آپ کے لیے آسانی پیدا کرتی ہیں کہ اپنے بچوں کو درندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے آپ ان تک وہ پیغام ضرور پہنچائیں جس سے وہ خود کو ناپاک عزائم والے لوگوں سے بچاسکے ۔

کیونکہ بعض جذبات اور احساسات زندگی کو خوبصورت بناتے ہیں مگر کچھ لوگ کے اندر ان جذبات کی قدر نہیں ہوتی اور وہ دوسروں کو اس طرح تکلیف دیتے ہیں کہ وہ ان جذبات اور احساسات کی خوبصورتی کو جانے بغیر ان سے نفرت کرنے لگتے ہیں ۔والدین ہی وہ ہوتے ہیں جن کے اوپر بچے ہر حال میں اعتبار کرتے ہیں انھیں معلوم ہوتا ہے کہ اگر کوئی ہم سے محبت کرتا ہے کسی کو ہمارا حقیقی خیال ہے تو وہ ہمارے والدین ہیں مگر اگر وہ داغدار ہوجائے تو انھیں والدین پر بھی اعتبار نہیں رہتا ایسے میں ضروری ہے کہ والدین بچوں کو خود سے قریب کریں ،ان کے لیے وقت نکالیں ،ان کے ساتھ بیٹھے اور ان تک وہ پیغام پہنچائے جن کی انھیں ضرورت ہے اور جس سے خود کو محفوظ کرسکتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Maloomat Tak Rasai is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 March 2019 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.