
بھارتی میڈیا کاطرزعمل !!!
پیر 11 مارچ 2019

عائشہ نور
(جاری ہے)
کیونکہ اگر دو جوہری ریاستوں کے درمیان تصادم ہوا تو نہ صرف خطہ بلکہ پوری دنیا تباہ وبرباد ہوجائے گی ۔
پاکستان نے14فروری کوہونےوالے پلوامه حملے کےمتعلق بھارتی الزامات کے ثبوت طلب کیےتو بھارتی میڈیا نےکہاکہ پاکستان کوتو پہلے ہی کئ مرتبہ ثبوت دئیے جاچکے ہیں لہذا اب تو کوئی ضرورت نہیں ہے۔ بالآخر بھارتی حکومت نےایک ڈوزیئر بھیجا جو ردی کی ٹوکری میں چلاگیا ۔ دوسری جانب ایک بھارتی شہری اوی ڈانڈیا پلوامہ حملے میں مودی سرکار کےملوث ہونے کے ثبوت کےطورپر آڈیو ریکارڈنگ منظرعام پرلےآیامگربھارتی میڈیا نے اس معاملے کوئی نوٹس نہیں لیا ۔ گویا ثبوت کی کوئی وقعت نہیں , بھارتی میڈیا اب خود فیصلہ دےگاکہ کیاسچ ماناجائےگااورکیانہیں ؟ جس روزپاکستان نے بھارت کے دولڑاکاطیارے مارگرائے, ٹھیک اسی روز مقبوضہ کشمیر میں ایک ہیلی کاپٹر بھی کریش ہواتھا مگرپاکستان نےاسےمارگرانےکادعویٰ نہیں کیا۔ یہ ہیلی کاپٹرحادثاتی طورپرنہیں گرابلکہ انڈین ائیرفورس نےخودمارگرایاتھا, جس میں 7بھارتیہ سینک ہلاک ہوگئےتھے۔ یہ ہی وہ حقائق ہیں جنہیں جان کربھارتی فوج کامورال گرچکا ہے ۔ بھارتی فوج میں خودکشیوں کی شرح پہلےہی کافی زیادہ ہے۔ اب توکئ بھارتی فوجیوں نےانٹرنیٹ پر چشم کشا ویڈیوزاپلوڈ کی ہیں جس سےیہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ بھارتی فوج پلوامہ حملے کےبعد باقاعدہ طورپراپنے سیاسی قائدین سےبیزارہوچکی ہےاور مودی سرکار کواپنےساتھیوں کاقاتل سمجھنےلگی ہےاوروہ اب مزید بےگناہ کشمیری عوام کے خون سے ہاتھ نہیں رنگنا چاہتی۔ معاملہ اب دال روٹی اچھی نہ ملنےیاچھٹیاں نہ ملنےسے کہیں زیادہ سنجیدہ ہوچکاہے۔ آخربھارت سرکار کب تک بھارتی فوج کاسیاسی مقاصدکےلیے غلط استعمال کرےگی؟ بھارت سرکار نے 26فروری کے بالاکوٹ آپریشن کے ثبوت پلوامہ متاثرین کو دکھانے سے سیکیورٹی ایشوز کا جواز بناکرانکارکردیا , جس پر بھارتی اپوزیشن بھی بول پڑی مگر بھارتی میڈیا لگاتار سرکاری دعوے منوانے کےلیے بضد رہا حتیٰ کہ برطانوی نیوز ایجنسی کے سیٹلائیٹ امیجز نے بھارتی دعوے کا پول کھول دیا ۔ پاکستان نےدو بھارتی طیارے مارگرائے مگر بھارت سرکار اور میڈیا بضد ہیں کہ ونگ کمانڈر ابھی نندن نے پاکستان کا ایف 16طیارہ مارگرایا , یہ دعویٰ تاحال ثابت نہیں ہوسکا۔ اس کے برعکس پاکستانی ونگ کمانڈر نعمان علی خان نے بھارتی SU 30 MKI جبکہ اسکوارڈن لیڈر حسن صدیقی نے بھارتی مگ 21 مارگرایا , جس کی ویڈیوز واضح طور پر پاکستانی میڈیا نے پوری دنیا کو دکھائیں مگر بھارتی میڈیا بضد ہےکہ صرف ایک بھارتی لڑاکاطیارہ تکنیکی خرابی کےباعث گراتھا ۔ پھر بھارتی میڈیا نےجھوٹا دعویٰ کیاکہ پاکستان نے بھارت کے خلاف ایف 16 طیارے استعمال کیےہیں ,حالانکہ پاکستان نےتو JF17 تھنڈر طیارے استعمال کیےہیں ۔ گرفتار بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی کےموقع پر بھارتی میڈیا یہ ثابت کرنے میں لگا رہا کہ پاکستان نے بھارتی دباو کےتحت ایسا کیا۔ اگربھارت سرکار اتنی بااثر ہے تو پھر کلبھوشن کو پاکستان کی قید سے کیوں اب تک آزاد نہیں کروایا جاسکا؟ وزیراعظم پاکستان واضح طور پر یہ کہہ چکے ہیں گرفتار بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو صرف جذبہِ خیرسگالی کے تحت رہا کیا گیا ہے ۔ کنٹرول لائن پر کشیدگی کے دوران راجوڑی ڈسٹرکٹ ہسپتال کے ڈاکٹر نے 9 بھارتی سینکوں کے ہلاک جبکہ 32کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی تھی ۔ پاک بحریہ نے 5 مارچ کو پاکستانی آبی حدود کی طرف بڑھتی ایک بھارتی آبدوز کا سراغ لگا کر واپس پلٹنے پر مجبور کردیا مگر مجال ہے کہ بھارتی میڈیا اس کا اعتراف کرے ۔ بھارتی میڈیا کادعویٰ ہےکہ پاکستان کالعدم تنظیموں کےخلاف کارروائی بھارتی دباو میں آکررہاہے , جوکہ ایک بےبنیاد پروپیگنڈہ ہے۔ بھارتی میڈیا اوآئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کوبھارتی سفارتی کامیابی قراردیتارہا مگراجلاس کےاعلامیےمیں مسئلہ کشمیر پرپاکستانی مئوقف کی تائید کردی گئ جس پر بھارتیہ حزبِ اختلاف نےبھی مودی سرکارکی خارجہ پالیسی ناکام قراردےدی۔ اس وقت سوائے بھارتی میڈیا کےدنیابھرکو بھارت واضع طورپر عسکری , سفارتی اور نفسیاتی جنگ میں شکست خوردہ نظرآرہا ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عائشہ نور کے کالمز
-
میرا حجاب ، اللہ کی مرضی!!!
منگل 15 فروری 2022
-
غلام گردش!!!
بدھ 2 فروری 2022
-
صدائے کشمیر
اتوار 23 جنوری 2022
-
میرا سرمایہ ، میری اردو!!!
بدھ 12 جنوری 2022
-
اختیارات کی مقامی سطح پر منتقلی
بدھ 29 دسمبر 2021
-
ثقافتی یلغار
پیر 20 دسمبر 2021
-
"سری لنکا ہم شرمندہ ہیں"
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
چالاکیاں !!!
ہفتہ 27 نومبر 2021
عائشہ نور کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.