”زلزلہ‘تسونامی“:ترکی اور یونان لرز اٹھا

30لاکھ آبادی والے شہر ازمیر کا انفراسٹرکچر تباہ‘1 ہزار سے زائد افراد شدید زخمی

جمعرات 5 نومبر 2020

Zalzala Tsunami - Turkey or Greece Larz Utha
ایم اے خوشی
دنیا کی تاریخ حادثات اور قدرتی آفات سے بھری پڑی ہے۔قدرتی آفات نے انسانی آبادی کے ایک بڑے حصے کو دیکھتے ہی دیکھتے صفحہ ہستی سے مٹا کر رکھ دیا،یہ حقیقت بھی اپنی جگہ اتم موجود ہے کہ حادثات اور قدرتی آفات میں زلزلے سے بڑھ کر کوئی دہشت ناک نہیں ہے اس لئے کہ یہ کسی پیشگی اطلاع کے بغیر ایک دم نازل ہوتا ہے یوں ذہنی طور پر اس کا سامنا کرنے کی تیاری کا کسی کو بھی وقت نہیں ملتا۔

انسانی زندگی پر زلزلے کے اثرات دیگر قدرتی آفات مثلاً سیلاب،طوفان،وبائی بیماریوں اور جنگوں وغیرہ کے مقابلے میں کہیں زیادہ گہرے اور دیرپا ہوتے ہیں،زلزلوں کی ہلاکت خیزی بھی جنگوں اور وبائی امراض سے کہیں زیادہ ہے۔ترکی میں گزشتہ دنوں ایجین ساحل اور یونان کے شمالی جزیرے سیموس میں زلزلے کے شدید جھٹکوں سے کئی عمارتیں منہدم،30کے لگ بھگ افراد ہلاک جبکہ تقریباً ایک ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ترکی کے مغربی صوبے ازمیر کے ساحل سے 17 کلو میٹر دور زلزلہ کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.0ریکارڈ کی گئی،تقریباً 30 لاکھ آبادی والے ترکی کے تیسرے سب سے بڑے شہر ازمیر کا انفراسٹرکچر تباہ ہو کر رہ گیا،زلزلے کے جھٹکے یونان اور کریت کے علاقے میں بھی محسوس کئے گئے۔یونان میں زلزلے کے باعث آنے والے سونامی کی وجہ سے بندرگاہ سیموس میں کئی عمارتیں زیر آب آگئیں ۔

ترکی میں زلزلوں کی طویل تاریخ ہے۔اگست 1999ء میں استنبول کے شمال مشرق میں 90 کلو میٹر کی دوری پر آنے والے 7.6شدت کے زلزلے سے 17ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق جبکہ 5لاکھ افراد بے گھر ہوئے تھے۔
تاریخ کا قدیم ترین زلزلہ کب اور کہاں آیا اس حوالے سے پورے وثوق سے کچھ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ اس حوالے سے مختلف آراء ہیں۔18 ویں صدی میں تقریباً 13 بڑے زلزے آئے۔

26جنوری 1700ء میں امریکہ کی پلیٹ کا سکاڈیا میں حرکت کی وجہ سے زلزلہ آیا جس کا اثر نارتھ کیلیفورنیا سے وان کودر آئی لینڈ تک پہنچا۔1703ء میں جاپان کے شہر جے ڈوJeddo میں زلزلہ سے ایک لاکھ 90ہزار افراد ہلاک ہوئے۔1707ء میں جاپان میں زیر سمندر زلزلہ ”سونامی“ آیا جس سے 30ہزار افراد کی اموات ہوئیں۔30ستمبر 1730ء کو جاپان کے ہوکائیڈو آئی لینڈ کے ایک لاکھ 37ہزار افراد زلزلہ کی زد میں آئے اور اگلے سال چین کے شہر بیجنگ میں زلزلے سے ایک لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔

11اکتوبر1937ء میں کلکتہ شہر میں خوفناک زلزلہ سے 3لاکھ افراد ہلاک ہوئے اس کے 5دن بعد ہی کمچاٹکا(روس) میں 9.3میگنیٹیوڈ کا زلزلہ آیا۔7جون1755ء کو شمالی ایران میں زلزلے سے 40ہزار افراد ہلاک ہوئے۔19ویں صدی میں دسمبر 1812ء کے دوران کیلیفورنیا میں ریکٹر اسکیل پر 7.0کی شدت کے زلزلے سے 40افراد کی اموات ہوئی۔23جنوری 1855ء میں نیوزی لینڈ میں زلزلے سے 4افراد اور 4جنوری 1857ء میں کیلیفورنیا میں ایک فرد ہلاک ہوا اسی سال اٹلی میں زلزلہ سے 11ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

1931ء میں نیوزی لینڈ میں زلزلے سے 258افراد کی جانیں ضائع ہوئیں۔
1932ء اور 1933ء کا سال چین و جاپان کے لئے بُرا ثابت ہوا جس میں 2زلزلوں سے چین کے 70ہزار اور جاپان کے تقریباً 3ہزار افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔1933ء میں ہی کیلیفورنیا میں معمولی شدت کے زلزلے سے 115افراد موت کا شکار ہوئے۔ 1934ء میں ہندوستان کے صوبہ بہار میں زلزلے سے 13ہزار افراد لقمہ اجل بنے۔

1935ء میں تائیوان میں زلزلے سے 3279افراد ہلاک ہوئے۔1960ء کے دوران مراکش میں زلزلے سے 10ہزار افراد لقمہ اجل بنے،اسی سال چلی میں بھی زلزلے سے 5700 افراد کی جانیں ضائع ہوئیں۔ 1990ء میں ایران میں زبردست زلزلہ آیا جس سے 35ہزار (بعض اندازوں کے مطابق 50ہزار)،1991ء میں ہندوکش سے افغانستان تک زلزلے میں 500 2005ء میں انڈونیشیا میں زلزلے سے 1313جبکہ2013ء پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر آوار ان میں آنے والے زلزلہ میں 5000افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

ترکی اور یونان میں آنے والے حالیہ زلزلوں میں ترک اور یونان حکومتیں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لئے ہر ممکن ریلیف کے اقدامات کر رہی ہیں ان کٹھن حالات میں صدر رجب طیب اردگان کا عزم بھی قابل دیدنی ہے،متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیوں کیلئے تمام مشینری استعمال میں لائی جا رہی ہے،تمام ادارے اور وزراء پوری طرح مستعد ہیں۔پاکستان نے ہمیشہ مشکل میں گھرے ممالک کا ہر ممکن ساتھ دیا ہے اور اب ترکی میں ہولناک زلزلے کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان پر دنیا بھر کی طرح وزیراعظم پاکستان نے بھی ترک حکومت اور عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے جو کہ قابل تحسین اقدام ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Zalzala Tsunami - Turkey or Greece Larz Utha is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 05 November 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.