
متحدہ قومی موومنٹ کی تاریخ اور مستقبل
92 کی صورتحال دوبارہ پیدا ہو رہی ہے؟ متحدہ کا اصل ایجنڈا کیا ہے؟ کراچی آپریشن کا مستقبل کیا ہو گا؟ پڑھئے رخشان میر کا خصوصی تجزیہ
رخشان میر
جمعرات 1 ستمبر 2016

8 اگست 1986 کو ایم-کیو-ایم نے اپنا پہلا کنوینشن نشتر پارک میں منعقد کروایا، جس میں کراچی کے عوام نے جوک در جوک شرکت کی. اس جماعت کو سندھ بھر میں بہت تیزی سے مقبولیت حاصل ہوئی بلکہ یوں کہئے کہ دن دگنی رات چگنی ترقی حاصل ہوئی. دیکھتے ہی دیکھتے کراچی کی گلیوں، سڑکوں، محلوں اور چورنگیوں پر الطاف حسین اور ایم-کیو-ایم کے انتخابی نشان 'پتنگ' کے پوسٹرز اور بینرز آویزاں نظر آنے لگے. اب کراچی میں بھتہ خوری کے ساتھ ساتھ قتل و غارت کے واقعات بھی سامنے آنے لگے تھے اور الطاف حسین بھی بہت بے باکی اور دلیری سے اپنی تقریروں میں 'ٹی-وی بیچو، ٹی-ٹو لو اور مہاجر اپنے حقوق کے لئے اسلحہ اکٹھا کرنا شروع کریں' جیسے اشتعال انگیز جملعے بولنے سے گریز نہیں کر رہے تھے . حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے تھے۔
(جاری ہے)
.
ایم-کیو-ایم کے خلاف بہت سے مقدمات بھی درج ہونے لگے اور بلآخر یکم جنوری 1992 کی صبح الطاف حسین کو جلا وطن کر دیا گیا. سنہ 1992 پاکستان کی تاریخ میں بہت اہمیت کا حامل ہے، اسی سال الله نے پاکستان کو ورلڈ کپ کے عزاز س بھی نوازہ، مگر دوسری جانب شمالی علاقہ جات میں شدید بارشوں کے بائث سیلاب بھی آئے. اس دور میں بھی نواز شریف اقتدار میں تھے اور کراچی کے حالات سنگین ہوتے جا رہے تھے، نواز سرکار نے فوج کی مدد سے الطاف حسین کے جلا وطن ہونے کے 6 ماہ بعد 19 جون کو آپریشن لانچ کر دیا جسکا نام 'آپریشن کلین اپ کراچی' تھا .
میں نےتاریخ آپ کے سامنے اس لئے پیش کی کے اس وقت کراچی کے حالات بہت حد تک 1992 کے کراچی سے ملتے دکھائی دیتے ہیں
ایم-کیو-ایم کی بنیاد رکھنے میں الطاف حسین کے ساتھ قلیدی کردار عظیم احمد طارق نے ادا کیا، اور جس طرح 23اگست 2016 کو فاروق ستار نے الطاف حسین کو ایم-کیو-ایم سے لاتعلق قرار دیا ہے بلکل اسی طرح عظیم احمد طارق نے بھی 1992 میں کیا، جسکے چند روز بعد ہی انکو قتل کر دیا گیا. اب 2016 میں بھی صورت حال یکساں دکھائی دے رہی ہے، فاروق ستار سمیت دیگر ایم-کیو-ایم رہنماہ الطاف حسین سے لاتعلقی کا اعلان کر چکے ہیں، اور فاروق ستار نے پولیس کے ساتھ ساتھ رینجرز سے سیکورٹی بھی طلب کی ہے. سب سے مضحکہ خیر بات تو یہ ہے کہ کنور نوید جمیل جنکو 22 اگست 2016 کو الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد رینجرز نے اپنی حراست میں لیا تھا انہوں نے بھی الطاف حسین سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے. میرے نزدیک تو یہ صورت حال 1992 سے بھی زیادہ کشیدہ ہے جس میں عوام کو آگے اور پیچھے کچھ سمجھ نہیں آرہا. 30 اگست کو میئر کا حلف اٹھانے والے وسیم اختر صاحب نے بھی 'جئے الطاف' کا نعرہ بلند کرنے کی بجائے 'جئے متحدہ' کا نعرہ بلند کیا ہے.
متحدہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی رہنما نے جئے الطاف کی جگہ جئے متحدہ کا نعرہ بلند کیا ہے. مگر ساتھ ہی ساتھ انہوں نے الطاف حسین کی حمایت کرنے اور الطاف حسین کا ہاتھ مضبوط کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے.
موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے تو مجھے یہ کسی نئی کتاب کا دیباچہ لگ رہا ہے، خدا جانے کراچی کا مستقبل کیا ہونے والا ہے. مگر ایک بات جو عوام کو بیوقوف بنائے ہوئے ہے کے متحدہ لندن اور متحدہ پاکستان دو مختلف جماعتیں ہیں، اسکا فرق اب ختم ہونا چائیے تا کہ عوام کسی نتیجے تک پہنچ سکے. ایم-کیو-ایم جس طرح سے دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث ہے اس میں کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں، امید ہے اب یہ آپریشن 1992 کی طرح ادھورا نہیں رہے گا، کراچی کا مستقبل اب روشن ہونا چاہیے، عوام اور فوج کی قربانیوں کا کوئی تو نتیجہ سامنے آنا ہی چاہیے.
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
MQM Ki Tareekh is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 September 2016 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.