
ریاستِ مدینہ تیری جنتیں
بدھ 16 ستمبر 2020

ریحا الطاف
(جاری ہے)
مگر وائے قسمت۔۔۔۔۔!!!!!
ہم بحیثیت قوم بحیثیت فرد اس مقام اور عزت کو کبھی سمجھ نا سکے۔
گئے وقتوں کا ایک واقعہ ہے ایک سلطنت کا بادشاہ تھا ۔اسکی پوری سلطنت میں امن تھا بس ایک علاقہ ایسا تھا جہاں کوشش کے باوجود امن نہیں ہو رہا تھا۔ایک دن بادشاہ اپنے وزیر کے ساتھ سلطنت کے دورے پہ نکلے اور اسی معاملے پہ تبادلہ ِ خیال کرتے جا رہے تھے کہ سامنے سے پندرہ بیس گدھے آ رہے تھے اور سب سے آخر والے گدھے پہ ایک کمہار سوار تھا۔حیرت کی بات یہ تھی کی سب گدھے لائن میں سیدھے جا رہے تھے کوئی ایک آدھ نے آس پاس کے کھیت میں منہ مارنے کی کوشش کی تو کمہار نے پیچھے سے ہانک لگائی تو گدھے فوراکھیت سے ہٹ کے پھر چلنے لگ گئے۔وزیر یہ ماجرا دیکھتا رہا۔اگلے دن بادشاہ نے وزیر سے اس علاقے کے گورنر کی تقرری کے متعلق پوچھا تو وزیر نے کہا !بادشاہ سلامت کل جو کمہار دیکھا تھا گدھوں کے ساتھ اسے اس علاقے کا گورنر بنا دیں۔بادشاہ حیران ہوا کہ ایک کمہار گورنر!!وزیر نے کہا حضور ایک بار میری بات مان کر دیکھیے۔چاروناچار بادشاہ نے کمہار کو بلا بھیجا اور اسے اس علاقے کا گورنر بنا دیا۔گورنر بننے کے بعد کمہار سارا دن اپنے محل میں سویا رہتا۔اس کے محل کے باہر ایک پھل فروش اپنا ٹھیلہ لگاتا تھا۔روز کچھ سپاہی آتے اور پھل فروش کے پھل کھاتے اور اپنے ساتھیوں کے لئے بھی لے جاتے مگر قیمت نا دیتے۔پھل فروش پریشان تھا۔ایک دن تنگ آ کے محل کے اندر شکایت لگانے کی غرض سے چلا گیا کیا معلوم نیا گورنر کچھ کر دے۔اس نے گورنر کو شکایت لگائی کمہار نے سنی اور اسے واپس بھیج دیا۔اور اپنے سپاہیوں سے کہا کہ اْن سپاہیوں کو پکڑ کے میرے پاس لاو۔سپاہی انہیں پکڑ کے لے آئے تو کمہار نے انہیں اپنے پاس بٹھا لیا،تھوڑی دیر گزری تو کچھ اور سپاہی ان کو چھڑانے کی غرض سے آ گئے۔کمہار نے ان کو بھی بٹھا لیا۔پیچھے سپہ سالار آگیا کہ میرے سپاہی چھوڑ دیں کمہار نے اس کو بھی بٹھا لیا۔الغرض تھوڑی دیر میں علاقے کے بڑے بڑے عہدیدار ایک کے بعد ایک کو چھڑانے آتے گئے اور کمہار انہیں بٹھاتا گیا۔جب آنے والے لوگوں کا سلسلہ بند ہوا تو کمہار نے اپنے سپاہیوں کو حکم دیا کہ سب کے سر قلم کر دو۔یہ سب اس علاقے کی بد امنی کی وجہ ہیں۔ایک کے پیچھے ایک پورا نظام ہی خراب ہے یہ بدلے گا تو یہاں امن ہو جائے گا۔ کمہار کے حکم پہ عمل ہوا اور سب کے سر اڑا دیئے گئے سب کی جگہ نئے لوگ آئے اور یکھتے ہی دیکھتے علاقے میں امن و سکون ہو گیا۔
پاکستان بھی بادشاہ کا وہ علاقہ بن گیاہے جہاں سسٹم بدلنے کی ضرورت ہے۔جہاں ہمیں سوچ اورمعاشرتی رویے بدلنے کی ضرورت ہے۔ رول آف لا ایک پروسیجر کو فالو کرنے کی ضرورت ہے۔تاکہ تمام جرائم کے خاتمے کے ساتھ ساتھ پھر کسی کی جنت نیلام نا ہو۔
ریاست ِ مدینہ کے دعوے دارو ریاستِ مدینہ نہیں تو کوئی کمہار ہی لے آو۔۔۔۔!!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ریحا الطاف کے کالمز
-
ریاستِ مدینہ تیری جنتیں
بدھ 16 ستمبر 2020
-
زندگی بھر کی مشقت کا صلہ تودہ خاک
جمعہ 12 جون 2020
-
کپتان اور ذمہ دار قوم
پیر 18 مئی 2020
-
کشیدگی،سندھ وفاق اور فرنٹ لائن سولجرز
منگل 5 مئی 2020
-
جو میں سچ کہوں تو برا لگے
منگل 28 اپریل 2020
-
زندگی سفر ہے،مسافر کی طرح گزارئیے۔!
جمعرات 23 اپریل 2020
-
پیدائشی Quarantined طبقہ
جمعہ 17 اپریل 2020
-
قانون ِ قدرت اور دل کا سودا
بدھ 15 اپریل 2020
ریحا الطاف کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.