
ٹیکس کلچر کے فروغ کے لیے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت
ایف بی آر کا قبلہ درست کئے بغیر ٹیکس نیٹ میں تو سیع ممکن نہیں۔۔۔۔ حکومت بینک ٹرانزیکشن ٹیکس کا معاملہ حل کرے‘ ملکی معیشت مزید ہڑتالوں کی متحمل نہیں ہو سکتی
منگل 22 ستمبر 2015

کسی بھی ملک کی تعمیر وترقی میں ٹیکسوں اور محصولات کی ادائیگی اور وصولی بنیادی کردار ادا کرتی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں تاحال ٹیکس کلچر فروغ نہیں پاسکا جس کی بنیادی وجہ قوانین پر عملدر آمد نہ ہونا ہے ۔ ملک بھی کے تجارتی وصنعتی حلقوں کے مطابق ٹیکس کلچر کے فروغ میں سب سے بڑی رکاوٹ محکمہ ایف ابی آر کا تشکیل کردہ پیچیدہ ٹیکس نظام اور بیورو کریسی کی روایتی نااہلی ہے ۔ محکمہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس نیٹ کا دائرہ وسیع کرنے کے لیے ٹیکس دہندہ گان کو ٹیکس و محصولات کی ادائیگی کی ترغیب کے بجائے انہیں ” مک مکا“ کا راستہ دکھایا جاتا ہے جس سے قومی خزانے کو نقصان اور ایف بی آر کے افسران و عملے کو فائدہ پہنچتا ہے۔ قیام پاکستان سے لے کر آج تک برسراقتدار آنے والے تمام حکمرانوں نے ٹیکس کلچر کو فروغ دینے کے بلند وبانگ دعوے تو ضرور کئے لیکن ٹیکس نیٹ کے پھیلاوٴکے لیے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
(جاری ہے)
ٹیکس کلچر کا فروغ ملکی ترقی کے لیے اتنہائی ضروری ہے لیکن ملک میں قائم دوہرا معیار ختم کئے بغیر ٹیکس نیٹ کا دائرہ وسیع کرنے سمیت ہم ترقی کے میدان میں کبھی بھی آگے نہیں بڑھ سکتے۔ مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت کو تاجرو صنعتکار دوست حکومت تصور کیا جاتا ہے کیونکہ شریف برادران کا تعلق بھی صنعتی گھرانے سے ہے لیکن اس تاجر و صنعتکارو دوست حکومت میں ملک بھر کی تاجر برادری سراپا احتجاج ہے۔ احتجاج کیوجہ بینکوں کے لین دین پر دوہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ ہے۔ وفاقی حکومت کی بینکوں سے لین دین پر 0.6 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے اعلان کے ساتھ ہی ملک بھر کی تاجر برادری نے احتجاجی مہم شروع کر رکھی ہے۔ جس سے ملکی معیشت کو بڑے پیمانے پر نقصان کا سامنا ہے۔ تاجر برادری کے ملک گیر احتجاج کے پیش نظر وفاقی حکومت نے بینکوں سے لین دین پر عائد 0.6 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کو گھٹا کر 0.3 فیصد کرنے کے اعلان کیا لیکن ملک بھر کا تاجر طبقہ بضد ہے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کو یکسر ختم کیا جائے بصورت دیگر احتجاجی مہم جاری رہے گی۔ ودہولڈنگ ٹیکس کے خلاف سراپا احتجاج ملک بھر کے تاجر دو حصوں میں تقسیم ہیں۔ دونوں تاجر دھڑوں نے علیحدہ علیحدہ احتجاج کے بعد متحد ہو کر احتجاج حکمت عملی اپنائی اور 9ستمبر کو اتفاق رائے سے ملک گیر شٹر ڈاوٴن ہڑتال کا اعلان کیا۔ 9ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کے موقع پر کئی شہروں میں مارکیٹیں اور دکانیں کھلی رہیں۔9دستمبر کی جزوی ہڑتال کے بعد وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ملک بھر کے تاجروں سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں کیا طے پایا اس کا تاحال اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا لیکن کیا ہی اچھا ہوتا کہ اگر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار ملک بھر کے تاجروں سے ایک ساتھ ملاقات کر کے مسئلہ کا حل نکالتے۔ کیونکہ ہر شہر کے تاجروں کا اپنا اپنا موقف ہے۔ تاجروں کا ایک دھڑا 0.3 ود ہولڈنگ ٹیکس پر راضی ہے لیکن دوسرا دھڑا ودہولڈنگ ٹیکس پر یکسر خاتمے پر بضد ہے ۔فیڈریشن کراچی ، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی ، کوئٹہ، پشاور اور دیگر چیمبرز نے بھی بینکوں سے لین دین پر ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے معاملے پر دوہری پالیسی اپنا رکھی ہے۔ تاجروصنعتکار لیڈرز تاجروں اور صنعتی حلقوں میں اپنی لیڈر شپ کے استحکام کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے نظر آتے ہیں۔
لیکن وفاقی وزیر خزانہ ودیگر حکومتی ارکان سے ملاقاتوں میں ودہولڈنگ ٹیکس کو ملکی معاشی استحکام کے لیے ضروری قراد یتے ہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
صحافی ارشد شریف کا کینیا میں قتل
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
مزید عنوان
Tax Culture K Faroogh K Liye Sanjeeda Koshishoon Ki Zarorat is a Business and Economy article, and listed in the articles section of the site. It was published on 22 September 2015 and is famous in Business and Economy category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.