
وزیرِسائنس کی نئی سائنس
بدھ 16 اکتوبر 2019

مراد علی شاہد
(جاری ہے)
بند ہونے کی وجہ سے ہرسال حکومت پاکستان کو اٹھارہ ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے جو بلاشبہ پاکستان کی معیشت پر بہت بڑا بوجھ ہے۔
تقریبا دس ہزار ملازمین حکومت پاکستان کی توجہ کے منتظر ہیں کہ کب اس طرف سے بلاوا آتا ہے کہ سٹیل مل نے پھر سے کام کرنا شروع کردیا ہے۔پانچ ہزار کے قریب ریٹائرڈ ملازمین اپنی پینشن سے محروم کسی مسیحا کے منتظر ہیں۔موجودہ حکومت کو اقتدار سنبھالے ایک سال سے زائد کا عرصہ ہو چلا ہے،سابق حکومتوں کی طرح حالیہ حکومت بھی ابھی کوئی واضح پلان مرتب نہیں کر پائی کہ کیا پاکستان اسٹیل کی نجکاری کر دی جائے یا پھر بیل آؤٹ پیکج سے اس کو بحال کیا جائے۔میری رائے میں جو حکومت پاکستان نے پچاس لاکھ گھر بنانے کاپلان بنا رکھا ہے اگر اس 19000 ایکٹر کو فروخت کر دیا جائے یا پلاٹنگ اور رہائشی پراجیکٹ شروع کر کے اس علاقہ سے مستقل آمدنی حاصل کی جا سکتی ہے۔اگر حکومت ایک سال میں اس مل کے لئے کوئی واضح پروگرام مرتب نہیں کر پائی تو بقیہ اداروں کا بھی اللہ ہی حافظ ہوگا۔معیشت کی بحالی اورمضبوطی کا دوسرا پلان طویل المدتی ہوتا ہے کیونکہ یہ ایک دن کا کام نہیں ہے۔نجی اداروں کو سہولیات کی کشش سے ہی پرائیویٹ اداروں کو مضبوط کیا جا سکتا ہے،اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ پرائیویٹ سیکٹر میں سب سے زیادہ روزگار مل سکے گا۔گویا نجی اداروں میں روزگار کی فراہمی کے لئے ملکی معیشت کو بحال اور مضبوط بنانا ہوگا۔اور سب سے زیادہ روزگار کے مواقع بھی پرائیویٹ اداروں میں ہی پیدا کئے جا سکتے ہیں۔اگرچہ فواد چوہدری کے کہنے کا مقصد بھی یہی تھا لیکن انہوں نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا جب اس کا کوئی جواز نہیں بنتا تھا کیونکہ تحریک انصاف کی حکومت پہلے ہی مہنگائی اور مس مینجمنٹ کی وجہ سے اپنا گراف نیچے کی طرف لے کے جا رہی ہے۔ایسے میں ایک ایسا بیان جاری کر دینا جس سے پاکستانی عوام میں مایوسی کی فضا پیدا ہو جائے خاص کر نوجوان نسل میں،کسی طور تحریک انصاف کے حق میں نہیں جا سکتی۔
ایک اور بات بھی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ذہن میں ہونی چاہئے تھی کہ خود عمران خان کنٹینر پر کھڑے ہو کر اعدادوشمار کے ساتھ فرمایا کرتے تھے کہ ملک میں نوجوان بے روزگاروں کی تعداد کتنی ہے اور پھر جب ان کی حکومت آئے گی تو وہ ایک کروڑ نوکریاں پیدا کر کے نوجوانوں کو بیروزگار نہیں رہنے دیں گے۔اب جب وعدہ وفائی کا وقت آیا ہے تو وزیر موصوف فرما رہے ہیں کہ ان کی حکومت کے لئے ایسا کرنا مشکل ہے اگر ایسا ہوا تو ملک کی معیشت تباہ و برباد ہو جائے گی۔کیا اس بیان کے بعد نوجوانوں میں مایوسی نہیں پھیلے گی،کیا اس بیان کے بعد عوام کا تحریک انصاف سے اعتماد نہیں اٹھ جائے گا،کیا اس بیان کے بعد تحریک انصاف اپنے حامیوں سے ہاتھ نہیں دھو بیٹھے گی؟۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مراد علی شاہد کے کالمز
-
برف کا کفن
بدھ 12 جنوری 2022
-
اوورسیز کی اوقات ایک موبائل فون بھی نہیں ؟
منگل 7 دسمبر 2021
-
لیڈر اور سیاستدان
جمعہ 26 نومبر 2021
-
ای و ایم اب کیوں حرام ہے؟
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
ٹھپہ یا بٹن
جمعہ 19 نومبر 2021
-
زمانہ بدل رہا ہے مگر۔۔
منگل 9 نومبر 2021
-
لائن اورکھڈے لائن
جمعہ 5 نومبر 2021
-
شاہین شہ پر ہو گئے ہیں
جمعہ 29 اکتوبر 2021
مراد علی شاہد کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.