
"سازشیں"
اتوار 6 دسمبر 2020

ارباز رضا
کچھ ایام قبل سے پاکستان کے اندر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ مبشر لقمان اور کامران خان بالکل فرنٹ پر ہیں۔
(جاری ہے)
انہیں پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لیے بہتر راستہ اسرائیل کو تسلیم کرنا نظر آرہا ہے۔
عرب ممالک بھی وقت کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو تسلیم کرتے جا رہے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم اور شاہ سلمان کی ملاقات بھی ہوئی جسے عمومی طور پر سعودی عرب نے پوشیدہ رکھا۔ مگر اسے چھپا نہ سکا اور حتیٰ کہ ملاقات کی تفصیلات تک سامنے آ گئیں۔ میرے خیال میں اس وقت پاکستانی عوام دوسرے مسلمانوں یعنی کہ عرب ممالک کی طرح اتنے بےحس اور لاپرواہ نہیں ہو گئے کہ وہ اپنے مسلمان بھائیوں کے فلسطین میں بہاہے جانے والے خون پر سمجھوتا کرکے اپنی معیشت کے چکر میں یہودیوں کے غاصبانہ ملک کو آسانی سے تسلیم کرلیں۔ عوام جانتے ہیں کہ ان کے ان بھائیوں کا خون کتنا قیمتی ہے۔ دنیا ٹس سے مس ہو جائے پر پاکستان میں جب تک ایک بھی غیرت مند مسلمان زندہ ہے ایسا کبھی نہیں ہو سکتا۔ ہمیں فخر ہے کہ ہمارے پاسپورٹ پر واضح لکھا ہوا ہے کہ یہ اسرائیل کے علاوہ تمام ممالک کے لیے ہے۔ ہمارا سب سے اہم مقصد دنیا میں موجود تمام مظلومین کا ساتھ دینا اور اتحاد بین المسلمین ہے، مگر اب سعودیہ کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو دیکھ کر قدر مشکل لگ رہا ہے۔آج مسلمانوں کی حالت یہ ہے کہ وہ مسلم ممالک سے دوستی پر اسرائیل اور دیگر غیر مسلم ممالک کے ساتھ دوستی کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ صرف دنیاوی لالچ کی خاطر یہ مسلمان ممالک دوسرے غیر مسلم ممالک کے ساتھ طرح طرح کی تجارت کر رہے ہیں۔ مسلمانوں خصوصاً عرب مسلمانوں کو اس بات کو جاننا ہوگا کہ یہودی کبھی بھی ان کے دوست نہیں ہوسکتے ہیں اور یہ آگے بھی ان کے خلاف طرح طرح کی سازشیں کریں گے۔ ان کا بنیادی مقصد دین اسلام کو مٹانا ہے اور اس سلسلے میں دشمن کا سب سے اہم نشانہ آج ہمارے نوجوان ہیں۔ دشمن چاہتا ہے کہ آج کے مسلم نوجوان کو طرح طرح کی برائیوں میں مبتلا کر دیا جائے تاکہ جو نظام ہم ان کے لیے دن بدن راج کر رہے ہیں وہ اس پر عمل پیرا ہوتا چلا جائے اور ان کی نسلوں میں سے اسلام دن بدن مٹتا چلا جائے۔ ان کے افکار و نظریات کو دن بدن محدود کر دیا جائے۔ان کو ہر طرح سے پستی کی جانب دھکیلا جائے اور اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے دشمن ہر طرح کا حربہ استعمال کر رہا ہے۔ ان سب کے پیچھے صرف اور صرف عالمِ اسلام کو نقصان پہنچانا اہم ترین مقصد ہے۔ آج جن لوگوں نے اسرائیل کو قبول کرنے کی باتیں کیں ان کا اہم مقصد پاکستان میں بسنے والے مسلمانوں کو چیک کرنا تھا کہ ان کی کیا رائے ہے؟
آج کے مسلم نوجوان کو سوچنا چاہیے کہ امت مسلمہ کس طرف جارہی ہے۔ اسے اپنا نہیں عالمِ اسلام تک کا سوچنا چاہیے۔ اسے پھر سے دنیا پر مسلمانوں کی سربراہی کے بارے غور و فکر اور سب سے اہم بات یہ کہ امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں کو سمجھنا اور ان کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ارباز رضا کے کالمز
-
"ہم ایک ہیں"
جمعرات 13 جنوری 2022
-
خدارا قوم پر رحم کیجئے
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
" خدارا احتیاط کیجئے"
بدھ 13 اکتوبر 2021
-
"آہ! محسن پاکستان چلے گئے"
منگل 12 اکتوبر 2021
-
"خدارا گھبرانے دیں"
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
"دورہ نیوزی لینڈ"
اتوار 19 ستمبر 2021
-
"بدلنا تو پڑے گا ہی"
جمعہ 10 ستمبر 2021
-
"ہم شاید سب کچھ بھول چکے ہیں"
جمعہ 23 جولائی 2021
ارباز رضا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.