"شہباز شریف حکومت کا آخری کارڈ ؟"

پیر 10 مئی 2021

Imran Khan Shinwari

عمران خان شنواری

لاہور ہائی کورٹ نے جس طرح شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکال کر انہیں بیرونِ ملک میڈیکل ٹریٹمنٹ کے لئے سفر کرنے کی اجازت دی ہے بالکل اسی طرح نواز شریف صاحب کو بھی اجازت دی گئی تھی۔ مگر حیرت یہاں اس بات پہ ہوتی ہے کہ جس طرح کل شہباز شریف کو ملک سے باہر جانے سے روکنے کے لئے ریاستی مشینری فوری حرکت میں آئی اور صدارتی آرڈیننس جاری کرکے پہلے سے ہی ایف آئی اے کو ملک کے تمام ایئرپورٹس پر تعینات کیا تاکہ عین وقت پہ ایئرپورٹ سے شہباز شریف کو پکڑا جاسکے تو اس طرح کی پھرتیاں تب کیوں نظر نہیں آئی جب اسی لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کو بھی باہر جانے کی اجازت دی تھی ؟ تب حکومت کو کوئی صدارتی آرڈیننس یا قانونی چارہ جوئی کرنے کا خیال کیوں نا آیا ؟
اس رویے سے تو واضح دکھائی دیتا ہے کہ نواز شریف کو بھی اسی طرح روکا جاسکتا تھا مگر ایسا نہیں کیا گیا جو ایک سوالیہ نشان ہے حکومت پر جو دو پچھلے سال سے یہی بات دہرا رہی ہے کہ شریف برادران کو این آر رو نہیں دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس کی حمایت میں دلائل دینے والے لوگ ایک جواز یہ بھی پیش کرتے ہیں چونکہ نواز شریف بیمار تھے اس لئے انہیں روکنے میں حکومت نے زیادہ دلچسپی نا دکھائی مگر بیمار تو شہباز شریف بھی ہیں۔ ان پر کیوں نظرِ کرم نہیں کی گئی ؟ لہذا لاہور ہائی کورٹ پر تمام ملبہ ڈال کر خود کو بری الذمہ قرار دینا کسی طور پر بھر قابلِ فہم نہیں ہے۔
شہباز شریف کو ملک سے باہر جانے سے روکنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ انہیں اسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھا جاتا ہے جبکہ مریم نواز کا ن لیگ کی کرسی تک رسائی میں شہباز شریف ہی سب سے بڑی رکاوٹ سمجھے جاتے ہیں۔

اگر وہ ملک سے باہر چلے جاتے ہیں تو اس طرح مریم نواز کے لئے مسلم لیگ ن کی صدارت کا راستہ ہموار ہوجائے گا۔ کیونکہ ایک مرتبہ اگر وہ باہر گئے تو اپنے بھائی کی طرح ہی واپس وطن آکر عدالتوں کا سامنا کرنے کے بجائے وہی رہنے کو زیادہ ترجیح دیں گے اور اس طرح وہ ن لیگ کی صدارت سے خود ہی دستبردار ہوجائیں گے۔ لہذا حکومت نے یہاں بھی انہیں آخری پتے کی طرح رکھا ہے جسے وقت آنے پر ممکن ہے کہ مریم نواز کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔

لہٰذا بلاول بھٹو زرداری کا بیان جس میں انہوں نے مسلم لیگ ن پر پی ٹی آئی کے ساتھ "مک مکا" کا الزام لگایا تھا وہ ایک طرح سے درست بھی نظر آتا ہے کیونکہ شہباز شریف ہی اسوقت حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے لئے ایک اہم کارڈ ہیں جنہیں مستقبل میں مریم نواز کو کنٹرول کرنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ اسٹیبلشمنٹ کبھی بھی انہیں باہر بھیج کر مریم نواز کو کھلی چھوٹ نہیں دینا چاہے گی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :