
کورونا اور ھمارا رونا۔۔۔!
جمعہ 3 اپریل 2020

پروفیسرخورشید اختر
(جاری ہے)
جس کی بنیاد بے شعوری ھے یا جہالت مگر یہ کورونا کے خلاف جنگ میں بڑا خطرہ ہے بطور مسلم ھمیں یہ بات سمجھنی چاہیے کہ اللہ کے کچھ اصول ہیں جو اس نے فطرت کی صورت میں متعین کر رکھے ہیں وہ کبھی میرے یا آپ کے کہنے پر تبدیل نہیں ھوتے۔
اسی طرح فطری اصولوں سے بغاوت مشکلات لاتی ہے پھر اللہ نے ھی اس سے نکلنے کے اصول بتائے ھیں وہ بھی تبدیل نہیں ھوتے۔یہ اصول گروہ، مسلک یا فرقہ نہیں دیکھتے بلکہ ظرف، علم اور عمل کی بنیاد پر معرض وجود میں آتے اور گزر جاتے ہیں۔بالکل اسی طرح صفائی ، طہارت اور حفاظت بھی فطری اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں جو اس سے نکلتا ہے اسے مشکلات، بیماریاں اور آزمائش کا سامنا رہتا ہے۔حال ھی میں کورونا وائرس کی وبا پاکستان میں آئی تو ایران سے آنے والے زائرین اور تفتان بارڈر کا تذکرہ عام ھوا اور یہ بات درست ہے کہ حکومت کی غفلت ھو یا عوام کی لاعلمی تقریباً 78 فیصد وائرس اسی راستے سے پھیلا لیکن اس کا ھر گز مطلب نہیں کہ اہل تشیع افراد کا کوئی قصور ہے بلکہ قصور اس بے شعوری یا جہالت کا جس کا شکار حکومت اور عوام دونوں ہیں۔کیونکہ ان زائرین نے حفاظت اور کہیں رک کر ،ٹھہر کر اپنے خطرات،خدشات اور علاج کو ترجیح نہیں دی بلکہ کچھ لوگ تو بھاگ کر، چھپ کر گھروں کو لوٹ آئے۔جو دھرے گئے انہوں نے بھی عوام کو بلا کر قرنطینہ سینٹر سے بھاگنے کی کوشش کی ،اس کو دینی تعلیمات سمجھیں، جہالت یا کچھ اور؟، اس کے بعد نفرتوں کا ایک زہر ملک بھر میں پھیل گیا۔ابھی تھوڑے دن نہیں گزرے تھے کہ تبلیغی جماعت کے لوگ اس زد میں آ گئے جب تیزی سے کرونا کیسز سامنے آئے تو توپوں اور ھماری جہالت کا رخ ادھر ھو گیا۔مگر در در اللہ کا نام لے کر جانے والے تبلیغی جماعت کے لوگ بھی زاہرین ایران جیسا رویہ رکھتے ہیں حالانکہ مولانا طارق جمیل صاحب نے واضح ھدایات دیں کہ وبا کی جگہ نہ چھوڑی جائے تاریخ اسلام میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث اور حضرت عمر فاروق کے دور میں پیش آنے والے واقعات اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ وبا کا علاقہ نہیں چھوڑنا چاہیے اور نئی جگہ جا کر دوسروں کے لیے وبال جان نہیں بننا چاہیے۔اسی طرح امیر تیمور کے فوجیوں میں بھی طاعون کی وبا پھیلی تھی اس وقت کے بزرگوں نے مشورہ دیا کہ اسی علاقے میں پڑاؤ کریں اور لوھان کی دھنی لیں۔ایک طبقہ پاکستان میں لبرل اور، پڑھا لکھا ھونے کے باوجود یورپ سے بھاگتا ہوا پاکستان پہنچا اور اس نے بھی گھروں کو بھاگنے کی کوشش کی، لیکن بھلا ہو حکومت کا کہ وہ زیادہ تر قرنطینہ سینٹر منتقل ہو گئے۔چوتھا طبقہ گلف سے آنے والے مزدور یا ملازم تھے ان کا رویہ بھی ان سے زیادہ مختلف نہ تھا۔جبکہ عمرہ زائرین تو اپنے آپ کو پاک تصور کرتے ہوئے بھاگ نکلے۔حالانکہ انہیں معلوم نہیں کہ مکہ جانے سے روح پاک ھو سکتی ھے جسم کا اپنا کام ھے وہ فطرت کے اصول پر قائم رہے گا۔اسی لئے ظاہری صفائی کو نصف ایمان کہا گیا ہے۔اب قصور صرف ناسمجھی کا ھے اور بدقسمتی سے وہ مذھبی طبقات میں زیادہ ھے اگرچہ کورونا وائرس تو عرصہ دراز سے موجود ہے مگر جب وہ وبا بن جائے اور زیادہ طاقت سے حملہ کرے تو پھر جنگی اصولوں پر ھی مقابلہ کرنا پڑتا ہے۔اگرچہ مرنے والوں کی تعداد بہت کم ہے مگر مر تو رہے ھیں کیا اللہ کی سب سے بڑی نعمت زندگی وبا کے حوالے کر دیں؟ یہ حقیقت ہے کہ اللہ تعالیٰ ھر چیز پر قادر ہے لیکن اس کے اصول بھی تو ھیں جو وہ کسی کے لئے نہیں بدلتا۔قصور زاہرین کا یا تبلیغی جماعت کا نہیں ہے قصور تعاون نہ کرنا اور وبا کو پھیلانے میں مدد دینا ہے۔ایک دوسرے کی بات کو برداشت کرنے کی عادت ڈالیں یہی گروہ بندی اور نفرت ھمیں گہری کھائی میں دھکیل رہی ہے افسوس کہ من حیث القوم ہمارا یہی رویہ ھم سب کو کھا رہا ہے اور ھم سمجھنے کی بجائے آسانی سے اس کا نوالہ بن رہے ہیں۔بدل دو آج۔۔۔بدل جائے گا کل۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسرخورشید اختر کے کالمز
-
مہنگائی کس کا ، کیا قصور ہے؟
جمعرات 17 فروری 2022
-
تحریک عدم اعتماد۔۔۔سیاست یا مزاحمت!
منگل 15 فروری 2022
-
لتا۔۔۔سات دہائیوں اور سات سروں کا سفر!!
منگل 8 فروری 2022
-
نیٹو ، نان نیٹو اتحادی اور اب قطر!!!
بدھ 2 فروری 2022
-
نظام بدلنے والے کہاں ہیں؟
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
یوکرین، یورپ میں بڑھتی سرد اور گرم جنگ!!
جمعہ 28 جنوری 2022
-
بھارت کی مسلم دشمنی اور نسل پرستی
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
کیا عثمان بزدار نے حیران نہیں کیا؟
جمعہ 21 جنوری 2022
پروفیسرخورشید اختر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.