
’’ کارکردگی اور بڑھکیں ‘‘
پیر 30 مارچ 2020

احتشام الحق شامی
(جاری ہے)
کرونا وائرس کے حوالے سے حالات کی سنگینی کا اس افسوسناک خبر سے بھی لگایا جا سکتا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی کے وزیر خزانہ نے کورونا وائیرس کی وجہ سے اپنے ملک پر بدترین اقتصادی صورتحال سے مایوس ہو کر ٹرین تلے آ کر خودکشی کر لی ہے ۔
بد قسمتی سے پاکستانی قوم کا واسطہ ایسے حکمرانوں سے پڑا ہے جو ماضی کے ان غیر سنجیدہ بادشاہوں کی طرح ثابت ہوئے ہیں جو اپنی رعایا کے لیئے صر اور صرف تباہی اور بربادی کا باعث بنے ہیں ۔ آج اس صورتِ حال میں کوئی اور حکومت ہوتی تو اسپانسرڈ کنٹینر سے روزانہ کی بنیاد پر گلا پھاڑ پھاڑ کر اس کو نا اہل قرار دیتے ہوئے اس کے مشیرِ صحت سمیت حکومت کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا جاتا ۔
اس وقت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے جان بحق ہونے والے افراد کی تعداد892 30 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ متاثرین کی تعداد 6 لاکھ64 ہزار سے زائد ہو گئی ہے ۔ دنیا بھر کی معیشت کا بھٹہ بیٹھ گیا ہے اور نہیں معلوم کہ مذکورہ صورتحال کب تک برقرار رہے گی؟ لیکن بغضِ نواز میں مبتلا ہمارا نشئی وزیرِ اعظم کرونا وائرس جیسی عالمی وباء کے خاتمے اور نمٹنے کی کوششوں میں دلچسپی لینے کے بجائے اپنی توانائیاں بدستور اپوزیشن کو دبانے، سیاسی مخالفین اور سوال کرنے والے صحافیوں کے خلاف سوشل میڈیا پر چلوانے میں صرف رکھے ہوئے ہے تا کہ عوام کی توجہ اس کی بدترین ناکامیوں اور نالائقیوں کی جانب نہ مر کوز ہو سکے ۔
نیب نیازی گٹھ جوڑ کے باعث ملکی معیشت تو پہلے ہی اٹھارہ میں بری طرح برباد ہو چکی ہے اور تمام اہم ادارے بھی متنازع ہو چکے ہیں ۔ اب جب کرونا وائرس کا عذاب ختم ہو گا اور ایک شدید تر مالی بحران سر اٹھائے گا تو یہ بھی معلوم ہو گا کہ تبدیلی سرکار کی قیادت میں ملک مذید پندرہ بیس سال پیچھے جا چکا ہے ،لیکن اس کا قصور وار کرونا وائرس ہو گا جو خود تبدیلی سرکار کی غفلت کے باعث ملک بھر میں تیزی سے پھیلا ۔
ملک میں کورونا وائرس کے باعث مالی طور پر متاثرہ افراد کی آج اگر کسی بھی سطع پر کوئی امداد کی جا رہی ہے تو وہ عام عوام اپنی زاتی حیثیت میں کر رہے ہیں ، ماسوائے زبانی جمع خرچ کے حکومت کے اس حوالے سے کہیں بھی کسی قسم کے کوئی عملی اقدامت نظر نہیں آ رہے ۔ البتہ سوشل میڈیا پرگالم گلوچ بریگیڈ کے قیام کے بعد اب سنا ہے کہ حکومت نے کوئی ’’ٹائیگر فورس‘‘ بنائی گئی ہے جو گھر گھر مفت راشن پہنچائے گی
لیکن کوئی پہلے خان سے یہ پوچھے کہ جیسے پہلے عوام کو پچاس لاکھ مکان اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بلند و بالا بھڑک ماری تھی کیا مذکورہ ٹائیگر فورس کا انجام بھی کہیں ویسا تو نہیں ہو گا ؟
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
متعلقہ عنوان :
احتشام الحق شامی کے کالمز
-
حقائق اور لمحہِ فکریہ
ہفتہ 19 فروری 2022
-
تبدیلی، انکل سام اورحقائق
بدھ 26 جنوری 2022
-
’’سیکولر بنگلہ دیش اور حقائق‘‘
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
”صادق امینوں کی رام لیلا“
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
”اسٹبلشمنٹ کی طاقت“
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
ملکی تباہی کا ذمہ دار کون؟
بدھ 29 ستمبر 2021
-
کامیاب مزاحمت آخری حل
بدھ 1 ستمبر 2021
-
"سامراج اور مذہب کا استعمال"
جمعہ 27 اگست 2021
احتشام الحق شامی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.