
کیپٹن خواجہ محمد سروش شہید۔تمغہ بسالت
جمعرات 6 اگست 2020

امجد حسین امجد
(جاری ہے)
لازوال نعرۂ پاکستان، "پاکستان کا مطلب کیا ۔۔۔ لا الہ الا اللہ" کے خالق، ماہرِ تعلیم اور شاعر پروفیسر اصغر سودائی سے پاکستان کا بچہ بچہ واقف ہے۔قائدِ اعظم خود بھی اصغر سودائی کے نعرے کی اہمیت کے قائل تھے اور ایک بار انہوں نے فرمایا تھا کہ "تحریکِ پاکستان میں پچیس فیصد حصہ اصغر سودائی کا ہے"۔ پروفیسر اصغر سودائی نے بھی کیپٹن سروش شہید کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔انہوں نے " شہر اقبال کا بہادر شہید" کے نام سے لکھا ہے کہ
"مسلمان جب خم ٹھونک کر میدان جہاد میں نکلتا ہے اور نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے دشمن کے دل تک پہنچ جاتا ہے تو اس کے دل میں ایک ہی مقصد ہوتا ہے کہ وہ اپنی جان کو جان آفریں پر نچھاور کر کے اس کی جلوہ گاہ خاص میں اعلی و ارفع مقام حاصل کر لے۔اسے نہ دنیا کی پرواہ ہوتی ہے اور نہ اس کے مال و منال کی وہ تو ہر دم ہر لحظہ اور ہر آن اس تگ و دو میں رہتا ہے کہ وہ غنیم پر حملہ کرے اس کی صفوں میں انتشار پیدا کرے اور اس وقت تک چین سے نہ بیٹھے جب تک اس کا قلع قمع نہ ہو جائے۔میرے نزدیک ایسے وطن پر جان دینا جس کی اساس کلمہ توحید پر قائم کی گئی ہو اور جس کے متعلق عام طور پر یہ خیال کیا گیا ہو کہ وہ ایک اعتبا ر سے میراث رسولؐ ہے۔ اور اس کا تحفظ، اس کا دفاع اور اس کا وجود اعلائےکلمتہ الحق کا اثبات ہو ہر لحاظ سے مرتبہ شہادت پر فائز ہونے کے مترادف ہے۔لہذا پاکستان کی آبرو اور وقار کو جلا دینے کے لئے جن جن بہادران وطن نے اپنا لہو دیا اور عظمت کے اس معیار کو مضبوط بنانے کی کوشش کی وہ حق و صداقت کے پیامبر ہیں اور شہید ہو کر زندہ و جاوید ہو گئے ہیں۔ہمارے شہر کا ایک خوبصورت، تنومند، پر جلال اور شکوہ قلندر کا حامل کیپٹن خواجہ محمد سروش شہید بھی ان خوش نصیبوں میں سے ایک ہے جو جام شہادت نوش کر کے بقائے دوام کی مسند پر براجمان ہو جاتا ہے۔زندگی بلاشبہ ایک نعمت ہے اور اس نعمت کو غیر مرقبہ اور لازوال بنانا ہو تو اس سے بہتر کوئی اور راستہ نہیں کہ اسے خدا کی راہ میں نذرانے کے طور پر پیش کر دیا جائے اور دنیا پر یہ بات واضح کر دی جائے کہ ایک جان تو کیا اگر ہزار جانیں بھی ہوں تو وہ وحدہ لاشریک کے نام پر نچھاور کر دی جائیں۔ذرا تصور میں لائیں اس شہزادے کو جو شکوہ خسروی اور اہل پاکستان کے لئے نشان عظمت و استقلال تھا۔جو ہر لحظہ اسی سوچ میں رہتا تھا کہ کس طریقے سے دفاع کو مضبوط کیا جائے۔کس طرح قلیل سامان حرب و ضرب ہوتے ہوئے اس قلعہ اسلام کی حفاظت کی جائے۔کس طرح دشمن کے عزائم کو خاک میں ملا دیا جائے اورکس طرح اس خطہ پاک کی عصمت پر آنچ نہ آنے دی جائےتو آپ کو اس کی گراں قدر قربانی، اس کے والہانہ اور بہادرانہ عزم ،اس کے ارادوں کی بلندی اور مجاہدانہ اضطراب کی تمام صورتیں ایک ایک کر کے نگاہوں میں ابھرنا شروع ہو جائیں گی۔ہمیں ،آپ کو ، اس کے والدین کو اور تمام پاکستانیوں کو اس کے زندہ و جاوید ہونے پر فخر ہے۔ وہ آج بھی زندہ ہے، ماضی میں بھی زندہ تھا، اور مستقبل میں بھی زندہ رہے گا اور ہر آنے والے سپاہی کے لئے ہمت و بسالت کا ایک ایسا انمول خزانہ ثابت ہو گا کہ جس کی مثال ملنا محال ہے۔میں سلام کرتا ہوں اس شہید کو ، اس کے عزیزو اقارب کو بالخصوص اس کے والدین کو جنہوں نے اسے اپنی گود میں پالا،جوان کیا اور اس قابل بنایا کہ وہ تاریخ کا ایک تابندہ ستارہ بن کر افق روزگار پر چمکتا رہے"۔میں سمجھتا ہوں کہ پروفیسر اصغر سودائی نے کیپٹن خواجہ محمد سروش شہید کے ساتھ ساتھ پاکستان کے تمام شہداء کی عظمت کو اپنے مخصوص انداز میں بہترین خراج تحسین پیش کیاہے۔اور بعد میں ہونے والے شہداء نے ان لفاظ کا بھرم اپنے خون کی سیاہی سے رکھا ہے۔ 2011 میں سیالکوٹ میں کیپٹن سروش شہید کے والد اور بھائی سے میری ملاقات ہوئی اور ملک پاکستان کے لئے شہید کے والد کے جذبات دیدنی تھے۔اور شہید کا خاندان اس کی شہادت پر فخر محسوس کرتاہےہمیں یقین ہے کہ جب تک پاکستان کی مائیں ایسے بیٹوں کو جنم دیتی رہیں گی دشمن کے ناپاک ارادے خاک میں ملتے رہیں گے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
امجد حسین امجد کے کالمز
-
تسخیر کائنات اور ہم
جمعرات 17 فروری 2022
-
ٹیکس قوانین میں ہم آہنگی
منگل 30 نومبر 2021
-
مرقع گجرات
منگل 2 نومبر 2021
-
چڑھتے سورج کی سرزمین نارووال
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
محسن پاکستان کی رخصتی
پیر 11 اکتوبر 2021
-
بندہ مومن
اتوار 5 ستمبر 2021
-
اسلامی ریاست کے رہنما اصول
جمعہ 26 فروری 2021
-
یوم یکجہتی کشمیر
جمعہ 5 فروری 2021
امجد حسین امجد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.