
اللہ کا فضل
پیر 29 جون 2020

جاوید علی
پچھلے دنوں میں اپنے ایک دوست ڈاکٹر کے پاس بیٹھا تھا جو لگ بھگ ساٹھ سال سے بڑے ہیں آدمی کمال کے ہیں- صبح کا وقت تھا انہوں نے اللہ کے فضل کی بات چھیڑ دی کہتے ہیں میں نے کل ایک اللہ کے فضل کی نئی تعریف (definition) سنی ہے کہ ایمان اللہ کا رزق ہے اس لئے ہمیں ایمان کا رزق مانگنا چاہیے- میرے لئے بھی یہ ایک نئی بات تھی تو میں نے اس کی کھوج لگانا شروع کی تو مجھے حیرانی ہوئی کہ میں تو اللہ کے فضل کو بھی ایک دائرہ میں رہ کر دیکھتا اور سوچتا کہ رزق اللہ کا فضل ہے اللہ نے مجھے ایک انسان بنایا اور پورا سٹریکچر(structure) عطا کیا- یہ ہی جو ہم عام طور پر تصور کرتے ہیں-
رب کریم اللہ تعالی نے قرآن مجید کے اندر ارشاد فرمایا ہے " پھر جب نماز پوری ہو جائے تو زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل تلاش کرو" (الجمعہ ) اس آیات کریمہ کا مفہوم یہی سمجھتا تھا جمعہ کی نماز ادا کرو اور اپنے کاروبار میں لگ جاؤ لیکن جب میں نے جانچ پڑتال کی تو معلوم ہوا کہ اللہ کا فضل تو بڑا وسیع ہے جس کی اتنی چھوٹی تعریف بیان کرنا ہماری کم عقلی ہے- اللہ کا فضل تو بہت وسیع ہے ہمارا سانس لینا, سب سے بڑھ کر آکسیجن جو ہمیں مفت میں مل رہی ہے جو ہم منوں کے حساب سے استعمال کرتے ہیں ہمارے ذمہ کوئی نہیں آتا جو ہم نے ادا نہ کیا تو ہمارا کنکشن ختم کر دیا جاۓ گا اور پانی جو ہم ہر روز استعمال کرتے ہیں اور بے حساب کرتے ہیں اور بارش جسے اللہ کی رحمت کہتے ہیں کیا ہماری حکومتیں یا ہم سب مل کر اس طرح کی ایک بارش برسا سکتے ہیں ایسا ہونا نا ممکن ہے ہمیں انسان پیدا کرنا کیا فضل نہیں ہے- اگر اللہ ہمیں انسان نہ پیدا کرتا تو ہم کیا کر سکتے یہ سب تو اللہ کا فضل ہے- آج میں اشفاق صاحب کی کتاب "زاویہ" پڑھ رہا تھا کہ میں نے ایک واقعہ پڑا- اشفاق صاحب لکھتے ہیں کہ میں جمعہ کی نماز پڑھا کرتا ہوں تو مجھے مسجد میں میرے ہم عمر شخص سے ملاقات ہوئی میں نے اس سے پوچھا کہ آپ کیا کرتے ہیں- اس نے بتایا میں ریٹائرڈ ٹیچر ہوں اور پوچھا کہ اب اپنے کاروبار کی طرف جارہے ہو تو اس نے جواب دیا اللہ کے فضل کی تلاش میں جا رہا ہوں- میں نے بھی اس کے ساتھ چلنا شروع کیا ہم دونوں چنگڑوں کے جھگیوں کی طرف چلے گئے- بچے کھیل رہے تھے تو سیٹی بجائی تو آٹھ دس بچے بیٹ اور کیند لے کر قطار میں بڑے نظم و ضبط سے کھڑے ہو گئے تو اب میچ شروع ہو گیا اور وہ امپائر بن گیا یہ بڑا سخت امپائر تھا جس کے اس دنیا سے الگ رولز تھے وہاں چھکے کی اجازت نہیں تھی کیونکہ ساتھ بلڈنگز وغیرہ کے شیشہ وغیرہ ٹوٹنے کا خطرہ تھا اگر کسی کا چھکہ لگ جاۓ تو وہ چھکہ ہی گنا جاتا اور دونوں ٹیمیں من و عن امپائر کا فیصلہ مانتی- میں نے پوچھا کہنے لگا کہ یہ بھی اللہ کا فضل ہے جو ہر جمعہ کی نماز کے بعد میں تلاش کرنے نکل پڑتا ہوں- اس نے بتایا جب میری والدہ میری ہونے والی بیگم دیکھنے گئی تو انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ بھینگی ہے جب میں نے نکاح کے بعد اسے دیکھا تو بہت زیادہ حسین و جمیل تھی تو میں نے کہا اماں نے اچھا مزاق کیا تو کہنے لگی یہ تجھ پر اللہ کا فضل ہے-
اللہ کا فضل ہر رنگ, ہر انداز, ہر وقت اور ہر جگہ موجود ہے اگر آپ اسے تاش کرو تو آپ کے سامنے راستے کھلتے جائیں گے جن پر آپ چل کر اس کا فضل تلاش کر سکتے ہیں اس کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ یہ ختم نہ ہونے والا ہوتا ہے-
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
جاوید علی کے کالمز
-
پھول کی زندگی اور گلدستہ تک کا سفر
منگل 28 دسمبر 2021
-
حضرت شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ (1703-1762)
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
سوشل میڈیا کے رنگ اور ہم
جمعہ 10 ستمبر 2021
-
مبارک ہو
ہفتہ 4 ستمبر 2021
-
کڑوے اقوال
ہفتہ 21 اگست 2021
-
ماہر نفسیات
جمعرات 12 اگست 2021
-
کچھ ایسی ڈھیٹ ہے کمبخت آتی ہے نہ جاتی ہے
پیر 26 اپریل 2021
-
خواب سے تعبیر تک
جمعہ 26 مارچ 2021
جاوید علی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.