عمران خان نے ثابت کر دیا کہ وہ صادق اور امین ہیں

ہفتہ 6 مارچ 2021

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے متعلق صدارتی ریفرنس میں دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا افسوس ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میثاقِ جمہوریت سے پھر گئی ہیں، دونوں جماعتوں نے میثاقِ جمہوریت میں انتخابات میں خفیہ طریقہ کار کو ختم کرنے کا معاہدہ کیا تھا، جس کی دستاویز اب بھی موجود ہے لیکن اس پر دستخط کرنے والی پارٹیاں اب اس پر عمل نہیں کررہی ہیں، یہ خفیہ ووٹ جرم کی حوصلہ افزائی ہے
 چیف جسٹس نے غلط نہیں کہا تھا 3 مارچ کو سینٹ کے انتخاب میں پاکستان کی عوام نے دیکھ لیا ضمیر فروشوں کی منڈی میں ضمیر کے خرید اروں نے وہ کچھ کیا جس کی ان سے امید تھی، ضمیر فروشوں نے نہ صرف اپنی قیادت بلکہ اپنے حلقہ انتخاب کے پاکستان دوست ووٹروں کے اعتماد کو بھی دھوکہ دیا، پاکستان کی عوام کو یاد ہو گا مسلم لیگ ن کی حکمرانی میں بلاول بھٹو نے عملی طور ہر سیاست میں قدم رکھتے ہوئے ایک تایخی جملہ کہا تھا،
    جمہوریت بہترین انتقام ہے اور وہ انتقام زرداری نے مسلم لیگ ن سے لے لیا ، سینٹ کے 37نشستوں پر انتخاب میں مسلم لیگ کا کوئی امیدوار تو تھانہیں اسلام آباد کی جنرل نشست پر واحد خاتون امیدوار فرزانہ کوثرتحریک ِ انصاف کی امیدوار فوزیہ ارشدکے مقابلے میں 13 ووٹوں سے ہار گئیں ، فرزانہ کوثر کو فوزیہ ارشد کو 174کے مقابلے میں ووٹ ملے اس لئے کہ آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی گیلانی نے ضمیر فروشوں کو ووٹ ڈالنے یا ضائع کرنے کے لئے اگر خریدا تھا ت یوسف رضاگیلانی کے لئے خریدا تھا ،
    سینٹ کے انتخاب میں پاکستان کے محب وطن عوام جان گئے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں پارلیمانی جمہوریت کی جنگ میںجھوٹ جیت گیا اور سچائی ہار گئی، جمہور یت کے نام نہاد علمبرداروں نے جمہوریت کا مذاق اڑایا۔

(جاری ہے)

جہاں تک تحریک ِ انصاف کے اراکین پارلیمنٹ کی ناراضی کا تعلق ہے تو اگر وہ واقعی ناراض تھت تو انہوں نے جنرل نشست پر تحریک ِ انصاف کی خاتوں امیوار کو ووٹ کیوں دیا، یہ زرداری کی گیم تھی مسلم لیگ ن کا سینٹ میں پتہ صاف کرنے کے لئے اس لئے اس نے ایک تیر سے دو شکار کئے اور تحریک ِ انصاف کو وہ ہی پتے ہوا دے گئے جن پہ تکیہ تھا ،
     سینٹ الیکشن میں جو بھی ہوا اس کے پیش ِ نظر ہم کہہ سکتے ہیں کہ عمران خان نے ضمیر فروشوں کو بے نقاب کر دیا۔

لیکن وہ دل شکستہ نہیں ہوئے وہ جانتے ہیں کہ آب ِ حیات اندھروں میں پوشیدہ ہے، خدائے مہربان کی عنایات پوشیدہ ہوتی ہیں دنوں کے ہیر پھیر میں صبر کا دامن تھام کے رکھے ہوئے ہے صبر کڑوا ہوتا ہے لیکن اس کا پھل بڑا میٹھا ہوتا ہے ، وہ جانتے ہیں کہ بھلے دنوں میں جھک جھک کر سلام کرنے والے گردش ِ ِ ایام میں ساتھ چھوڑجاتے ہیں یہ امتحان کی گھڑی ہے اگر خدا اور پاکستان کے عوام اس کے ساتھ ہیں تو وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ شاخ ِ گل میں پھول آنے سے پہلے خار آتے ہیں!
 سینٹ کی 37 نشستوں میں 18 نشستوں پر کامیابی کے بعد تحریک ِانصاف 23نشستوں کے سا تھ سینٹ کی بڑی جماعت بن گئی ہے حکومتی اتحاد کی سینٹ میں 38 نشستیں ہو گئی ہیں عمران خان کے امیدوار کوجنرل نشست پر اس کے امیدوار کو ہروایا گیا لیکن اس کا خود پر اعتماد برقرار ہے ، اس لئے سینٹ انتخاب کے نتائج کے بعد انہوں کے اعلان کیا کہ اپوزیشن تحریک ِ عدام اعتماد لانے کی زحمت نہ کرے ،میں جانتا ہوں کہ ” میں وزیر ِ اعظم تب ہوں جب مجھے پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہے “ میں پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لو ں گا اس سے ظاہر ہے کہ عمران خان جھوٹ کے مقابلے میں اپنی سچائی پر ڈٹے ہوئے ہیں اس نے نے کہا تھا کہ میں کسی بھی صورت میں چوروں کا ساتھ نہیں دوں گا چاہے میری حکومت ہی کیوں نہ چلی جائے عمران خان کے اس فیصلے نے ثابت کر دیا کہ وہ صادق اور امین ہیں ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :