عبدالستار ایدھی والی سوچ

ہفتہ 11 جولائی 2020

Aneem Chaudhry

انعیم چوہدری

دنیا میں کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں وہ جو کام کرتے ہیں اس کو امر کر دیتے ہیں ایسا ہی ایک نام عبدالستار ایدھی ہے. یہ نام ہے انسانیت کا یہ نام ہے جس نے دنیا کی سب سے بڑی پرائیوٹ ایمبولینس سروس قائم کی اور پاکستان کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کروایا . عبدالستار ایدھی وہ نام ہے جس نے انسان ہونے کا حق ادا کر دیا یہ وہ نام ہے جس نے پاکستان کو عزت دی یہ وہ نام ہے جس نے ہمیں زندگی گزارنے کا نیا طریقہ بتلایا.

عبد الستار ایدھی ایک ایسی شخصیت تھے جنھوں نے ثابت کردیا کہ انسان تعلیم , قد کاٹھ قبیلے اور وسائل کے بغیر بھی دنیا میں کمال کر سکتا ہے. یہ ان کے کردار کا ہی کمال تھا کہ عورتیں اپنا زیور اتار کر ان کی جھولی میں ڈال دیتی اور مرد اپنا پرس ان کے حوالے کر دیتے . عبدالستار ایدھی ایک سوچ کا نام ہے اگر ہم اپنے ملک میں تبدیلی چاہتے ہیں تو ہمیں اج سے ہی اپنی سوچ کو تبدیل کرنا ہوگا ہمیں عبدالستار ایدھی بن کر سوچنا ہوگا جس دن ہم نے ایسا کر لیا تو یقین مانیں ہم کامیاب ہو جائیں گے دنیا میں بھی آخرت میں بھی.


سوچیں اگر ملک کا ہر فرد ملک کا ہر ادرہ عبدالستار ایدھی سوچ سے کام شروع کر دے تو انسانیت کا کتنا فائدہ ہو.اگر ایک وکیل عبدالستار ایدھی سوچ کے ساتھ وکالت کرے کہ وہ اج سے غریب کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے گا اور ان سے اضافی فیس نہیں لے گا. اگر استاد غریب بچوں کے تعلیمی اخراجات اپنی تنخواہ سے ادا کرنے کے ساتھ ان کی تعلیمی مشکلات دور کرے تو نجانے کتنے ہی بچے دوبارہ سکول جانا شروع کر دیں اور پڑھ لکھ کر ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنا کردار ادا کریں.

ڈاکٹر حضرات اگر عبدالستار ایدھی سوچ کے ساتھ  ڈاکٹری کریں یہ اج ہی غریب اور مستحق افراد کے لئے ایک دن مخصوص کر دیں اس دن وہ کوی فیس نہیں لیں گے اگر ممکن ہو سکے تو دوائی بھی فری دیں .سرکاری دفاتر میں سرکاری افسران اسی سوچ یعنی عبدالستار ایدھی سوچ کے ساتھ  غریب کا جائز کام بغیر کسی رشوت اور بغیر کسی شفارش اور ممکن ہو سکے تو جلدی کریں تو غریب آدمی کے اعتماد اور عزت میں کتنا اضافہ ہو اور اس کا اداروں پر اعتماد بحال ہو گا.

اگر میرا تاجر عبدالستار ایدھی سوچ سے کاروبار کرے اور صرف جائز منافع پر ہی استفادہ کرے تو غریب کے لئے ضروریات زندگی خریدنا کتنا آسان ہو جائے .یقین مانیں جس دن ہم سب میں عبدالستار ایدھی سوچ ا گئ وہ دن دور نہیں جب ہمارا شمار بہترین قوم میں ہو گا اور ہم لوگ خوف کے سائے سے نکل کر امید کی روشنی میں ا جائیں گے دنیا میں اگر کسی انسان کی دولت ضائع ہو جائے تو اسے نقصان پہنچتا ہے لیکن اگر دوست اس کا دشمن بن جائے تو اس  کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچاتا ہے لیکن اگر اس کی امید  دم توڑ جائے تو وہ زندہ نعش بن جاتا ہے اور ہم لوگ بڑی تیزی سے زندہ نعشیں بنتے جا رہے ہیں کیونکہ ہماری امیدیں ہمارا ساتھ چھوڑتی جا رہی ہیں اور ہمیں نا امیدی کے چنگل سے اس وقت صرف عبدالستار ایدھی کی سوچ ہی نکال سکتی ہے تو آہیں اور مل کر یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم سب اج سے عبدالستار ایدھی ہیں ان کی سوچ اب ہماری سوچ ہے ہم نے اج سے صرف انسانیت کے لئے جینا ہے , اج ہم نے ایک نیا پرچم اٹھانا ہے اور وہ پرچم ہے فلاح عامہ کا پرچم انسانیت کا پرچم اور سب کو مل کر یہ نعرہ بلند کرنا ہے اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ہم ایک ہیں�

(جاری ہے)

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :