مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزی جاری

جمعہ 4 جون 2021

Iman Saleem

ایمان سلیم

مقبوضہ کشمیر پاکستان کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی سی حیثیت رکھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ جب پاکستان مسلمان کشمیریوں پر ظلم و ستم ہوتا دیکھتا ہے تو اس کے حقوق کے لیے آواز اٹھاتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کا سلسلہ کئی دہائیوں سے جاری ہے اور بھارت آج بھی اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہیں آرہا۔ عالمی برداری بھارت کے اس غیرمنصفانہ رویے اور کشمیریوں کے حقوق کی پامالی پر خاموش تماشائی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے مسلمانوں کو شہید اور ظلم و بربریت کا نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی مخصوص حیثیت اور آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھارت کے جبراور ظلم و ستم میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ بھارت کو اس آئین کے خاتمے پر شدید تنقید کا بھی سامنا رہا۔

(جاری ہے)

پوری دنیا نے دیکھا کہ کیسے بھارت نے اپنے اوچھے ہتھکنڈے چھپانے کے لیے آرٹیکل 370 کی خلاف ورزی کی۔

اس وقت بھارت کو کورونا وائرس کی تیسری لہرکا سامنا ہے جس کی وجہ سے بھارت پہلے ہی بہت نقصان اٹھا چکا ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کے مریضوں کے ساتھ جو سلوک ہوتا آرہا ہے وہ ناقابل بیان ہے۔ اس کے علاوہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے 100 دن مکمل ہونے پر بھارتی فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے مقبوضہ وادی میں مزید 44 کشمیریوں کو شہید کردیا ہے۔

کشمیر میڈیا کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے سو دن مکمل ہونے پر بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشن کے نام پہ 20 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچایا ہے۔ بھارتی فوجیوں کی جانب سے گولیوں، چھروں اور آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا جس کے بعد 325 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا اور اس سب میں 143 کشمیری زخمی بھی ہوئے۔
 اس کے علاوہ سری نگر میں کچھ سیاسی مبصرین نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے نہ تو ریاستی دہشتگردی میں کوئی کمی آئی ہے اور نہ ہی مودی سرکار کی حکومت کی جانب سے کشمیر مخالف پالیسیوں پر کوئی تبدیلی سامنے آئی ہے۔

ان کا مزید یہ کہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے اس دور میں گھر گھر سرچ آپریشن کا سلسلہ جاری رکھا جبکہ مقبوضہ وادی میں لوگوں کو کوویڈ 19 اور فوجی لاک ڈاون میں سخت مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ یہ تمام سلسلہ کئی عرصے سے چلا آرہا ہے۔ کتنی ہی ماؤں نے اپنے بیٹے، بیویوں نے اپنے شوہر، بہنوں نے اپنے بھائی، بچوں نے اپنے باپ کھودیے لیکن عالمی برادری صرف چند مزمت بھرے الفاظ بول کر بات ختم کر دیتی ہے۔

لیکن کشمیر کے مسلمان مزمت بھرے الفاظ نہیں چاہتے۔ اب وقت ہے کہ ٹھوس اقدام اٹھایا جائے اور بھارت کو واضح پیغام دیا جائے کہ وہ انسانی حقوق کی پامالی بند کرے اور کشمیریوں کو ان کا حق اور آزادی دے۔ اگر یہی ظلم کسی انگریز ملک میں ہورہا ہوتا تو شاید عالمی برادری خاموش نہ ہوتی۔ کشمیر کی جدوجہد ایسے رائیگاں نہیں جا سکتی۔ پاکستان ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھڑا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی بھارت کو دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ جب تک بھارت مقبوضہ وادی میں ریاستی دہشت گردی کو ختم نہیں کرتا تب تک پاکستان بھارت کے ساتھ کسی قسم کی تجارت نہیں کرے گا۔
سنا ہے بہت سستا ہے خون وہاں کا
ایک بستی جسے لوگ کشمیر کہتے ہیں

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :