
بھارت اورامریکہ افغان امن کے دشمن
بدھ 28 جولائی 2021

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
(جاری ہے)
دوسری طرف پاکستان کے ازلی دشمن اورعیارملک بھارت کی طرف سے غنی حکومت کو فوجی امداد کے بعد امریکہ کی طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری، اگرچہ قندھار میں ہونے والی بمباری سے طالبان کا زیادہ نقصان نہیں ہوا، لیکن یہ بات کھل کرسامنے آچکی ہے کہ امریکہ افغانستان سے20سال گذارنے باوجودوہاں امن نہیں ہونے دیناچاہتا ،بالخصوص جب چین، افغانستان کے راستے وسطی ایشیا کی ریاستوں تک رسائی کے منصوبے بنا رہا ہو اور روس کے ساتھ مل کر علاقے میں نئی سٹریٹیجک پالیسی تشکیل دے رہا ہو۔ اس وقت اگرامریکہ کی کسی ملک کے ساتھ دشمنی ہے تو وہ صرف چین ہے، امریکہ کھربوں ڈالر اور سینکڑوں فوجیوں کی ہلاکت کے باوجود افغانستان میں اپنے لیے جگہ نہیں بنا سکامگر چین امن اور ترقی کے ساتھ افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کو اپنا بناچکاہے فی الوقت چین کوروکنے کیلئے امریکہ کے پاس کوئی توڑبھی نہیں ہے ،ہاں البتہ بھارت کے ساتھ مل کر افغانستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرکے بدامنی پیداکرسکتاہے ۔اس وقت بھارت اورکابل کی کٹھ پتلی غنی حکومت چاہتی ہے کہ افغانستان میں شورش جاری رہے اورامریکہ افغانستان سے نکلنے کے بعدباہر بیٹھ کرجنگ کے ماحول کوبڑھاوادینے میں مصروف ہے۔اوردوسری طرف طالبان میڈیا کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ طاقت کے ذریعے کابل پر قابض نہیں ہونا چاہتے بلکہ ایک وسیع البنیاد حکومت کے حامی ہیں تاہم اس کیلئے اشرف غنی کو کابل چھوڑنا ہوگا،برطانیہ جیسے ممالک طالبان کے ساتھ مستقبل میں چلنے کیلئے تیار ہیں، مگرجنوبی ایشیاء میں صرف بھارت ہی ایسا ملک ہے جو ہر صورت میں کابل میں اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے موجودہ افغان حکومت کا حامی ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت کا افغانستان کے عدم استحکام سے یہ مفاد وابستہ ہے کہ وہاں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف سازشیں کرے اور دہشت گردی کو فروغ دے اور اگر کابل میں کوئی منتخب افغان حکومت قائم ہوتی ہے تو بھارت کو سفارتی لبادے میں غیر سفارتی اور جارحیت پر مبنی کھیل کھیلنے کی اجازت نہیں دے گی۔ اس لئے پہلے بھارت نے خود کابل انتظامیہ کو اسلحہ اور گولہ بارود بھیجا اور پھر امریکہ کو چین کے حوالے سے خبردار کر کے بمباری پر اکسایا،بھارت لداخ اورلائن آف ایکچول کنٹرول پرچین کاراستہ روکنے میں ناکام رہاہے اس ہزیمت کابدلہ لینے کیلئے افغانستان میں بدامنی پیداکرکے وسطی ایشیاء تک چین کی رسائی روکناچاہتاہے۔اب وقت آگیاہے دنیاکے امن پسندممالک جنوبی ایشیاء اوردنیاکاامن وامان خراب کرنے پربھارت کیخلاف سخت ایکشن لیں،آرایس ایس کی انتہاپسندمودی حکومت کیخلاف نوٹس لے،دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والے ملک بھارت پر اقتصادی پابندیاں عائدکرکے فیٹف کی بلیک لسٹ میں شامل کیاجائے ،پوری دنیا کو اگرجنگ و جدل سے بچاناہے تو اس کے لئے بھارت کی ناک میں نکیل ڈالنالازمی ہے ورنہ بھارت کرہ ارض کوبربادکرنے میں دیرنہیں لگائے گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی کے کالمز
-
پہلے حجاب پھرکتاب
منگل 15 فروری 2022
-
ایمانداروزیراعظم
پیر 31 جنوری 2022
-
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے
بدھ 26 جنوری 2022
-
جنوبی پنجاب صوبہ اورپی ٹی آئی کاڈرامہ
پیر 24 جنوری 2022
-
پاکستان کے دشمن کون۔؟
جمعرات 20 جنوری 2022
-
پاکستان کے بادشاہ سلامت
پیر 10 جنوری 2022
-
بھارت میں خانہ جنگی
منگل 4 جنوری 2022
-
مالدیپ میں انڈیاآؤٹ تحریک
بدھ 29 دسمبر 2021
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.