
یقین کریں یقین نہیں آتا
جمعہ 29 اکتوبر 2021

مظہر اقبال کھوکھر
(جاری ہے)
پچھلے دنوں وزیر اعظم کا ایک بیان نظر سے گزرا ۔ مہنگائی کے مارے لوگوں کے لیے اس طرح کے بیانات بہت بڑی نعمت ہوتے ہیں
"تمام صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں بڑھتی ہوئی مہنگائی کا احساس ہے عوام کو ریلیف دینے کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی کا بڑا پروگرام جلد شروع کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے یہ بات مہنگائی سے متعلق اجلاس میں کہی جس میں کم آمدنی والے افراد کو پیٹرول پر سبسڈی دینے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ وزیر اعظم نے اگلے چند روز میں یہ پلان مکمل کرنے کی ہدایت کی جس کے تحت موٹر سائیکل ، رکشہ اور عوامی سواری کو سبسڈی ریٹ پر پیٹرول دیا جائے گا۔ مگر قابل غور پہلو یہ ہے کہ یہ سب کچھ پلان میں ہے مگر ایسی صورتحال میں آخر کیونکر یقین کیا جاسکتا ہے جب پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی مہم سے حکومت سازی تک اور حکومت سازی سے آج تک سب کچھ حکومت کے پلان میں شامل ہے مگر عمل میں کچھ بھی شامل نہیں۔ پہلے کہا جاتا تھا کہ ہم حکومت میں آئیں گے تو ملک سے رشوت ، کرپشن اور لوٹ مار کا خاتمہ کریں گے ، لوٹی ہوئی دولت واپس لائیں گے ، چوروں لٹیروں کا احتساب کریں گے ، پائی پائی کا حساب لیں گے ، مہنگائی کو کنٹرول کریں گے ، عوام کو ریلیف دیں گے ، انصاف سستا کریں گے ، پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسز کم کے قیمتیں کم کریں گے، آئی ایم ایف سے نجات حاصل کریں گے اور اپنی بہترین معاشی ٹیم کے ذریعے معیشت کو مضبوط اور عام آدمی کو خوشحال کریں گے۔ مگر جب سے اقتدار میں آئے ہیں ہمیں مسلسل یہی بتایا جارہا سابقہ حکمران چور تھے کسی کو نہیں چھوڑوں گا عوام تھوڑا حوصلہ رکھیں ، تھوڑا صبر کریں ، بس اچھے دن آنے والے ہیں ، گھبرانا نہیں مشکل دور بس ختم ہونے والا ہے ، اب پھل کھانے کا وقت آنے والا ہے پچھلے تین سالوں میں پوری قوم بس اچھے دنوں کا انتظار کر رہی ہے مگر ہر گزرتا دن بد سے بد تر ہوتا جارہا ہے ایسا لگتا ہے حکومت مہنگائی کو کنٹرول نہیں کر رہی بلکہ مہنگائی حکومت کو کنٹرول کر رہی ہے۔
یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ مہنگائی ہر دور کا مسئلہ رہا ہے مگر کبھی اس طرح منہ زور مہنگائی نہیں دیکھی پہلے تو یہ ہوتا تھا کہ مہینوں بعد بعض اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا تھا اور عوام رو دھو کر برداشت بھی کر لیتے تھے اب تو کوئی ٹائم فریم نہیں ہر پندرویں روز پیٹرول بڑھ رہا ہے ہر ہفتے بعد بجلی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں ہر تیسرے روز گیس بڑھ رہی اور ہر دوسرے روز اشیاء خوردنی میں اضافہ ہورہا اس کے علاوہ ضروریات زندگی کی کوئی چیز ایسی نہیں جو کنٹرول میں ہو۔ عمران خان اپنی جماعت کے عروج کے ابتدائی دنوں میں کہا کرتے تھے کہ تحریک انصاف کا سونامی سب کو بہا لے جائے گا اس وقت تو ہم جیسے سادے لوگوں نے کچھ اور سمجھا مگر اب سمجھ آئی کہ سونامی کیا ہوتا اور اس کے نتیجے میں عوام کا حشر کیا ہوتا ہے۔
ایسی صورتحال میں پیٹرول اور اشیاء خوردنی پر ٹارگٹڈ سبسڈی ایک مذاق سے بڑھ کر نہیں اس سے پہلے یوٹیلٹی سٹورز پر دیے جانے والے ریلیف سے عوام کس حد تک مستفید ہورہے ہیں اس کا اندازہ اس صورتحال سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ کبھی غریب بندے کو 90 روپے کلو والی چینی ڈھونڈنے کے لیے ایک شاپ پر جانا پڑتا ہے اور کبھی 55 روپے کلو والا آٹا ڈھونڈنے دوسری دوکان پر بھاگنا پڑتا ہے کہیں گھی نہیں ملتا اور کہیں آئل ناپید ہوتا ہے سچ تو یہ ہے موجودہ حکومت نے پچھلے تین سالوں سے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے اور شاید اگلے دو سال بھی اس طرح ڈنگ ٹپاؤ پالیسی کے تحت اپنا وقت پورا کرنا چاہتی ہے مگر حکمران شاید یہ بات بھول رہے ہیں کہ اس طرح شاید اپنی مدت تو پوری کر لیں مگر عوام میں جانے کے قابل نہیں رہیں گے اب بھی وقت ہے حکمران ہوش کے ناخن لیں بہت کچھ بگڑ چکا ہے مگر سب کچھ نہیں بگڑا آج بھی حکمران سبسڈی ٹارگٹڈ کا لولی پاپ دینے کے بجائے مہنگائی مافیا کو ٹارگٹ کر لیں مصنوئی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیں تو عوام کو بہت حد تک ریلیف مل سکتا ہے مگر المیہ یہ ہے کہ اقتدار کی کرسی پر بیٹھے حکمرانوں کو سب اچھا کی رپورٹیں دینے والے خوشامدی جب تک اپنا حصار بنائے رکھتے ہیں اس وقت تک انہیں اس بات کا احساس نہیں ہو پاتا کہ عوام کو ریلیف صرف پلان بنا لینے سے نہیں ملتا بلکہ پلان پر عمل کرنے سے ملتا ہے ایسے میں حکومت کے کسی نئے پلان پر کیسے یقین کر لیا جائے جب آج تک کوئی بھی پلان پورا ہوتا ہوا نظر نہیں آیا اس کے باوجود دیکھتے ہیں آنے والے دنوں میں قوم کو ٹارگٹڈ سبسڈی ملتی ہے یا ٹارگٹڈ مہنگائی کا تحفہ ملتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مظہر اقبال کھوکھر کے کالمز
-
ڈی سی لیہ اور تبدیلی
جمعرات 3 فروری 2022
-
صوبے کے نام پر سیاست
بدھ 26 جنوری 2022
-
بات تو سچ ہے۔۔۔
جمعرات 20 جنوری 2022
-
اجتماعی بے حسی کا نوحہ
بدھ 12 جنوری 2022
-
خاموش انقلاب نہیں دھاڑتا طوفان
بدھ 5 جنوری 2022
-
ایک اور سال
جمعہ 31 دسمبر 2021
-
تبدیلی آنے سے پہلے جانے لگی
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایک اور بحران۔۔۔۔
منگل 14 دسمبر 2021
مظہر اقبال کھوکھر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.