
وفاداری کا ثبوت دو؟
جمعرات 15 اگست 2019

محمد صہیب فاروق
انڈیاکی پارلیمنٹ سے خطاب میں وہ بارہایہ جملہ دہراچکے ہیں کہ ہندوستان کے مسلمانوں پرشک مت کروجتنے تم ہندوستانی ہواتنے ہی مسلمان ہندوستانی ہیں فاروق عبداللہ اوران کاخاندان انڈیاحکومت کی گودمیں پلابڑھاہے ان کی ہرتقریراورانٹرویومیں ایک ہی بات ہے میں ہندوستانی ہوں اوررہوں گامیرامرناجیناہندوستان کے ساتھ ہے لیکن ان کی بات کوکوئی ہندوماننے کے لئے تیارنہیں وہ خودتوہندونوازہونے کے باوجودآج تک ہندوستانی ہونے کا سرٹیفکیٹ نہ لے سکے لیکن گذشتہ 72 سال سے ان کے والدوہ خوداوراب ان کابیٹا مظلوم کشمیریوں کواس بات پرآمادہ کرنے پرتُلے ہوئے ہیں کہ مقبوضہ کشمیرہندوستان کاہے اورہم کشمیری ہندوستان کے وفادارہیں کوئی ان سے پوچھے کہ پہلے خودکوتوہندوستانی منوالوپھرکشمیریوں کوبھی اتھارٹی دلوادیجیے گا۔
(جاری ہے)
اسدالدین اویسی انڈیا کے معروف مسلم سیاستدان کل ہندمجلس اتحادالمسلمین کے صدرجوکہ 1994ء سے آج تک ہر انڈین پارلیمینٹ کے رکن رہے ہیں ایک انٹرویومیں انہوں نے اس بات پرتشویش کااظہارکیاہے کہ ہماری loyalityکوشک کی نگاہ سے کیوں دیکھاجاتاہے ؟ہمیں کہاجاتاہے کہ تم جے ہندبھولوتوتم ہندوستانی وگرنہ تمہاری شہریت مشکوک کیونکہ تم مسلمان ہوہندوستانی مسلمانوں کی وفاداری کوپرکھنے کی اپنے تےئں کسوٹی بنادی گئی ۔انہیں چوک ،چوراہے پرکھڑاکرکے بزورشمشیرکہاجاتاہے کہ اگرتم ہندوستانی ہوتوہماری رائے کے مطابق الفاظ کااظہارکرو۔
محبوبہ مفتی سابق وزیراعلی جموں کشمیرجن کے والدبھی وزیراعلی جموں رہے ساری زندگی انڈیاکے لیے کام کیا کشمیریوں کوبھارت سرکارسے الحاق کاسبق پڑھایالیکن نریندمودی نے 35Aاور370آرٹیکل کوایسی منافقت سے منظورکروالیا کہ کشمیری رہنماؤں کوکانوں کان خبرنہ ہونے دی جس پروہ سبھی انگشت بدنداں رہ گئے اورہندوبنیے کی مکاری پرمگرمچھ کے آنسوبہانے کے سواکچھ نہ کرسکے نریندرمودی کے کشمیریوں کی کمرمیں خنجرگھونپنے پرمحبوبہ مفتی کی آنکھیں کھل گئیں وہ چیخ پڑی ہائے ہماری بدبختی جو دوقومی نظریے کو ردی کی ٹوکری میں ڈالاکاش ہم سمجھ گئے ہوتے۔
انڈیااورمقبوضہ کشمیرکے سرکردہ مسلم سیاستدانوں کی بے بسی ہے کہ انڈیاسے وفاداری میں جوانیاں ڈھل گئیں لیکن وہ ریاست ان کوآج بھی شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے وفاداریوں کے ثبوت مانگتی ہے۔
بھارت کاایک دوسرامکروہ چہرہ شوبزسے وابستہ مسلمانوں سے نفرت اوربیررکھناہے بھارت کے سپرسٹارشاہ رخ خان ،عامرخان ،سلمان خان ،سیف خان کودیکھ کرترس آتاہے کہ اپنی ساری صلاحیتیں انڈین فلم انڈسٹری کے لیے کھپادیں ہندوکی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لیے ہندولڑکیوں سے شادیاں تک کرلیں لیکن ان کی جان بھی کسی وقت محفوظ نہیں وہ سیف خان جوپاکستان کو دہشت گردریاست ثابت کرنے کے لیے پاک فوج کوبدنام کرنے کے لیے فلم تک بناتاہے لیکن جب