آخر کتےنے بھونک۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہفتہ 11 ستمبر 2021

Asif Rasool Maitla

آصف رسول میتلا

ایک دفعہ کا ذکر ہے  کہ عید الاضحی قریب تھی  ایک  نو سرباز نے کو ایک فراڈ سوجھااور بھائی کے ساتھ مل کر ایک  کتا لیا اور اس کو ایک بھیڑ کی کھال پہنائی اور اس کو اچھی طرح سے سلوشن لگا کر   کھلا پلا کر  قربانی کی منڈی میں داخل ہو گیا ۔ اور ساتھ دعا کرنے لگا کہ اس کو کوئی خرید لے ۔ اللہ اللہ کر کے آخر کار ایک کاہک مل گیا مگر ایک خوف تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ دمبہ چیک کرتے ہوئے  وہ آواز نکال دے اور بھید کھل جائے ۔

سودا ہو رہا تھا اور آخر کار پیسے طے ہو گئے  ابھی پیسے گنے جا رہے تھے کہ بظاہر جو دمبہ تھا اس نے بھونکنا شروع  کر دیا اس طرح راز کھل گیا اور سودا طے نہ پایا اور نو سرباز پکڑا گیا
اللہ کریم کے کاموں میں  جب بھی انسان نے  چھیڑ چھاڑ کی یا کرنےکی کوشش کی تو انسان ہمیشہ خسارے میں رہا ہےاور جب انسان ایسا کر لیتا ہے تو  پھر اللہ تعالی  اس انسان کے لیے دو رستے بنا دیتا ہے ۔

(جاری ہے)

پہلا رستہ  تو اللہ کریم کی پکڑ ہوتی ہے اور انسان اس دنیا میں ہی ذلیل و رسوا  ہو جاتا ہے اور دوسرا  رستہ  اللہ کریم اس کی رسی کو طول دیتا جاتا ہے جس طرح ایک پتنگ جب اپنےراستے میں  آنے والی ہر پتنگ کو کاٹ دیتی ہے اور اس کو اڑانے والا  ڈور دیتا جاتا ہے اور آخر وہ پتنگ انجام کو پہنچتی ہے ۔ اسی طرح انسان بھی جب قدرت کے خلاف چلتا ہے ناداروں اور غریبوں کا حق کھاتا ہے تو  اللہ کریم کچھ وقت دیتا ہے مگر جب وہ باز نہیں آتا  تو  کچھ نا کچھ ایسا بول دیتا ہے یا کر دیتا ہے کہ اللہ کا مجرم تووہ ہوتا ہی ہے مگر انسانوں کے سامنے بھی شرمندہ ہوتا ہے مگر کچھ بہت بے شرم اور بے حیا ہو جاتے ہیں  اور ان کو اس مقام پر لانے والےچند لوگوں کی وجہ سے پوری قوم برداشت کرتی ہے۔


واہ مریم صفدر واہ تم نے تو کمال کر دیا ۔ اچھی بھلی چپ تھی اور کچھ چیزیں راہ راست پر آنے لگتی ہیں تو  اندر سے کتا  بھونک دیتا ہے ۔ ساری دنیا ایک طرف اور ہر کسی کو نظر آ رہا تھا  کہ افغانستان  میں امریکہ اور اس کے اتحادی مار کھا رہے ہیں  اور نیٹو اپنی جان  بچا کر جا رہی تھی تو سابق وزیر اعظم نوازشریف   افغانستان کے نیشنل سیکورٹی  ایڈوائزر محب اللہ سے ملاقات کرتے ہیں اور دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ افغان حکومت اور اس کے ساتھی بھارت سمیت ٹھیک ہیں اور پاکستان کی حکومت  اور طالبان غلط ہیں اور پوری دنیا  میں نواز شریف  بدنام ہوا۔

اب مریم صفدر نے کہاکہ میں کیوں  پیچھے رہ جاؤں ۔جب سب کام ٹھیک ہو رہے یں اور طالبان کی حکومت بن رہی ہے تو مردہ کفن پھاڑ کے بولا " پاکستان اور پاک آرمی کوکسی ملک میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیے ۔ اور افغانستان کے عوام کا احترام کرنا چاہیے۔ اب بھلا ان شریف لوگوں سے پوچھے کہ آپ پہلے ہی در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہو ۔ اگر زبان بند رکھو تو کیا آپ کا کھانا  حلال نہیں ہوتا۔


ان کا حساب بھی اس نو سرباز کے دمبے والا ہے جب حالات ٹھیک ہونے لگتے ہیں تو  کوئی نا کوئی ایسی بات کر دیتے ہیں کہ مقدر میں جوہوتا ہے پھر مل جاتا ہے ۔ اور جب بھی بات کرتے ہیں اپنے ملک کو نقصان دینے والی کرتے ہیں ۔آج تک کشمیری عوام کے لیے کوئی بیان نہیں دیا ۔ بھارت کے لیڈروں کے انٹرویو بھرے پڑے ہیں کہ پاکستان کو کتنا نقصان پہنچایا ہے مگر ان کی کون سی وجہ ہے کہ یہ ایسے بیان دیتے ہیں جو انڈیا ریفرنس کے طور پر استعمال کرتا ہے ۔اللہ ان سب کو ہدایت ہی دے۔آمیں  

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :