
صدارتی نظامِ جمہوریت وقت کی ضرورت
منگل 4 مئی 2021

گل بخشالوی
کراچی کے ضمنی انتخاب سے قبل گلگت بلتستان اور ڈسکہ میں عوام کے ووٹ کے تقدس کو مجروح کیا گیا تھا اس لئے کراچی کے غیرت مند شہری اپنا حق رائے دہی کے لئے گھروں سے باہر نہیں نکلے جو نکلے وہ اپنی اپنی جماعتوں کے کاسہ لیس اور درباری تھے ان کے بھنگڑے ان کی مجبوری تھی تمام جماعتوں نے اپنی شکست کو تسلیم نہیں کیا حسب سابق دھاندلی کا رٹ لگا کر انتخابی عمل پر عدمِ اعتماد اور ماتم کیا ،۵ فیصد سے بھی کم ووٹ لینے والی جماعت پیپلز پا رٹی نے اپنی کامیابی کو اپنی تاریخی فتح قرار د ے دیا، انتخابی نتیجے کا سرکاری اعلان روک دیا گیا کوئی دوبارہ گنتی کا راگ الاپ رہا ہے تو کوئی دوبارہ الیکشن کے لئے ماتم کر رہا ہے قوم حیران اور پریشان ہے کہ اگر عوامی فیصلے کو تسلیم ہیں نہیں کیا جاتا تو الیکشن کا ڈرامہ رچانے کی آخر ضرورت ہی کیا ہے
دھاندلی دھاندلی کے شور کو ختم کرنے کے لئے وزیر اعظم عمران خان نے انتخابی اصلاحات پر مشاورت کے لئے اپوزیشن کو دعوت دی لیکن یہ دعوت بھی مسترد کر دی گئی ا نتخابی اصلاحات بھی نہیں چاہتے تو پھر روتے کیوں ہیں، انتخابی عمل میں عوام کا فیصلہ تسلیم ہی نہیں کرنا تو پھر الیکشن کا ڈرامہ کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے
بیرون پاکستان ، اپنے دیس کا درد محسوس کرنے والے چوہدری نذیر ا حمد اپنے ایک مراسلے میں لکھتے ہیں۔
(جاری ہے)
ایک اعلیٰ عہدے پر فائز سرکاری افسر کہتے ہیں کہ کراچی کے الیکشن نے ثابت کر دیا کہ عوام کو اب پارلیمانی نظامِ جمہوریت کے نام سے نفرت ہو گئی ہے پاکستان میں چور،ڈاکو، اور لٹیرے سیاست دانوں پر سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے پارلیمانی نظامِ جمہور ت کو خیر با د کہنے اور صدارتی نظام جمہوریت کا وقت آگیا ہے
اگر قومی ادارے پاکستان سے حقیقی معنوں میں محبت کرنے والے ہم پاکستانی اور وزیر ِ اعظم عمران خان پاکستان کو ریاست ِ مدینہ بنانا اور کہلوانا چاہتے ہیں تو ا نہیں ا رتغرل غازی کے کردار میں سامنے آنا ہو گا پاکستان کی آن اور شان پر قربانی کے جذبے سے سر شار وقت کے سلطان علاوالدین ( آرمی چیف )کا دست ِ مبارک ان کے شانے پر ہے نظام عدل کے کوپیکوں کو اپنے قبیلے کی خاتو ن کی آنکھوں میں آنسو دیکھ کر ماڈل ٹاﺅ ن کے معصوموں کا قتل عام نظر انداز کرنے والوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچانے کے لئے اور اپنے قول کامیابی یا موت کو عملی جامہ پہنانے کے لئے قومی اور مذہبی کردار میں سا منے آنا ہو گا۔ مغربی آقاﺅں کی علمبردار انتہا پسند مذہبی جماعت ٹی ایل پی کی فرانس کے خلاف پر تشدد مظا ہروں کے رد ِ عمل میں یوپی یونین کے تین کے مقابلے میں ۱۸۶ ممبران فرانس کی حمایت میں کھڑے ہو گئے ہیں اب وقت ہے کہ قومی غداروں،چوروں اور لٹیروں کیفر ِ کردار تک پہنچایا جائے ۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں قومی غیرت کا جنازہ نکالنے والے نا نہاد عوامی نما ئندوں سے، حکمران جماعت میں اور اتحادی جماعتوں کے بلیک میلروں سے نجات دلا کر ان کی تنخواہوں اور مراعات کے اربوں روپے سے قومی قرضے اتارے جائیں ۔ سپریم کورٹ، افواجِ پاکستان اور وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان اگر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی خوبصورت بقا چاہتے ہیں تو خدا را نام نہاد پارلیمانی جمہوریت پسندوں سے نجات کے لئے صدارتی نظامِ جمہوریت کے لئے قدم بڑھائیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.