وہ کرینہ کپورسے پیداہونے والے اپنے بیٹے کا نام تیموررکھتاہے توانتہاپسندہندوتنظیم ہندمہاسبھاکاجنرل سیکرٹری کمارسنگھ کہتاہے کہ تیمورلنگ نے ہندوستان پرحملہ کیاتھااس لئے ہندواس سے نفرت کرتے ہیں اس کے بعد سیف علی خان کوجن سوالات اوردھمکیوں کا سامناکرناپڑا تووہ شرمندگی سے زمین میں دھنس گیاہوگا اوربزبان حال ضرورکہتاہوگا کہ آخرمیں نے کس کمینی قوم سے وفاداریاں جتلائیں اسی طرح باقی سب انڈین مسلما نوں کا حال ہے کہ انتہاپسندہندؤوں کی جانب سے انہیں طرح طرح کے مصائب جھیلنے پڑتے ہیں بھارت کی آزادی سے آج تک سینکڑوں مسلمانوں کوہندومسلم فسادات میں شہیدکردیاگیاگائے کاگوشت کھانے کے علاوہہ معمولی حیلے بہانوں سے بدترین قتل عام اوربربریت کامظاہرہ کیاجاتاہے لیکن کبھی کسی بھارتی حکمران نے اس کانوٹس نہیں لیابھارتی مسلمانوں کی بے بسی اورتہی دامن کودیکھ کربے اختیارزبان کہہ اٹھتی ہے
نہ خداہی ملانہ وصال صنم
نہ اِدھرکے رہے نہ اُدھرکے رہے
لبرل انڈیا کا دعوی کرنے والی انڈین ریاست کسی طورپرریاست کہلانے کی حقدارنہیں اورجس دن اس کاوجود ہواوہ واقعی یوم سیاہ black dayہے س لئے کہ اس دن سے آج تک انڈیا کے کسی باسی کوسکون اورآزادی نہیں ملی۔ہندوکی اسلام دشمنی کی بنیادی وجہ تودوقومی نظریہ ہے لیکن ذات اوررنگ ونسل کوفضیلت واولویت کامعیارقراردیناہندومذہب کا وہ عقیدہ بد ہے کہ جس کی وجہ سے ہندومذہب کونہ صرف دیگرمذاہب کے پیروکارون بلکہ خود نچلی ہندوذات کے لوگوں سے مزاحمت کاسامناہے اوراس وجہ سے ہندومذہب کوایک بدترین مذہب قراردیاجاتاہے ۔
بانیان پاکستان کی دوراندیشی ومعاملہ فہمی نے برصغیرکے مسلمانوں کوپاکستان کی صورت میں ایک جداگانہ پاک سرزمین عطاکی کہ جہاں وہ دین اسلام کے مطابق اپنی زندگی کوآزادانہ طورپربسرکرسکیں ۔
ہم اہل پاکستان کو اس وطن کو نعمت خداوندی تسلیم کرتے ہوئے ہمہ وقت سجدہ شکربجالاناچاہیے کہ ہمیں وفاداریوں کے ثبوت پیش نہیں کرنے پڑتے ہم جس ریاست کو ماں تسلیم کیے ہوئے ہیں وہ ہماری گندی کرتوتوں دھوکہ دہی ،فراڈ ،رشوت ستانی اورفرقہ پرستی کے باوجودبھی سوتیلے پن کاسلوک نہیں کرتی وہ ہرحال میں ہمیں سینے سے لگائے ہوئے ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد صہیب فاروق کے کالمز
-
میرا قصور کیا جانور ہونا ٹھہرا؟
اتوار 6 فروری 2022
-
عالمی تبلیغی اجتماع رائے ونڈ
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
مکتوب بنام سعودی فرماں رواسلمان بن عبدالعزیز
ہفتہ 25 ستمبر 2021
-
دفاع پاکستان
منگل 7 ستمبر 2021
-
خونِ حُسین رضی اللہ عنہ دراصل خونِ رسول ﷺ ہے
پیر 23 اگست 2021
-
کیامسئلہ فلسطین فقط مسئلہ اسلام ہی ہے؟
بدھ 2 جون 2021
-
غزوہ بدرمعرکہ حق و باطل کا تاریخی دن
جمعرات 29 اپریل 2021
-
آمدِرمضان المبارک نوید ِبہارہے
منگل 20 اپریل 2021
محمد صہیب فاروق کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.