
”سیاسی لشکر“ کو اس کے حال پر چھوڑ دینے کا فیصلہ
یہ بات قابل ذکر ہے ایک طرف ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان دھرنے کے شرکاء کی تعدا د میں کمی کے باوجود نواز شریف اور شہباز شریف کے استعفے لئے بغیر واپس نہ جانے کا اعلان کر رہے ہیں
جمعرات 11 ستمبر 2014

پاکستان تحریک انصاف کے ”آزادی مارچ“ اور پاکستان عوامی تحریک کے ”انقلاب مارچ ‘ کے شاہراہ دستور پر27 ویں روز جاری ”دھرنا“ نما ”پڑاؤ “ نے دلچسپ صورت حال اختیار کر لی ہے عمران خان نے اپنے کارکنوں کی سہولیت کے دھرنے کا رات” جلسے “میں تبدیل کر دیا ہے تحریک انصاف کے کارکنوں کا عجیب نوعیت کا دھرنا ہے تحریک انصاف کے کارکن ہر رات کو” بن ٹھن “کر جلسہ کی رونق دوبالا کر کے اپنے ”ڈیروں “ کی طرف لوٹ جاتے ہیں جب کہ ان کا لیڈر آرام کرنے ”بنی گالہ میں اپنے محل “ میں چلے جاتے ہیں کبھی کبھار اپنے ایئر کنڈیشنڈ کنٹینر میں محو استراحت نظر آتے ہیں دوسری طرف ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے کے شرکا نے پارلیمنٹ ہاؤس کے لان پر قبضہ ختم کر کے شاہراہ دستور پر دوبارہ ”خیمہ بستی“ آباد کر لی ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنے کے شرکاء میں دو قسم کے لوگ ہیں ایک تو وہ لوگ جو ڈاکٹر طاہر القادری کے پیرو کار ہیں جو ان کی تقاریر سے متاثر ہو کر اسلام آباد آئے ہیں دوسرے وہ لوگ ہیں جنہیں معقول معاوضے پر اسلام آباد لایا گیا ان میں سے اکثر اپنے معاوضے کے حصول کے لئے شاہراہ دستور پر بیٹھے ہو ئے ہیں تاہم یہ بات اب ڈھکی چھپی نہیں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری نے مل کر جس طرح نواز شریف حکومت پر ”مہلک وار “ کیا تھا وہ ’‘شدید زخمی اور کمزور “ ہونے کے باوجود اس سے جانبر ہو گئے ہیں۔
(جاری ہے)
تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی قیادت اس حقیقت سے آگاہ نہیں کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے درمیان ” نادیدہ دوستوں“ نے فاصلے ختم کرا دئیے ہیں اس وقت حکومت اور فوج ایک ہی” صفحہ“ پر ہیں فوج نے اپنے آپ کو” دھرنے “ کے معاملات سے الگ تھلگ کر دیا ہے وفاقی حکومت نے بھی ”دھرنے“ والوں کو ان کے حال پر چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور شاہراہ دستور پر قائم ہونے والی”خیمہ بستی“کے پر امن رہنے پر اسے نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے سیاسی جماعتوں کے سیاسی جرگے کے سربراہ سراج الحق فریقین کو انا کے خول سے باہر نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کوئی” سیاسی پنڈت“ مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کے بارے میں پیشگوئی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ” سکپرٹ رائٹر“ نے انہیں کب تک کردار ادا کرنے کے لئے کہا ہے فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ البتہ ایک بات واضح ہے بالآخر عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے ” سیاسی لشکر“ کو نواز شریف اور شہباز شریف کے استعفے کے بغیر ہی پسپائی اختیار کرنا پڑے گی۔ پارلیمنٹ کے اجلاس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے درمیان شروع ہونے والی ”لڑائی “ کا ڈراپ سین ہو گیا ہے پیپلز پارٹی کے دونوں رہنماؤں پارلیمنٹ میں وزیر اعظم محمدنواز شریف کی موجودگی میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کے ”اوپننگ بیٹسمین “ کو اپنا ہدف بنایا۔ جس پروزیر اعظم محمد نواز شریف نے سیاسی مصلحتوں کے پیش نظر انہیں جواب دینے سے روک دیا چوہدری نثار علی خان نے اپنی سیاسی زندگی میں کبھی”پسپائی“ اختیار نہیں کی یہی وجہ ہے جب انہیں پارلیمنٹ کے اجلاس میں بات کرنے کا موقع نہ ملا تو انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کا اعلان کر دیا۔ چوہدری نثار علی خان جواب دینے پر مصر تھے تاہم 30گھنٹے کی کوششوں کے بعد انہیں اپنی پریس کانفرنس ایک نکتہ تک محدود رکھنے پر آمادہ کر لیا گیا۔ چوہدری نثار علی خان نے اعتزاز احسن کے بارے میں در گذر کر کے نہ صرف اپنا سیاسی قد کاٹھ بڑھا لیا بلکہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کا مان رکھ لیا ہے۔ پارٹی رہنماوٴں نے اس فیصلے کو سراہا ہے، کیونکہ چوہدری نثار علی خان کا تدبر بلا شبہ ان کے سیاسی مخالفین کیلئے سخت مایوسی کا باعث بنا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
متعلقہ عنوان :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
Siasi Lashkar KO Uss K Haal Per Chor Dene Ka Faisla is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 11 September 2014 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.