عمران خان،باراک اوباما اور تبدیلی

جمعہ 28 مئی 2021

Hussain Jan

حُسین جان

ماضی قریب کی سیاسی تاریخ کھنگالیں تو دو ایسے لیڈران کے نام آتے ہیں جنہوں نے اپنی قوم کو تبدیلی کا نعرہ دیا. ان میں سے ایک تو باراک حسین اوباما ہیں جو امریکہ کے آٹھ سال تک صدر رہے دوسرے لیڈر پاکستان کے موجودہ وزیرآعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ جناب عمران خان صاحب ہیں. باراک اوباما عالمی سطح پر کیا تبدیلی لے کر آئے اسے تو ہم کسی حد تک ڈسکس کرسکتے ہیں لیکن انہوں نے اپنے ملک کے عوام کو تبدیلی کے کتنے ثمرات سے نوازا اس سے ہماری صحت پر کچھ خاص فرق نہیں پڑتا.


لیکن پاکستانی ہونے کی حثیت سے ہمیں عمران خان صاحب کے نعرہ تبدیلی سے مکمل سروکار ہے کیونکہ اس تبدیلی کا تعلق برائے راست ہم سے بنتا ہے.

(جاری ہے)

پاکستان کو بنے تقریبا اسی سال ہونے والے ہیں. بدقسمتی سے ابھی تک ہمیں کوئی ایسا سیاستدان یا حکمران نصیب نہیں ہوا جو اس ملک کے عوام کے لیے خوشخبری کی علامت بنا ہو. ماضی میں جتنے بھی حکمران آئے انہوں نے اپنی، اپنے ساتھیوں اور اپنے خاندانوں کے افراد کی تجوریاں بھرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا.

کبھی قرض اتارو ملک سنواروں کے نام پر اس قوم کو بیوقوف بنایا گیا تو کبھی اپنے نام سے شروع کیے گئے امدادی فنڈز سے الو سیدھا کیا گیا. بڑے برے محل اور لمبی لمبی گاڑیاں ان سیاسی خاندانوں کا وطیرہ ہیں. ووٹرز ان کی نظر میں گلی کا حقیر کیڑا ہے اس سے زیادہ کچھ نہیں.
چلیں ماضی کا کیا رونا، رونا ہے سانپ کے بعد خالی لکیر پیٹنے کا کیا فائدہ.

حال کی بات کریں تو عمران خان تبدیلی کا نعرہ لے کر مسند اقتدار پر براجان ہیں. عمران خان صاحب کی حکومت میں بہت سے نئے چہرے بھی ہیں. ان چہروں نے سیاست کا آغاز تحریک انصاف سے کیا. ان میں سے کچھ کو وزیر مشیر بھی بنایا گیا.
ایک بات تو ماننی پڑے گی کہ عمران خان کے دشمن بھی مانتے ہیں کہ وہ ایک ایماندار انسان ہے.
اگر ہم موجودہ حکومت کے کارناموں کی فہرست بنائیں تو کافی طویل لسٹ بن جائے گی.

آج ہم چیدہ چیدہ کاموں کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں.
سب سے پہلے تو ہم بات کرتے ہیں ریکوڈک اور پی آئی اے کے کیسوں کی. عمران خان کی حکومت کا یہ بہت بڑا کارنامہ ہے کہ ان کی بدولت پاکستان کے قیمتی اثاثے واپس پاکستان کو مل چکے ہیں.
اس کے علاوہ انصاف صحت سہولت کارڈ کی بات کریں تو عمران خان کی حکومت کا یہ بہت بڑا کارنامہ ہے. دس لاکھ تک کی رقم کا علاج بالکل مفت ہوتا ہے.

ماضی میں کسی ایسے منصوبے کی نظیر نہیں ملتی.
احساس کفالت پروگرام کی مد میں اربوں روپے غریب اور نادار پاکستانیوں میں تقسیم کرنا بھی کمال ہے. اس سے پہلے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام پر اربوں روپے کرپشن کی نظر کیے گئے.
اس کے ساتھ ساتھ عمران خان کی حکومت نے کامیاب نوجوان، اپنا گھر سکیم، اسٹیل مل کے ملازمین کی تنخوائیں، ٹیکسٹائل اندسٹری کی بحالی، اپنا روزگار سکیم بزرگ شہریوں کے لیے ماہانہ الاونس جیسے بے شمار کام کیے اور مزید کر رہی ہے.


اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ موجودہ حکومت مہنگائی کو کم کرنے میں فی الحال ناکام رہی ہے مگر جلد ہی عمران خان اس طرف بھی توجہ دیں گے اور عوام کو ریلیف ملے گا. عمران خان نے کرپشن پر بالکل سمجھوتا نہیں کیا کرپٹ چاہے اس کی اپنی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتا ہو. اس نے قانون کے کٹہرے میں لاکھڑا کیا.
پاکستانی عوام پر امید ہیں کہ عمران خان اس ملک کے عوام کے لیے نیک فعال ثابت ہوں گے.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :