
"یہ باغیانہ سیاست پاکستان کو نقصان دے رہی ہے"
ہفتہ 31 جولائی 2021

عمران خان شنواری
بدقسمتی سے پاکستان میں قومی دھارے کی ہر ایک جماعت کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ جب یہ اقتدار میں نہیں ہوتے تب یہ اپنی نادانیوں کے باعث ایسے اقدامات یا بیانات جاری کردیتے ہیں جو بعد میں غیر ملکی سطح پر پاکستان کے ہی خلاف بطور سیاسی ہتھیار استعمال ہوتے ہیں۔
(جاری ہے)
اسی طرح عمران خان صاحب کے 2014 کے دھرنوں کے باعث بھی پاکستان کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ چینی صدر جو ایک تاریخی دورے پر اگست 2014 میں پاکستان آنے جارہے تھے وہ دورہ ڈی چوک پر بیٹھے تحریکِ انصاف کے کارکنان اور خان صاحب کی کنٹینر سیاست کی وجہ سے منسوخ کرنا پڑا۔ چنانچہ پوری دنیا ایک تذبذب کا شکار تھی کیونکہ پاکستان میں ایک بار پھر سے جمہوریت کی بساط لپیٹے جانے کا خطرہ تھا۔ چنانچہ انجانے میں ہی سہی مگر پی ٹی آئی کی جارحانہ سیاست نے بھی 2011 سے 2018 کے درمیان اپوزیشن میں رہ کر پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر معاشی نقصان پہنچایا جس کا اندازہ آج حکومت میں رہ کر خود بھی خان صاحب کو ہوچکا ہوگا۔
بلاول بھٹو زرداری جو پاکستان میں نوجوانوں کی قیادت کا دعویٰ کرتے ہیں ان کے بیانات اگرچہ اسقدر سنگین الزامات پر مبنی نہیں ہوتے مگر ان کی جماعت بھی پارلیمنٹ میں ایسے قوانین بنانے میں ہمیشہ رکاوٹیں پیدا کرتی ہے جو پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر مشکلات سے نکال سکتے ہیں۔ اس کی مثال بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو کونسلر رسائی کے حوالے سے بل میں رکاوٹ ڈالنا ہے جس کا پاکستان بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے فیصلے کے تحت حکم عدولی کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا تھا۔ اس کے علاوہ حکومت کے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کے سلسلے میں بھی انکی جماعت نے قانون سازی میں تعاون نا کیا جس کا خمیازہ حال ہی میں پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں بھگتنا پڑا۔
بہرحال مریم نواز صاحبہ ہو عمران خان ہو بلاول بھٹو زرداری یا پھر کوئی اور ہو یہ سب اپوزیشن میں آکر یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ قومی سلامتی کے مسائل پر سیاست کرنے سے نقصان کسی اور کا نہیں بلکہ پاکستان کا ہی ہوتا ہے۔ ان کے برعکس بھارت اور امریکہ میں قومی سلامتی کے مسئلے پر ڈیموکریٹک پارٹی ہو یا ریپبلکن، کیجریوال کی عام آدمی پارٹی ہو یا مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی نیز یہ سب ایک ہی صف میں کھڑے نظر آتے ہیں جب بات انکے ملک کے قومی مفاد سے وابسطہ ہو۔ اس کے برعکس پاکستان میں جمہوری حکومتوں کا یہ تیسرا دور ہے مگر اب بھی قومی دھارے کی سیاسی جماعتوں میں سیاسی بلوغت پیدا نہیں ہوئی۔ چنانچہ انکی یہی باغیانہ سیاست پاکستان کو ہمیشہ جانے انجانے میں نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہے جس کی وجہ سے غیر جمہوری قوتوں کا بھی ان پر سے اعتماد اٹھ جاتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمران خان شنواری کے کالمز
-
"اقتدار کی حوس بنگال کو لے ڈوبی"
منگل 11 جنوری 2022
-
پاکستان اور ایران کے درمیان برف پگھل رہی ہے
جمعرات 21 اکتوبر 2021
-
"کابل کی نئی تھیوکریٹک حکومت اور پاکستان پر اس کے اثرات"
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
"کراچی سب کو انتخابات میں ہی یاد آتا ہے"
جمعرات 9 ستمبر 2021
-
"نیا طالبان 2.0"
منگل 24 اگست 2021
-
"مالدیپ میں بھارت کا نوآبادیاتی جال"
منگل 3 اگست 2021
-
"یہ باغیانہ سیاست پاکستان کو نقصان دے رہی ہے"
ہفتہ 31 جولائی 2021
-
"کشمیر کے محاذ پر کپتان کا فُل سوئنگ"
بدھ 28 جولائی 2021
عمران خان شنواری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.