کشمیرکی آزای اور پاکستان

جمعہ 30 اگست 2019

Riaz Ahmad Shaheen

ریاض احمد شاہین

بھارت نے کشمیر کو ہڑپ کرنے اور نہتے کشمیریوں پر ظلم کی انتہاکر رکھی ہے کشمیری کرب ناک زندگی گزانے پر مجبور مگر آزادی کیلئے آوزیں بلند کرتے بھوک پیاس مار پیٹ تشدد کی پروہ نہ کرتے ہوئے بھی مقبوضہ کشمیر کو آ زاد کرانے کیلئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں مگر عالمی میڈیا پر بھی جبر ظلم قتل عام اور اب ان کی نسل کشی کو دیکھ کر طاقت ور قوتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہے پون صدی میں بھی اقوام متحدہ اپنی قرارداد پر عمل نہیں کروا سکا پاکستان کشمیریوں سے مسلسل اظہار یکجہتی کرتا آ رہا ہے جمعہ المبارک کے روز وزیراعظم عمران خان اپیل پر بھی شہر شہر گلی گلی پاکستانی عوام نے ان پر ظلم تشدد پر احتجاج اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی بھی کی اور اور اقوام عالم کی توجہ بھی بھارتیوں کی بدمعاشی کی جانب دلائی اور یہ پیغام دیا پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ان کی آزادی تک ساتھ دے گا دوسری طرف آزادی پاکستان پر نگاہ ڈالیں اسلامیہ جمہوریہ پاکستان کاقیام جس نظریہ کے ساتھ عمل میں آیا اس نظریہ پر حقیقی معنوں میں عمل نہ ہوسکا اسلام کا قلعہ اور ایٹمی قوت ہونے کے باوجود بھی پون صدی میں بھی کشمیر کو آ زادی نہ دلا سکے پون صدی سے کشمیری مسلمانوں پر انتہا کے مظالم معمول بنے ہوئے ہیں اور بھارتی افواج نے آ زادی کے متوالوں پر ظلم وستم اور قتل وغارت کی انتہا کر رکھی ہے ایسی ہی صورت حال فلسطین اوربرما کے مسلمانوں کے ساتھ پیش آ رہی ہے اوران شہیدکرنے کا سلسلہ بھارتیوں بر میوں اور اسرائیلوں نے جاری رکھا ہے ان مظالم پر پاکستانی عوام تڑپ رہے ہیں اقوام متحدہ میں بھی پاکستانی آواز پر موثر انداز میں نوٹس تک نہیں لیا جاتا آ ج تک ہم مسلمانوں پر انتہاکے مظالم کو روکوا نہیں سکے البتہ ہماری پالیسوں نے ہم سے آدھا پاکستان چھین لیا جوکہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے ہمارے حکمرانوں نے ہمیشہ حقیقت کو چھپا یا اگر پہلے ہی ہمت کے ساتھ اپنی آواز کو عوام کے ساتھ مل کر بلند کیا جاتا آج پاکستان دو ٹکرے نہ ہوتا اور قائد اعظم کا بنایا پاکستان دنیا کے نقشہ پر قائم و دائم ہوتا ہمیں تو اب تک کشمیر کو آ زاد کرالینا چاہیے تھا پاکستان کے قیام کیلئے لاکھوں افراد کی جانی مالی قربانیوں کو بھلادیا گیا ہے عوام تو قائداعظم کے بچے کچے پاکستان کو ہی سنوانے اور اس کی حفاظت کی دعائیں کرتے دیکھائی دیتے ہیں ایک بار پھر اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ں نوٹس لینے کا مطالبہ دوہرایا ہے اس قدر مظالم کرنے کا بھارتی درندوں کو ہر گز اجازت نہیں ہونی چاہیے موجودہ حکومت کو حقیقی معنوں کشمیریو ں کی آوازبن کر ٹھوس موقف کے ساتھ عالمی سطح پر اور ہر فورم پر ان کی آزادی اور ظلم و ستم پر اس مسئلہ کو اُ ٹھانے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے نہ کہ خالی بیانات پر اکتا نہیں ہونا چاہیے اور کشمیریوں کی آ زادی کی تحریک کی بھرپور انداز میں حمایت کر کے اپنا کردار ادا کرتے رہنا چاہیے ہمیں تمام اسلامی ممالک کو ایک پیج پر لانے اور ان کے مشترکہ تعاون کے ساتھ پہلے ان مظالم کو روکوانے پر توجہ دینے اور عالمی میڈیا کو بھی ساتھ لے کر اس مسئلہ پر گفتگواور نوٹس لینے کی آواز بنے کی خارجہ پالیسی بنانی ہو گی ذرا غور کریں مغرب اور بھارتی اپنے ایک فرد پر کس قدر عالمی فورم پر چیخ وپکار کرتے اثر ورسوخ کو استعمال کرتے ہیں ہماری آ واز کو بھی دبا دیا جاتا ہے ہمارا احتجاج بھی دھرا کا دھرا رہ جاتا ہے ایسی صورت پر ہماری خامو شی نہیں ہونی چاہیے کشمیر بھارت برما فلسطین کہیں بھی مسلمانوں پر ظلم کیا جا رہا ہو ہمیں ٰیکجا ہو کر مسلم اقوام کی حمایت کے ساتھ اپنا انداز ادا کرنا چاہیے اور پاکستانی عوام کو ذاتی عناد مفادات کی سیاست سے بلا تر ہو کر سیشہ پلائی قوم بن کر اقوام عالم کو اپنے اتحاد کا مثبت پیغام دینا ہو گا ہم ایک ہیں ایک ہی رہیں گے اور اپنے ملک و قوم کے وقار کیلئے کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کریں گے اور مسلمانوں پر مظالم کی پُرزور مذمت کرتے ہیں کشمیریوں کی آ زادی کی آواز کو دبایہ نہیں جا سکتا نہ ہی ان کی آ زادی کا راستہ روکا جا سکتا ہے برحال موجووہ حکومت کو عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اپنی خارجہ پالیسی کو اپنا نا چاہیے ہر گز ماضی کے رویوں سے گریز کریں

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :