کرونا کی سازش اور الزام تراشیاں۔۔۔

جمعرات 16 اپریل 2020

Aftab Shah

آفتاب شاہ

عالمی قوتوں کی ساری کوششیں جب ناکام ہو گی تو کرونا وائرس کا بنا گیا جال بطور جراثیمی ہتھیار استعمال کیا گیا جو کہ اپنے رنگ دکھا رہا ہے ۔دنیا کی معشیتوں کو کیسے تباہ کیا جاتا ہے اس کا نظارہ آپ کر رہے ہوں گے۔ آئے روز میڈیا پرآتی نئی نئی خبریں آپ کو سمجھ آرہی ہوگی ۔
طے کردہ فارمولے کے تحت آگے بڑھا جا رہا ہے ۔ اپنے ہی بچھاے  گے پتے اور ان کو استعمال کرنے کا بہترین وقت آ پہنچا !!!
کیونکہ امریکہ اور اس کے ہمنواؤں کا کام ہی یہی ہے_اپنے مقاصد کو پورا کرنے کے لئے ایک پلان بنایا جاتا ہے ۔

جو کہ سالوں کی منصوبہ بندی پہ محیط ہوتا ہے یا شاید یہ کہنا بھی عجیب نہ ہوگا کہ دستور دنیا بھی یہی ہے اپنی طاقت کو قائم رکھنے کے لیے بے شمار اچھے یا برے فیصلے کرنے ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

سامنے ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ بس اپنی طاقت کو قائم رکھنا ہے ۔ اپنی بات کو بہتر طور سمجھانے کے لیے میں آپ کو ماضی قریب میں ہونے والے واقعات کی ایک جھلک دکھاتے ہوئے اپنی بات کو آگے بڑھاتا ہوں کہ کیسے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے، کس طرح کسی  ملک کے خلاف ایک مہم جوئی شروع کی جاتی ہے ۔

اور پھر اپنے نریٹو کو کس طرح سے لوگوں تک پہنچایا جاتا ہے ۔اور نام نہاد یونائیٹڈ نیشن سے قرارداد پاس کروا کے اس ملک کو پتھروں کی دنیا میں دکھیل دیا جاتا ہے۔ اس پروگرام کی تکمیل کے لئے امریکہ اور اسکے ہم نوا اس کا خوب ساتھ دیتے ہیں ۔ اس کا  سب سے بڑا ہتھیار میڈیا ہے ۔آج کے دور میں میڈیا انتہا کی ترقی کر گیا ہے جس میں سوشل میڈیا اور اور الیکٹرونک میڈیا کا بڑا کردار ہے ۔

اور اس میں پرنٹ میڈیا بھی کہاں کسی سے کم ہے ۔ایک نریٹیو بلٹ اپ کیا جاتا ہے ۔میڈیا کے ذریعے چھوٹے چھوٹے شوشے چھوڑ کر پھر ایک بڑا وار کیا جاتا ہے۔ جس کی زد میں اب چائنہ ہے ۔کرونا وائرس کوچینی وائرس کا راگ مسلسل امریکہ الاپ رہا ہے ۔جو کہ کوئی نئی بات نہیں !!! کیونکہ امریکہ اور اس کے ہمنواؤں کا یہ پرانا وطیرہ رہا ہے ۔ اپنی بات کو بہتر طور پر سمجھانے کے لئے مجھے ماضی قریب کی کھڑکی سے پردہ اٹھا کر آپ کو کچھ گزری باتیں یاد کرانی ہوں گی۔

کیونکہ میڈیا کے اس تیز رفتار دور میں ہم کچھ خبریں بھول جاتے ہیں ۔تو بات یوں ہے کہ سلک روڈ چائنا کا ایک خواب،جس پر تیزی سے کام جاری ہے۔ چائنا کی گرم پانیوں تک رسائی اور پھر سلک روڈ کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانا ،چائنا کا یہ سلک روڈ پروجیکٹ جس کا مقصد اپنی تجارت کے حجم کو بڑھانا ہے اور اس پروجیکٹ کا پاکستان ایک اہم ستون ہے ۔مضبوط فوجی قوت اور وسائل سے مالا مال پاکستان ایک اہم کھلاڑی کے روپ میں نکھر کر سامنے آیا ہے۔

عالمی قوتوں کو یہ باتیں ایک آنکھ بھی بھا نہیں رہی تھی اور انہوں نے اس پروجیکٹ کو ناکام بنانے کے لیے افغانستان میں جنگ کا محاز گرم کیا  اور پھر بھارت کو استعمال کرتے ہوئے کشمیر کے ذریعے پاکستان پر ناکام حملے کیے گئے۔ پاکستان نے ان حملوں کا مقابلہ دانشمندی اور دلیری سے کیا اور بھارت کو منہ کی کھانی پڑی۔جسکا مین مقصد سی پیک کو نقصان پہنچانا ۔

عالمی سامراج کی اس پروجیکٹ کو روکنے کے لیے ساری کوششیں ناکام ثابت ہوئی ۔ چائنا نے اپنی معشیت کو مضبوط کرنے کا یہ سلسلہ جاری رکھا ۔ امریکہ اور اس کے ہمنواؤں کے پیٹ میں مروڑ کم نہ ہو رہے تھے۔کیونکہ چائنا ایک مضبوط معاشی طاقت بن کے ابھر رہا ہے ۔یہ بات امریکہ اور اس کے ہمنواؤں کو کہاں باہتی ہے۔
امریکی سامراج اور عالمی طاقتوں نے سرجوڑے اور کرونا کا نہ نظر آنے والا  جراثیمی ہتھیار چائنہ کے شہر وہان پر دے مارا ۔


کرونا کی اس گولی نے اپنا کام کر دکھایا اور چینی معشیت  کی اڑتی گڈی کو بو کاٹا کردیا ۔
اور بڑی چالاکی سے اس کا سارا الزام چائنا پر دھر دیا۔ کہ یہ وائرس چائنہ کا پیدا کردہ ہے ۔امریکی صدر کرونا کو چینی وائرس کہتے تھکتے نہیں ۔
اور اب میڈیا پر نئی مہم جوئی کا آغاز زوروشور سے کردیا ہے ۔ انگلینڈ کے ایک اخبار ڈیلی میل نے چائنہ کے خلاف خبر چھاپ کر پری پلان کو آگے بڑھانا شروع کر دیا ہے ۔


امریکی صدر نے پریس کانفرنس میں
چائنہ کو رونا کا جرم کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے ۔
کرونا وائرس کا ہتھیار  اپنے مقاصد پورے کرنے میں کامیاب ہو رہا ہے ۔جس میں چائنا کو رام کرنا  اور اس کے علاوہ درجنوں دوسرے مقاصد پورے کرنا اور آنے والے ڈاؤن کی راہیں آسان کرنا ہے ۔
کرونا وائرس کی مہم جوہی اپنا کام دکھا رہی ہے۔ معشیتوں کو جام کرکے مختلف ممالک کو اپنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے ۔

اب وقت آ گیا ہے۔ چائنہ کو بھی اپنے پتے دکھانے ہوں گے ۔ چائنا کو اپنی خفیہ ایجنسی کی رپورٹ اب منظرعام پر لانا ہوگی۔
وگرنہ بات چائنہ کے بس سے باہر ہو جائے گی۔
چائنا کے خلاف مہم جوئی جاری ہے۔ چائنا کو اپنے پاؤں سمبھل سمبھل کے رکھنے ہونگے ۔اور اپنے پتے اب شو کرنے ہونگے ۔
تمام ممالک کو اپنے ملکی حالات کو دیکھتے ہوئے معیشیت کا پیا چلانا چاہیے ۔


کیونکہ کرونا وائرس  ایک سازش ہے۔ جس کا مقصد ہی معشیتوں کو ڈبونا ہے ۔
اس سلسلے میں پاکستان کی مثال دوں گا۔ سمجھنے والے سمجھ گئے کہ کہ یہ مسئلہ کہاں اور کیوں ہے ۔
پاکستان نے اپنی کافی ساری انڈسٹری کو کھول کر سمجھ داری کا ثبوت دیا ہے ۔ لیکن اس کے ساتھ کرونا سے بچاؤ کے طریقوں پر بھی عمل کرنا ہوگا ۔ حفاظتی اقدامات کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا ۔

باقی رہنے والی ذات صرف اور صرف اللہ تعالی کی ہے۔ اس کی ذات پر بھروسہ کرکے ہمیں اپنے فیصلے اس کی اطاعت کرتے ہوئے  اور دانشمندی سے کرنے ہونگے۔ اپنے اردگرد موجود چھوٹے طبقے کا خاص خیال کرنا ہوگا ۔ چال اسی کی ہی کی چلے گی جو میرا اور آپ کا رب ہے۔ کرونا کا یہ ڈرامہ زیادہ چلنے والا نہیں ۔ اس کی حقیقتیں آہستہ آہستہ کھل کر سامنے آرہی ہیں ۔امریکی صدر کا ڈبلیو ایچ او پر وار نیا ڈرامہ !!! کیونکہ پکچر ابھی باقی ہے !!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :