سیاست کا کالا دھندہ

پیر 8 مارچ 2021

Aftab Shah

آفتاب شاہ

ہمارے ساتھ ایک کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔سیاست تو ساری جگہ ہوتی ہے لیکن پاکستان میں سیاست کو ایک کالے دھندے کی طرح چلایا جا رہا ہے۔
سیاست کے یہ حالات دیکھ کر دل بیٹھ جاتا ہے اور آنکھیں خون کے آنسو روتی ہیں۔ سیاست جو خدمت اور محبت کا دوسرا روپ تھا اسکو ایک گھناؤنے کاروبار میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔عوام کے ساتھ دھوکے اور فریب کا کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔

کالے دھن کے کروڑوں روپے الیکشن میں خرچ کیے جاتے ہیں ۔
جیسے کوئی کاروبار شروع کرنے کے لئے پیسہ لگایا جاتا ہے اور پھر اس سے منافع حاصل کیا جاتا ہے ۔اس طرح سیاست کو ایک کاروبار بنا لیا گیا ہے ۔الیکشن کے دنوں میں گلی گلی ایسے جاتے ہیں اور ایک ماہر ادکار کی طرح ایسے اداکاری کرتے کہ ان سے بڑا عوام کا کوئی ہمدرد ہی نہیں !!!
لیکن جب اسمبلی میں پہنچ جاتے ہیں تو وہی بھیک کی طرح ووٹ مانگنے والے عوام سے ایسے آنکھیں پھیر لیتے ہیں جیسے کہ جانتے ہی نہیں۔

(جاری ہے)


گاڑی پر ہوٹر لگاۓ شاہانہ پروٹوکول میں عوام کو روندتے ہوئے نکل جاتے ہیں۔اسمبلی میں پہنچ کر عوام کے ٹیکس کے پیسے کو اپنے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔اور اپنی جیبوں کو بھرنے میں لگ جاتے ہیں ۔انکی ا پنی حالت تو دن بدن بہتر ہو رہی ہے ۔مال و دھن میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے لیکن عوام کے حالات بد سے بد تر ہورہے ہیں۔
غریب عوام کے پیسے کو لاوارث قوم کا مال سمجھ کر اپنی تجوریاں بھرتے ہیں ۔

ان کے لئے نہ کوئی قانون ،نہ احتساب ،نہ ہی کوئی جیل یہ سب قانون سے بالا تر۔۔۔۔۔۔۔۔
اسمبلی اور سینٹ میں منتخب ہونے والے امیدواروں کا کام قانون سازی کرنا ہے ۔
عوام کی مشکلات کم کرنا ہے۔لیکن ہمارے ہاں سب مختلف ہے بجائے عوام کی مشکلات کم کرنے کے ،ان کے اپنے دکھ و درد کم نہیں ہوتے ہیں ۔
ان سیاست دانوں نے سیاست کو اپنا بزنس بنایا ہوا ہے۔


عوام کی دولت لوٹ کر بار بار اسمبلی اور سینٹ میں پہنچ جاتے ہیں ۔اور پھر اپنے سیاسی بزنس کو پروان چڑھانا ا شروع کر دیتے ہیں۔غریب عوام کے پیسے کو اپنے شہانا لائف سٹائل پر خرچ کیا جاتا ہے۔
عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام پر ایسے خرچ کرتے ہیں جیسے کے اپنی جیب سے خرچ کر رہے ہیں ۔ریاست کو ملک کی بقا کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
غریب عوام کے ساتھ کھیل آنکھ مچولی کا یہ کھیل بند کرنا ہوگا ۔


ملک میں خرید و فروخت کا ایک گندہ کھیل کھیلا جا رہا ہے ۔
کرپٹ مافیا اپنے کالے دھن کے زور پر اس کالے نظام کو نہ ختم کرنے کے در پر ہے ۔
اس زنگ آلود نظام کی جڑیں ایسے دھنسی ہوئی ہیں کہ جن کو جڑ سے اکھاڑنا مشکل ہے ۔ہر جگہ اپنی ہی من مانی چلا ہی جا رہی ہے۔کرپٹ مافیا اپنا پورا زور لگا رہا ہے۔
لیکن جنگ تو جنگ ہوتی ہے۔ایک اکیلا انسان عمران خان یہ جنگ لڑ رہا ہے۔

کرپشن کے ان بتوں کو گرانے کی کوشش کر رہا ہے۔
کہتے ہیں جب ارادے مضبوط ہوں تو مضبوط بنی ہوئی دیواریں بھی ریت کی دیواریں ثابت ہوتی ہیں۔
عوام کو رلیف دینے کے لئے ہر کوشش اور جتن کر رہا ہے۔ پاکستان میں دہاہیوں سے رائج اس نظام کو بدلنے کی کوشش کر رہا ہے ۔
عمران خان کے دبنگ فیصلوں کی بدولت کرپٹ ٹولہ اپنا پورا زور لگا رہا ہے ۔کالے دھن کو پانی کی طرح بہا رہا ہے۔

جس کی بہترین مثال حالیہ سینٹ الیکشن ہیں۔
عمران خان انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ اور نیشنل کرپشن مافیا کو ایک آنکھ نہیں بہہ رہے ہیں۔
پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پرکھڑا ہے۔ ریاست کو اب اپنی ایک راہ نکالنی ہو گی ۔
یا تو یہاں کرپشن کا راج ہو گا اور کرپشن سے آلودہ نظام چلے گا یا پھر ایک نیا نظام جو کرپشن سے پاک ہو ۔ جس میں شفافیت ہو ۔اور ہر کوئی جواب دے ہو۔


جس میں عوام کی فلا ہ بہبود کے فیصلے ہوں ۔ منصوبوں میں کیمشن مافیا کی حوصلہ شکنی ہو۔
میرا خیال ہے کہ اب یہ کرپشن سے آلودہ اور غلیظ نظام گرنے کو ہے۔اسلیے مٹھائیاں کھانے والے اور ووٹوں کی خرید و فروخت کرنے والے جلد بے نقاب ہوں گے ۔
عمران خان کرپشن کے خلاف یہ جنگ جیت کر ہی دم لے گا ۔
اس سلسلے میں وہ جم کر کھیل رہا ہے۔
اعتماد کا ووٹ لینے کی پیشکش کر کے عمران خان نے ایک عظیم سیاست دان ہونے کا ثبوت دیا ہے۔

اقتدار کے بجائے نظام کی تبدیلی کے لئے اپنے اقتدار کو پاؤں کی جوتی سمجھا ۔یہ عدم اعتماد کی تحریک بھی دم توڑ دے گی اور تاریخ کے اوراق میں یہ بات سنہری حروف سے لکھی جاۓ گی۔
اب عوام کو چاہیے کہ عمران خان کا اس غلیظ ،آلودہ ،قبضہ مافیا ،ککس بیک ،کمیشن مافیا چینی مافیا ،آٹا مافیا ،امیدواروں کی خرید فروخت والی مافیا،اپنی جیبوں کو گرم کرنے والی مافیا ، بیرون ملک غریب عوام کا پیسہ سمگل کرنے والی مافیا والے نظام کو تبدیل کرنے میں ساتھ دیں۔
حقیقی نظام کی تبدیلی کے بغیر اقتدار پر قابض رہنا عمران خان کا مقصد نہیں !!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :