
شہباز شریف کا کراچی مشن کامیاب
کراچی کےلئے پر کشش پیکج کا اعلان‘ پیپلز پارٹی بوکھلاہٹ کا شکار مصالحانہ اور جارحانہ کی باز گشت میں نواز شریف کے بیانیے پر اصرار
جمعرات 19 اپریل 2018

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے کراچی کے سیاسی خلا سے فائدہ اُٹھانے اور میدان کھلا نہ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
(جاری ہے)
کراچی روانگی سے قبل یہ فیصلہ ہو گیا تھا کہ شہباز شریف سیاسی مخالفین کو نشانہ بنائیں گے۔ ورکرز کنونشن میں شہباز شریف نے عمران خان اور آصف زرداری پر بڑھ بڑھ کر حملے کئے جس پر پیپلز پارٹی بوکھلا گئی اور شہباز شریف کی تنقید کا ناشائستہ الفاظ میں جواب دیا۔ شہباز شریف نے کراچی اور سندھ کے عوام کے دلوں میں گھر کرنے کی کوششیں کیں جس میں وہ کسی حد تک کامیاب رہے اور ان کے اعلانات پر میگا سٹی کے عوام ان کی طرف دیکھنے لگے۔ مسلم لیگ کے بزرگ رہنماء اقبال خاکسار کہتے ہیں کہ شہباز شریف مسلم لیگ (ن) میں گروپنگ سے سخت نالاں ہیں انہوں نے گزشتہ دورے میں یہاں تک کہہ دیا تھا کہ جب تک مسلم لیگ میں اختلافات ختم نہیں ہوں گے‘ وہ کراچی نہیں آئیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شہباز شریف کی آمد کے موقع پر مسلم لیگ (ن) ایک نہیں کئی گروپوں میں تقسیم دکھائی دی۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر بابو سرفراز جتوئی کی بے چارگی دیکھی نہیں جاتی تھی۔ اس سے قبل جب پنجاب کے وزیر تعلیم رانا مشہود کراچی آئے تھے تو بابو سرفراز جتوئی منظر سے تقریباً آئوٹ دکھائی دئیے تھے‘ گورنر ہائوس میں دوسرا گروپ چھاپا رہا۔ مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کنونشن میں خواتین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پارٹی کے صدر شہباز شریف کا کارکنوں نے دو گھنٹے تک بڑے تحمل سے انتظار کیا جب شہباز شریف پنڈال میں داخل ہوئے تو کارکنوں کا جوش و خروش عروج پر تھا وہ کرسیوں پر کھڑے ہو گئے‘ تالیاں بجائیں اور نعرے بازی کی۔ کارکنوں نے مسلم لیگ کے پرچم بھی لہرائے۔ شہباز شریف کی تقریر کے دوران بھی زبردست نعرے بازی کی گئی۔ پورا ہال کھچا کھچ بھرا ہوا تھا اور تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی۔ شہباز شریف نے آصف زرداری اور عمران خان کو ایک تھالی کے چٹے بٹے قرار دیا۔ شہباز شریف سے دن بھر ملاقات کرنے والے وفود گورنر ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے رہے جن کے ہمراہ وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان ساتھ کھڑے ہوتے تھے۔ سب سے آخر میں شہباز شریف نے پریس کانفرنس کی۔ جب شہباز شریف سندھ کے مختلف وفود سے بات چیت کر رہے تھے تو (ن) لیگ سندھ کے صدر بابو سرفراز جتوئی باہر کھڑے تھے ایک صحافی نے مشاہد اللہ خان سے سوال کیا کہ آپ سندھ کے مسائل حل کرنے آئے ہیں اور مسلم لیگ سندھ کی قیادت کو باہر کھڑا کیا ہوا ہے۔ دورہ کراچی کے موقع پر شہباز شریف کی پیر پگارا سے ملاقات نہیں ہو سکی حالانکہ شہباز شریف اور پیر پگارا ایک دوسرے سے ملنا چاہتے تھے۔ پیر پگارا نے کہاکہ شہباز شریف چائے پینے آئیں گے تو خوشی ہو گی لیکن شہباز شریف کا پروگرام تبدیل ہو گیا اور انہوں نے دورہ مختصر کر دیا۔ پہلے شیڈول میں ان کی پیر پگارا سے ملاقات طے تھی۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی آمد پر ایم کیو ایم کی وکٹیں گرنے کا عمل تیز ہو گیا اور ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے تو رکن صوبائی اسمبلی سمیتا افضال پاک سرزمین پارٹی کا حصہ بن گئیں۔ ایم کیو ایم کے دوسرے ارکان اسمبلی بھی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔
پہلے ایم کیو ایم فاروق گروپ اور ایم کیو ایم خالد مقبول گروپ ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کر رہے تھے لیکن اتوار کو پاک سرزمین پارٹی اور ڈاکٹر فاروق ستار کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی اس دن کراچی میں پریس کانفرنسوں کا سیلاب آ گیا سب سے پہلی پریس کانفرنس ڈاکٹر فاروق ستار نے صبح 5 بجے گھر کے سامنے سڑک پر کی۔ پی آئی بی گروپ کی جانب سے صبح 4 بجے اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کو پیغامات جاری کئے گئے کہ فاروق ستار 5 بجے پریس کانفرنس کریں گے۔ اس طرح یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کی پہلی پریس کانفرنس تھی جوکہ صبح 5 بجے ہوئی۔ اس سے قبل ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین صبح 7 بجے پریس کانفرنس کر چکے ہیں۔ الطاف حسین درجنوں بار صبح 5 بجے اور 7 بجے خطاب بھی کر چکے ہیں لیکن صبح 5 بجے انہوں نے بھی پریس کانفرنس نہیں کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے دورہ کراچی کے موقع پر ایئر پورٹ کے وی وی آئی پی لائونج میں ان کا استقبال کرنے کیلئے 37 لیگی رہنمائوں کی فہرست سرکاری اداروں کو بھیجی گئی تھی جس کے مطابق استقبال کرنے والوں میں سینیٹر سلیم ضیائ‘ بابو سرفراز جتوئی‘ سید شاہ محمد شاہ‘ چودھری طارق‘ اسلم ابڑو‘ منور رضا‘ علی اکبر گجر‘ اعجاز شاہ شیرازی‘ شفقت شاہ شیرازی‘ ایاز شاہ شیرازی‘ سورٹھ تھیبو‘ جاوید ارسلا خان‘ اسد جونیجو‘ جام معشوق‘ راحیلہ گل مگسی‘ یاسین آزاد‘ مرزا اشتیاق بیگ‘ جاوید میر‘ ڈاکٹر شام سندر‘ کھیل داس کوہستانی‘ خالد حسین شاہ‘ غلام مصطفی ایڈووکیٹ‘ راجہ انصاری‘ میر امان اللہ تالپور‘ قمر زمان راجپر‘ زاہدہ بھنڈ‘ فاخرہ تیمور‘ ملک تاج‘ علی عاشق گجر‘ سلطان بہادر‘ زاہد شاہ‘ نثار شاہ‘ امان آفریدی‘ راجہ سعید‘ مہیش تلوجہ‘ حاجی شفیع جاموٹ اور خواجہ شعیب شامل تھے۔ سندھ حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں محمد شہباز شریف کو دورہ کراچی کے موقع پر بلٹ پروف سیکورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا ان کیلئے وزیراعلیٰ ہائوس‘ گورنر ہائوس اور پروٹوکول محکمے کی جانب سے 3 بلٹ پروف گاڑیوں کی فراہمی‘ ایئر پورٹ پر سرکاری استقبال‘ ایئر پورٹ سے گورنر ہائوس اور پھر مقامی ہوٹل میں پروگرام میں شرکت کے موقع پر فول پروف سیکورٹی فراہم کی گئی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
Shahbaz shareef ka Karachi mission kamyaab is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 19 April 2018 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.