گندلاں دا ساگ مکئی کی روٹی موسم سرما کی سوغات

جمعہ 24 جنوری 2020

Riaz Ahmad Shaheen

ریاض احمد شاہین

پاکستان میں ہر صوبہ کے کھانے ثقافت رسم ورواج منفرداورمہمانوں سیاحوں سفر نگاروں کے ٹوڑ کو انمٹ یادوں دلکش نظاروں کی ہمیشہ یادیں دلاتاہے ہر صوبہ کے اپنے ہی کھابے ذائقے مگرپنجاب کے مزیدار کھانوں میں پنجاب کی روایتی ڈش گندلاں دا ساگ مکئی کی روٹی موسم سرما کی سوغات اور دیہات کے وسیب میں دستر خوان کا حصہ چلا آ رہا ہے مہمانوں کی دیگر کھانوں کے ساتھ اس روایتی ڈش کو بھی پیش کرنا معمول ہے اس ڈش کی تیاری خواتین بہتر سے بہتر انداز سے تیاری کرتیں اور مہمانوں سے داد لیتی ہیں آ ج کل پنجاب کی دھرتی پر سر سبز گندلاں کھیتوں سے اپنے ہاتھوں سے کاٹ کاٹ کر لانا معمول بنا ہوا ہے اور گندلاں کا ساگ یا پھر ساگ پکاکر تحفہ کے طور پر اپنے دوستوں رشتہ داروں کو بجھواکر ان سے اپنی محبت کا اظہار کیا جاتا ہے یا شہریوں کی فرمائش پر گندلاں کاساگ بھی ان کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے بوڑھی عورتیں ساگ کو صاف کرنے اور چھریوں سے کرش کرنے کی مہارت رکھتی ہیں اس ڈش کو لذیز بنانے کیلئے گندلاں کے ساگ میں کچھ پالک کا ساگ باتھو کا ساگ میتھی کا ساگ بھی مکس کر کے خالض دیسی گھی میں چولہے پر بڑی محنت سے تیار کیا جاتا ہے اس کے ساتھ مکئی کی روٹی دیسی گھی اور مکھن سے پکائی جاتی ہے گرما گرم مکئی کی روٹی پر مکھن اور گندلاں کا ساگ لسی گڑ گھر کابنا ہوا اچار رکھ کر دسترخوان کو دیگر کھانوں کے ساتھ سجایا جاتا ہے تندور کی دیسی گھی کی روٹی کے ساتھ بھی مہمانو ں کی تواضع کی جاتی ہے جبکہ اس موسم میں تو دیہات کے وسیب میں گندلاں کا ساگ اکثر اوقات کھایا جا رہا ہے یہ روایتی ڈش بھر پور قوت اور ریشہ دار ہونے کے باعث پیٹ کو صاف بھی کرتی ہے آ ج کل بڑے شہروں میں بھی ہوٹلوں سمیت مختلف فوڈپوائنٹ پر بھی گندلاں کے ساگ اور مکئی کی روٹی اور عام روٹی پر روٹھے کی ڈش بھی کھانے کو مل جاتی ہے اور لوگ پسنددیدہ ڈش بنی ہوئی ہے اس ڈش کے بارے میں پیپلز پارٹی کر قائد ذولفقار علی بھٹو شہید متحرمہ نصرت بھٹو کے ہمراہ جب حافظ آباد میں جلسہ سے خطاب کرنے کے بعد واپس جانے لگے پیپلز پارٹی کے راہنما عطا اللہ ایڈووکیٹ نے ان کو دیسی کھدر کی شلوار قمیض اور گندلاں کے ساگ کا سالن گفٹ کیا تو بھٹو صاحب اور بیگم نصرت بھٹونے اس ساگ کا لذت بھرا ذائقہ چھکا کر اس کی تعریف کی اور اس ڈش کو اپنے ہمراہ لے گئے جبکہ گندلاں کے ساگ کو مختلف طریقوں سے بھی تیار کرنے کی روایات بھی چلی آ رہی ہیں خواتین اس میں بادام دودھ ملائی کھویا بھی ڈال کر اس کو ذائقہ دار بنا دیتی ہیں اور یہ ڈش مکئی کی روٹی یا دیسی گھی مکھن کے پرروٹھوں کے ساتھ بھی کھانے کا رواج چلا آ رہا ہے دیہاتی وسیب میں اس ڈش کو گھبرو نوجوانوں کی ڈش بھی کہا جاتا ہے جبکہ بچوں بوڑھوں کی بھی پسند ہے گندلاں کے ساگ اور مکئی کی روٹی مکھن اور لسی کے ساتھ کھانے کا مزا ہی اور ہے اور ساتھ ساتھ اچار کھانے سے یہ ڈش مزٰید مزیدار ہوجاتی ہے اس کے کھانے کے بعد گڑ کا استعمال بھی روایتی ڈش کا حصہ چلا آ رہا ہے لو گ اس روایتی ڈش کو فریج میں فریز کر کے صبح کے ناشتہ میں بھی بار بار استعمال کرتے ہیں ساندل بار کے ہرے بھرے کھیتوں میں سرسوں کے کھیت اور بسنتی بھولوں کی بہار مولی اور شلجم گناکے کھیت گندم کے ہرے بھرے کھیتوں میں کھیت مزدور زمیندار اور ان کے مہمان اس روایتی ڈش سے لطف اندوز ہو رہے ہیں بر حال اگر موقع ملے تو پنجاب کی اس قوت بخش ڈش کو ضرور کھائیں اور اس کے منفرد ذائقہ سے لطف اندوز ہوں قذرت نے انسان کیلئے اس قدر نعمتیں پیدا کیں ہیں ان میں ایک نعمت یہ بھی ہے جس کو امیر غیریب آ سانی سے پکا کھا سکتے ہیں اور مہمانوں دوستوں کو پیش کر سکتے ہیں دھرتی کے کھانوں میں ساگ کا اپنا ہی مقام ہے سر سبز اور پانچ دریاوٴں کی دھرتی کے سبز گندلاں کے ساگ لوگوں کی پسنددیدہ ڈش ہے۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :