
سانحہ مشرقی پاکستان۔ دو قومی لڑائی
اتوار 16 دسمبر 2018

میر افسر امان
(جاری ہے)
آریوں نے زمین کے مالکوں، دراوڑوں کی نسل کشی شروع کی۔ یہ اسی طرح ہے جیسے برطانیہ سے گئے گورے انگریزوں نے امریکی خطہ میں ریڈ انڈین کے ساتھ کیا۔
اب بھی برصغیر اور امریکہ میں بچے کچھے یہ لوگ اپنے حقِ مالکیت کے لیے روتے دھوتے رہتے ہیں۔ مگر اقتدار کے نشے میں غالب لوگ کب کسی کواُن کے حقوق دیتے ہیں؟اگر دیکھا جائے کہ جس رب نے یہ حسین جمیل زمین ،اپنے ایک کن فیکون کے حکم سے بنائی تھی۔ پھرد نیا میں جنتے انسان اوّل سے آخر تک اپنی اسکیم کے مطابق پیدا کرنے تھے ،ان کی روحوں کو اپنے سامنے حاضر کر کے دربار لگایا اور ان سے کہا،کیا میں تمھارا رب نہیں ہوں،سب نے کہا کہ آپ ہمارے رب ہیں، ہم اس کی گواہی دیتے ہیں۔ پھر رب نے کہا کہ زمین میں تم نے میرے احکامات کے مطابق رہنا ہے۔ رب نے اپنے بندوں کے درمیان برابر کا حق رکھا تھا۔ان سب باتوں کے ساتھ شیطان کو بھی
رب نے پیدا کیا۔ پہلے پہلے سب لوگ اللہ کے حکم کے مطابق ایک دوسرے حق دیتے رہے اور زمین میں سکون اور امن تھا۔ پھر شیطان نے اپنی اسکیم کے مطابق آوم کے بیٹوں ، عابیل قابیل میں سے ایک بیٹے کو دوسرے بیٹے کے خلاف کیا۔ اُس نافرمان نے اپنے حق سے زیادہ کادعویٰ کیا۔ پھر اپنے بھائی کو قتل کر دیا۔ دنیا میں یہیں سے انسانوں میں حقوق کی لڑائیاں شروع ہوئیں۔اللہ نے اپنے بندوں کو برابر کے حقوق دلانے کے لیے اپنے پیغمبر وں کو بھیجا۔ کسی نے ان کی بات مانی اور کسی نہیں سنی اور آپس میں حقوق کی لڑائی کی جو آج تک جاری و ساری ہے، جس میں ایک ہندومسلمان کی بھی لڑائی ہے۔اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے کہ اگر بستیوں کے لوگ اللہ کے احکامات عمل کرتے تو اللہ آسمان سے پانی برساتا اور زمین اپنے خزانے اُگل دیتی ۔ پھر کیا یہ حقوق اور ملکوں کی لڑئیاں ہوتیں؟
آریوں اور انگریزوں کے بعدفطرت کے قانون کے مطابق جب ایک اللہ کو ماننے والے مسلمان برصغیر میں آئے تو انہوں نے اللہ کے حکم کے مطابق پرانی قوموں کے حقوق سلب نہیں کئے۔ بلکہ ان سے ممکن حد تک رواداری بھرتی۔ اس روادری کو سامنے رکھتے ہوئے دیکھتے دیکھتے برصغیر کے کروڑوں باشندے مسلمانوں ہونے لگے ۔ مسلمانوں کے ایک ہزار سالہ دور میں برصغیر میں امن و امان تھا۔ دونوں بڑی قوموں میں روادری تھی۔ فطرت کے مطابق جب مسلمان بھی سست روی کا شکار ہوئے تو اللہ نے ایک اور قوم انگریز کو ان دونوں پر مسلط کر دیا تھا۔ دو سو سال بعد دونوں نے انگریز کی غلامی سے نکلنے کے لیے مل جل کر جدو جہد کی۔ انگریزوں کے برصغیر چھوڑے پر ہنددؤں نے اپنے حق سے زیادہ چھننے کی کوشش کی اور فلسفہ دیا کہ قومیں اوطان سے بنتیں ہیں۔ مسلمانوں نے نظریہ پیش کیا کہ مسلمان قوم عام قوموں کی طرح نہیں ہے۔علامہ اقبال نے اس تشریع اس طرح کی:۔
خاص ہے ترکیب میں قوم رسول عاشمی
صاحبو! باقی ساری باتیں زمنی ہیں کہ پاکستان کی فوج کی غلطی تھی یا سیاستدانوں کی غلطی تھی۔ نہیں بلکہ پوری قوم کی غلطی تھی۔یہ ایک الگ بحث ہے اور اس میں وزن بھی ہے۔مگراب بھی باقی پاکستان میں سب سے بڑی بات کہ دو نظریہ قومی کی بنیاد پرمدینہ کی فلاحی اسلامی جہادی ریاست قائم کر دی جائے۔مقامی قومیتوں کے حقوق پر ممکن حد عمل کرتے ہوئے پاکستانی یک جان ہوجائیں۔ تواب بھی کچھ نہیں گیا۔یہاں پرہی سونے کی چڑیابرصغیر موجود ہے اور ناپ تول کا گز بھی۔ اللہ کے رسول کی ہندوستان پرغلبے والی حدیث بھی۔پھر مثل ِمدینہ اسلامی فلاحی،جہادی، ایٹمی میزائل طاقت اور ایمان سے لبریز پاکستانی قوم کی طاقت کے سامنے سامنے دشمن نہیں ٹہر سکے گا۔پھر بھارت کے مسلمانوں کو بھی حوصلہ ملے گا اور کشمیر کے مسلمان بھی بھارتی غلامی سے آزاد ہو جائیں گے۔ بنگلہ دیش بھی واپس اپنی ملت میں آجائے گا۔ ہندو نے جیسے برصغیر کی قدیم قوم، دراڑوں کو ڈرا ڈرا کر غلام بنا لیا تھا اور اب مسلمانوں کو ڈارتے رہتے ہیں کہ بھارت میں ہندو بن کے رہوں ورنہ پاکستان چلے جاؤ۔۔۔ کیوں! پاکستان چلے جائیں ؟جب پاکستان میں قائد اعظم کی وژن کے مطابق دو قومی نظریہ والی، مثل مدینہ فلاحی جہادی ریاست بن جائے گی تو پھر بھارت کے مسلمان بھارت میں ایک اور پاکستان بنائیں گے۔۔۔ مقتدر حلقوں اٹھو اور بھارت کی بار دھمکیوں کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہوتے ہوئے اعلان کر دوکہ اگر ہم نہیں تو پھر تم بھی نہیں۔ افغانستان میں سویٹ رشیا کو شکست سے دو چار کرنے والے،مقبوضہ کشمیر میں بھارت کوناکوں چنے چبھانے والے اور مشرقی پاکستان میں فوج سے سے آگے آگے بڑھ کی جنگ لڑنے والے البدر اور الشمس کے جانشین ،جماعت اسلامی کے مجاہد بھی موجود ہے۔ پاکستان کے اہل اقتدار اگر تم نہیں ایسا نہ کرو گے تو تمھارا اقتدار بھی نہیں رہے گا۔کیونکہ کہ تمھاری بربادی کا فیصلہ تو بھارت نے توعلانیہ کیا ہوا ہے۔ وہ تمھیں نیست و نبود کر دے گا۔ اور تم آلو پیاز کی تجارت میں لگے ہوئے ہو۔اُٹھو ایٹمی میزائل طاقت پاکستان کو مثل مدینہ فلاحی جہادی ریاست بنا ؤ۔ اور تحریک پاکستان جیسی تحریک دوبارہ برپاہ کرو۔تمھاری بقاہ تمھارے ہاتھ میں ہے۔پھر پاکستان میں کوئی دوسراسانحہ مشرقی پاکستان نہیں ہو سکے گا۔ اللہ پاکستان کی حفاظت فرمائے ۔آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.