
چن چڑھ گیا
بدھ 22 جولائی 2020

حافظ وارث علی رانا
(جاری ہے)
یوں تو ہماری ہر گورنمنٹ غریب ہی ہوتی ہے مگر یہ حکومت تو سیاسی طور پر فیصلے کرنے سے بھی قاصر ہے مشیروں کے اثاثے ظاہر کرنے کا فیصلہ خوش آئند ضرور ہے مگر حیران زیادہ ثابت ہوا کیونکہ معاشی طور پر غریب حکومت کے مشیر اربوں پتی نکلے ۔
اب اس پر وزیراعظم ایکشن کب لیتے ہیں اس فیصلے کا قوم کو انتظار ہے کیونکہ وزیراعظم نے سادگی کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے اب اگر انکے وزیر مشیر اربوں پتی نکل رہے ہیں تو انکے اپنے دعوے ہوا ہو رہے ہیں ۔ دوسری طرف ہمارے صحافی اور اینکر بھی مان نہیں وہ بھی کروڑوں پتی ہیں وہ صرف اس وقت حکومت کے خلاف لکھتے اور بولتے ہیں جب کوئی حکومت انکو دانہ پانی نہیں ڈالتی ،حال ہی میں اسلام آباد سے ایک صحافی مبینہ طور اٹھائے تو باقی پیٹی بھائیوں نے واویلا شروع کر دیا کہ مقدس گائے نے ہمارا صحافی اٹھا لیا ۔یہ نظریہ چند نام نہاد صحافی اور اینکروں نے اپنا رکھا ہے کہ جب بھی ان کے ساتھ کوئی ایسا ویسا واقعہ ہو جائے تو تحقیقات سے پہلے ہی اس کاروائی کو مقدس گائے پر ڈال دیتے ہیں ۔ ان صحافیوں اور اینکروں کو شاید الہام ہوتا ہے یا پھر کوئی خواب آجاتا ہے کہ ہمارا پیٹی بھائی فلاں ادارے نے اٹھایا ہے جسے وہ مقدس گائے کا لقب دیتے ہیں ۔حالانکہ ملک میں اگر کوئی مقدس گائے ہے تو وہ صحافی اور اینکر ہیں جن کے جرائم پر انہیں پولیس بھی نہیں پکڑ سکتی کیونکہ صحافی کے ذاتی جرم پر پکڑ پر بھی اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا جاتا ہے ۔ لیکن آج تک آزادی صحافت کی حدیں پتہ نہیں چلی کہ یہ آزادی کس حد تک ہے ۔کیونکہ کئی صحافی آزادی صحافت کی آڑ میں لوگوں کے بیڈروم تک گھس جاتے ہیں اور وہاں کی خبریں بھی بریک کرنے لگتے ہیں ۔جس صحافی کے مبینہ اغواء پر واویلا مچایا جا رہاتھا وہ شام کو ایسے گھر آ گیا جیسے کوئی صبح کا بھولا شام کو گھر آجاتا ہے ،لیکن واویلا کرنے والوں سوال ہے کہ کیا مقدس گائے نے فقط اس کی مہمان نوازی کیلئے اٹھایا تھا جو بغیر کسی حیل و حجت کے واپس بھی کر دیا ؟ کیا وہ صبح کو اٹھا کر شام کو چھوڑ دیتے ہیں ؟ مگر اصل سوال تو یہ ہے کہ کیا وہ کسی کو اٹھاتے ہیں ؟ اگر کسی کے پاس جواب ہے تو دلیل کے ساتھ ثابت بھی کرے ، سارے اینکرز ، صحافی اور مخصوص طبقہ جو ہمیشہ فوج کے خلاف زہر اگلنے کو تیار رہتا ہے ان کے پاس ہر طرح کے ذرائع ہیں وہ کسی بھی پلیٹ فارم کو استعمال کر کے یہ گتھی سلجھا کیوں نہیں دیتے ۔ قو م کے سامنے حقائق رکھ کر یہ ثابت کر دیں کہ مقدس گائے کون ہے اور یہ طبقات انہیں مقدس گائے کیوں اور کس وجہ سے کہتے ہیں ،اگر کسی کے پاس ثبوت اور اخلاقی جرات ہے تو اس ادارے کا نام لے کر حق بیان کرے ورنہ یہ فرضی نظریے پر اداروں برا بھلا کہنا بند کریں اور انہیں اپنا کام کرنے دیں ۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
حافظ وارث علی رانا کے کالمز
-
بدبو دار سوچ
ہفتہ 12 فروری 2022
-
حریم شاہ کے گھن چکر
جمعرات 3 فروری 2022
-
احتجاجی گدھے
بدھ 26 جنوری 2022
-
من حیث القوم
جمعہ 21 جنوری 2022
-
تجدید عہد وفا کا دن
منگل 23 مارچ 2021
-
دو ٹکے کا مارچ
منگل 9 مارچ 2021
-
تنقید کا کیڑا
پیر 14 دسمبر 2020
-
ہڑ بڑائے حمار
جمعہ 4 ستمبر 2020
حافظ وارث علی رانا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.