” یو نہی بے سبب نہ پھرا کرو کوئی شام گھر بھی رہا کرو “

منگل 24 مارچ 2020

Ahmed Khan

احمد خان

سپا ہ ہمیشہ نڈر جر نیل کی کمان میں بے جگر ی سے لڑا کر تی ہے یہاں مگر ایک حساس ترین انسانی معاملے میں اگر مگر کا چکر چل سو چل ہے ، چین میں کورونا کی ہلا کت خیزیوں کے بعد ہو نا تو یہ چا ہیے تھا کہ حکومت پاکستان اس معاملے میں جنوبی کو ر یا والی پا لیسی اختیار کر تی ، اس صورت شاید کس حد تک ہم سنبھل جا تے مگر کو رونا کو چین کی بلا چین کے سر سمجھ کر کو ہم کو رونا کی ہنگامہ خیز یوں سے لا تعلق رہے ، ہمیشہ کی طر ح جب کو رونا کاقضیہ سر پر آپہنچا اس وقت ہما ری مر کز اور صوبائی حکومتوں کو جان کے لا لے پڑ گئے ، سندھ میں مراد علی شاہ اگلے قدموں پر کو رونا کے خلاف لڑ رہے ہیں ، یہ الگ بحث ہے کہ مراد علی شاہ کس حد تک کو رونا کی روک تھا م اور انسانی جا نوں کے بچا ؤ میں کامران ٹھہر تے ہیں ،مر کز ، پنجاب ، کے پی کے اور بلو چستان حکومتیں کو رونا کے معاملے میں گو مگو والی صورت حال کا شکار رہیں ، دیر آید درست آید کے مصدا ق اب کہیں جا کر مر کز اور باقی ماندہ صوبوں نے بھی لا ک ڈاؤن کے احکامات صادر کر دیے ہیں ، اصل کہانی مگر وہی ہے ، قوم تب سنجیدہ طور پر کو رونا کے خلاف سینہ سپر ہو گی جب جنا ب وزیر اعظم عمران خان قوم کی رہنما ئی کے لیے صحیح معنوں میں آگے آئیں گے ، تقا ریر اور ٹو یٹ کر نے سے کو رونا پر قابو نہیں پا یا جاسکتا ، عملا ً جناب وزیر اعظم کو دلیرانہ طور پر اپنا کر دار ادا کر نا ہو گا ، لا ک ڈاؤن کے احکامات جا ری کر دیے گئے ، دیکھیے اس کے نتائج کیا نکلتے ہیں ، معاملہ الجھا کہاں ہے ، پنجاب میں جناب عثمان بزدار کی کمان داری ہے ، جناب عثمان بزدار اگر چہ انسانی خوبیوں سے مالا مال سہی مگر ایک حاکم میں جو خو بو ہو نی چا ہیے جناب بزدار ان اوصاف سے خالی ہیں ، کچھ ایسا ہی معاملہ کے پی کے کا ہے اگر کے پی کے میں عاطف خان وزیر اعلی ہو تے قوی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ وہ صائب طر یقے سے نہ صرف حکومت چلا تے بلکہ کو رونا کے حالیہ قضیے میں بھی بہتر نتائج دیتے ، اصل مسئلہ کیا ہے ، پنجاب اور کے پی کے کا تمام تر انحصار جناب عمران خان پر ہے ، وجہ اس کی یہ ہے کہ جناب بزدار اور جناب محمود خان اس قوت فیصلہ سے عاری ہیں ایک حاکم میں جن کا ہو نا ضروری ہے ، عملا ً ہو کیا رہا ہے ، ہر معاملے میں پنجاب اور کے پی کے حکومتی کمان دار مر کز کی طرف دیکھتے ہیں ، ذرا شہباز شر یف کو یا د کر لینے میں کو ئی حرج نہیں ، شہباز شریف سے لا کھ اختلاف کیجئے مگر ان کی اس خوبی کے ان کے دشمن بھی معترف ہیں کہ جس معاملے کے بارے میں شہباز شریف انگلی ہلا دیتے پھر وہ اس وقت تک نہ خود چین سے بیٹھتے اورنہ ہی افسر شاہی کو چین سے بیٹھنے دیتے جب تک متعلقہ معاملے کو پار نہ لگا تے ، شہباز شریف ایک سر گرم وزیر اعلی تھے ، خود بھی ہر وقت حرکت میں رہتے اور افسر شاہی کو بھی متحرک رکھتے ، جناب بزدار ، جناب محمود خان کا تمام تر انحصار اور دارومدار افسر شاہی پر ہے اور یہ تو آپ خوب جانتے ہیں کہ ہماری افسر شاہی کی ” چال ڈھال “ کس طر ح کی ہے ، سچ کیا ہے عملا ً جناب وزیر اعظم ہی پنجاب اور کے پی کے کے ” باس “ ہیں، دیکھنا اب یہ ہے کہ کورو نا کے امتحاں میں جناب وزیر اعظم کیا کر تے ہیں ، کیسے اپنی قوم کو اس وبا سے بچا تے ہیں ، اہم تر سوال کیا ہے ، لا ک ڈاؤن کی افادیت اپنی جگہ مسلم ، اصل افادیت مگر صحت عامہ کی سہو لیات کی ہے ، کیا ہمارے اسپتال ہر سہو لت سے لیس ہیں ، قطعاً نہیں ، جن سر کاری شفا خانوں میں بخار کی گولی بر وقت دستیاب نہیں ہو تی ، ان اسپتالوں میں اعلی سہو لیات کے سوچ سے دل نہیں بہلا یا جا سکتا ، لا ہور سے اٹک اور لا ہور سے رحیم یار خان تک سرکار کی کمان داری میں چلنے والے اسپتالوں کی حالت زار انتہا ئی خستہ ہے ، خدا نخواستہ اگر کو رونا سے متاثرمریضوں کی تعداد میں خوف ناک اضافہ ہو تا ہے ، اس صورت میں حالات زیادہ تشویش ناک ہو جا ئیں گے ، ہو نا پھر کیا چا ہیے علا ج سے پر ہیز بہتر ہے ، خود کو تندرست و توانا رکھنے کے لیے احتیاط کی راہ اپنا ئیے ، خود کو حکومت کے سر پر “ سوار “ کر نے کے بجا ئے کو رونا سے بچنے کے لیے وہ احتیاطی تدابیر اختیار کیجئے جس سے آپ اس وبا سے بچ سکتے ہیں ، کام کاج کو تالے لگ گئے سو بغیر ضرورت گھر سے نکلنے سے گریز کیجئے سو بے سبب گھو منے کے بجا ئے اپنی شامیں گھر میں گزا ریے، بوریت کے عنصر سے بچنے کے لیے آپ بہت کچھ کر سکتے ہیں ، رب کر یم کی خوش نو دی حاصل کر نے کے لیے عبادات کیجئے ، وقت گزارنے کا بہتر ین مصرف کتب بینی ہے ، اچھی اچھی کتابوں کے مطالعے سے اپنا دل بہلا ئیے ، اور سب سے بڑ ھ کر یہ کہ رب کریم سے اپنے لیے اورملک وقوم کی عافیت کی دعا ئیں کر تے رہیے ، اللہ پاک ہم سب کو اپنے امان میں رکھے ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :