بڑی جنگ کی تیاری اور ٹیکنالوجی

جمعہ 26 جون 2020

Aftab Shah

آفتاب شاہ

ٹیکنالوجی اور سائنس کی جنگ شروع ہے اس میں جو ملک ترقی کرے گا وہی ہی راج کرے گا کیونکہ اب جنگوں کا طریقہ وار دات تبدیل ہو چکا ہے اور اس بات سے ہر کوئی بخوبی طور پر واقف ہے جس کے پاس اچھے ہتھیار اور جنگی سازوسامان ہو گا ۔ دلیر اور بہادر فوج ہو گی ،جیت اسی کی ہو گی ۔اسں کے ساتھ ساتھ بہتر حکمت عملی اور پھر خوفیا ایجنسیوں کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

۔۔۔۔۔ اسی حکمت عملی کے تحت بائیولاجک وار بھی اس میں نئے ہتھیار کے طور پر زم ہو چکی ہے۔
چاہنہ کو آج کل آپ دیکھ رہے ہوں گے ۔جس نے بھارت کی بولتی بند کی ہوئی  ہے اورمودی سرکار کی مت مار دی ہے ۔مودی کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی ہے-اور بھارت کومجبوری کے تحت کشمیر سے فوج  کی تعداد کو کم کرکے لداخ کی طرف منتقل کرنا  پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)


اپنے دفاع کو مضبوط بنانے کے لئے  ہتھیاروں کی تلاش میں دربدر پھر رہا ہے۔بزدل فوج رکھنے کی وجہ سے ہر کوئی بھارت کو ہتھیار دینے سے کترا رہا ہے ۔فرانس کوبھی ڈر ہے کہ بھارت کہیں پاکستان کے خلاف رافیل طیارے کا استعمال کر کے رافیل کو مٹی  کی ڈھری نہ کر دے!!! اور ان کا یہ جہاز فیل نہ ہو جائے۔۔۔۔چین کے خلاف آواز اٹھانے میں امریکہ اب یورپ کے ساتھ مل کر میدان میں آنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔

جرمنی سمیت یورپ سے اپنی فوج کی تعداد کو کم کرنے جا رہا ہے اور چین کے خلاف میدان میں آنے کے لئے انگڑائیاں لے رہا ہے۔لیکن  چین کو اب مات دینا مشکل ہو گیا ہے۔ کیونکہ چین اپنا پورا ہوم ورک کرنے کے بعد ہی بھارت کے خلاف میدان میں آیا ہے۔چین کو تو پہلے ہی سمجھنے میں مشکل تھی کہ اس کا اگلہ قدم کیا ہو گا، وہ کون سا نیا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اور وہ کیا سوچ رہا ہے؟
چین نے ایک اور میدان میں اپنا لوہا منوا لیا ہے ۔


چین نے اپنا نیوگیشن سسٹم (Navigation System)لانچ کر دیا ہے۔جو کہ دنیا میں اس سے پہلے موجود تین سسٹم سے بہترین ہے۔اور یہ
  نیا نیویگیشن سسٹم BeiDuo چاہئنہ نے اپنا آخری سیٹلائٹ خلا میں بھیج کر ،اپنا سسٹم ململ طورپر فعال کر لیا ہے ۔اب خلا میں اس کے سیٹلائٹ کی تعداد ۳۵ ہو گی ہے۔اور سپرپاور ہونے کی جانب ایک بڑا معرکہ سر کر لیا ہے ۔
اس سے پہلے جو سسٹم کام رہے تھے ان میں امریکہ کا Global positioning system ،روس کا Glonass اور یورپ کا Galileo کام کر رہے تھے ۔


ان میں سےسب سے فعال امریکہ کا نیویگیشن سسٹم تھا جو میں اور آپ سفر کے دوران استعمال کرتے ہیں یا پھر مختلف کمپنیاں جیسے اوبر اور کریم استعمال کرتی ہیں ۔
یا یوں آسان ہو گا کہ جو نیویگیشن سسٹم (Navigation System )میرے  اور آپ کے موبائل میں ہے جس سے ہم کسی بھی پتے یا جگہ پر پہنچنے کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔
لیکن اگرعسکری نقطہ نگاہ سے دیکھیں گے تو اس کی اہمیت بہت ہی زیادہ بڑھ جاتی ہے ۔

کیونکہ یہ سسٹم جنگی جہازوں ،میزائلوں ،بحری جہازوں میں استعمال ہوتا ہےاور یہی سسٹم خوفیا ایجنسیاں بھی استعمال کرتی ہیں۔
میں نے اپنے ایک کالم میں ہواوئے موبائل کا ذکر کیا تھا تو اب ہواوئے موبائل رکھنے والے سارفین کی پریشانی بھی ختم ہونے والی ہے کیونکہ ہووائے کا اپنا  نیویگیشن سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے امریکہ نے ایک زبردست ضرب لگائی تھی ۔

اس میں ایک درد سر امریکہ کے لئے 5G کا تھا  ۔جو کہ وہ خریدنا چاہتا تھا ۔
اور تمام کنٹرول اپنے پاس رکھنا چاہتا تھالیکن چین نے انکار کیا کر دیا تھا ۔جسکی وجہ سے امریکہ نے ہواوئے پر پابندی عائد کر دی تھی۔اور اپنا نیویگیشن سسٹم  اور کافی دوسری چیزیں استعمال کرنے سے روک دیا تھا۔۔۔۔۔
لیکن اب آپ بہت جلد BeiDuo نیا نیویگیشن سسٹم ہواوئے کے موبائلوں میں دیکھیں گے جو بہت ہی جدید ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 پاکستان کو اس نئے نیویگیشن سسٹم سے بہت فائدہ ہو گا کیونکہ پہلے امریکن سسٹم استعمال میں تھا ۔۔۔۔ امریکن ذیادہ قابل اعتبار نہیں !!!
وہ کبھی بھی پاکستان کو چکما دے سکتے ہیں اور نقصان پہنچا سکتے تھے۔ کیونکہ دوست بنا کر پھر اس پہ وار کرنا اس کی پرانی عادت ہے یہ بات پاکستان سے بہتر اور کون جان سکتا ہے۔پاکستان کو اپنے اندرونی معملات کو سلجھا کر نئے بیرونی محاذ کے لئے تیار رہنا ہو گا!!!
اور اپنا سسٹم تیار کرنے کی طرف توجہ دینا ہو گی ۔اپنا اور گرد و نواں کا خیال رکھیں ۔حالات پر نظر رکھیں ، دنیا تیزی سے بدل رہی ہے۔اور کیونکہ پیکچر ابھی باقی ہے!!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :