ایک پوداپاکستان کیلئے

بدھ 26 فروری 2020

Salman Ahmad Qureshi

سلمان احمد قریشی

23فروری ملک بھر میں پلانٹ فار پاکستان ڈے کے طورپر منایا گیا۔ اس حالیہ مہم کا آغاز وزیر اعظم عمران خان نے پودہ لگا کر کیا۔ اس ایک دن میں 1 کروڑ 13لاکھ جبکہ 30جون تک جاری رہنے والی موسم بہار کی شجر کاری کے مہم کے دوران مجموعی طور پر 25کروڑ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا۔ پنجاب حکومت دس کروڑ، کے پی کے 8کروڑ 3لاکھ، آزاد کشمیر 2کروڑ سندھ 2کروڑ، گلگت بلتستان 1کروڑ 10لاکھ، بلوچستان 90لاکھ جبکہ باقی پودے دیگر سرکاری و غیر سرکاری ادارے لگائیں گے۔

شجر کاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا درخت اگانا نبی پاک کی سنت ہے۔ پاکستان کیلئے شجر کاری کتنی اہم ہے نوجوانوں اور ہمارے بچوں کو اس کا احساس ہی نہیں۔ پاکستان میں جنگلات کو آنکھوں سے تباہ ہوتے دیکھا۔

(جاری ہے)

کندیاں کے جنگل کا تحفظ مقامی لوگوں کی ذمہ داری ہے۔ ہم اس جنگل کو آباد کریں گے۔ دس ہزار ایکڑ زمین پر جنگل کو سر سبز کریں گے۔

جبکہ باقی کے 11ہزار رقبے کو بھی جلد آباد کیا جائے گا۔
قارئین کرام! جنگلات دنیا کی 31فیصد اراضی پر محیط ہیں۔ ماہرین ارضیات کے مطابق کسی بھی ملک میں اس کے رقبے کے لحاظ سے جنگلات کا حصہ کم از کم 16فیصد ہونا ضروری ہے۔ جبکہ پاکستان میں یہ شرح محض 2.2فیصد رہ گئی ہے۔1990سے 2010تک 20سال کی مدت میں پاکستان کے جنگلات کا 33.2فیصد ٹمبر مافیا کی نظر ہو گیا۔

اس لوٹ مار کے ساتھ اس دور کی حکومتوں کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ آج پاکستان میں سانس لینے والا ہر بچہ بھگت رہا ہے۔ موجودہ حکومت کا بچے کچھے درختوں کی آبیاری اور نئی شجر کاری کا فیصلہ وقت کا تقاضہ ہے۔ سازگار موسمی حالات کیلئے پاکستان کا سر سبز و شاداب ہونا بے حد ضروری ہے۔ بین الاقوامی ادارے مسلسل انتباہ کرتے آ رہے ہیں کہ آئند ہ برسوں میں ہمیں مسلسل درجہ حرارت بڑھنے اور پانی کی شدید قلت کے خطرات کا سامنا ہو گا۔

اگر شجر کاری پر توجہ نہ دی گئی تو اس خطہ میں زندگی دشوار ہو جائے گی۔
ہماری بقاء اب شجر کاری ہی سے ممکن ہے درختوں کو لگانے کے ساتھ ان کے پروان چڑھنے کی شرح پر بھی توجہ دینا ہو گی۔ محنت تبھی رنگ لائے گی جب ننھے پودے قد آور درخت بنیں گے اور سبزہ نظر آئے گا۔ جنگلات قیمتی قومی وسائل ثابت ہونگے، آلودگی پر قابو پانے کیلئے بھی جنگلات پر توجہ دینا ضروری ہے، شجر کاری، ملکی معیشت کیلئے بھی سودمند ثابت ہو گی۔

جنگلات پانی جمع کرتے ہیں اور جنگل میں لمبے کھڑے درخت مٹی کی صحت کو برقرار رکھنے مٹی کو مضبوطی سے تھام لیتے ہیں۔ انسان کی بقاء کا بہت زیادہ انحصار جنگلات پر ہے جنگلات ایندھن خوراک اور رہائش مہیا کرتے ہیں۔ جنگلات ہی سے آکسیجن حاصل کی جاتی ہے جو زمین پر موجود جانداروں کیلئے سانس لینے کا ذریعہ ہے۔ بنجر زمین پر درخت لگا کر تفریحی مقامات بنائے جا سکتے ہیں۔

الغرض جنگلات کی افادیت پر بہت کچھ لکھا جا سکتاہے۔ با شعور تعلیم یافتہ طبقہ جنگلات کی اہمیت سے آگاہ ہے مگر اس کے باوجود پاکستان میں جنگلات کم ہوتے گئے اور اس پر توجہ نہ دی گئی۔ اب جبکہ حکومت وقت قومی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے سر سبز و شاداب پاکستان مہم چلا رہی ہے قومی مفاد کا لازمی تقاضہ ہے کہ ہر پاکستانی اس کا حصہ بنے۔
پاکستان کو شدید موسمی تبدیلیوں کا سامنا ہے، پانی کی سطح زیر زمین خطرناک حد تک گرتی جا رہی ہے۔

سیلابی صورتحال بھی ملکی معیشت اور انفرا سٹرکچر کو نقصان پہنچاتی ہے۔ ان تمام مسائل کا سامنا ہونے باوجود اس کے لیے عملی اقدامات نہ اٹھانا اجتماعی خود کشی کے مترادف ہے۔ اس مہم سے قبل پی ٹی آئی کی حکومت نے بلین ٹری سونامی منصوبہ بھی شروع کیا تھا جس کا سیاسی بنیادوں پر اپوزیشن جماعتیں مذاق بناتی رہیں مگر حقیقت میں یہ منصوبہ ہمارے مستقبل کی ضمانت تھا۔

پاکستان کو سر سبز و شاداب بنانا ہرپاکستانی کا فر ض ہے یہ ملکی مفاد ہی نہیں انسانیت کے مفاد کیلئے ضروری ہے بلا سیاسی تفریق ہر جماعت ہر صوبہ کی حکومت مقررہ اہداف کے حصول میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔درخت لگانے کے ساتھ بھر پور تشہیری مہم اور لگائے گئے پودوں کی حفاظت کا اہتمام بھی ضروری ہے۔ہرپاکستانی صرف ایک پودہ پاکستان کیلئے لگائے اور اسکی حفاظت کرے تو مستقبل میں جہاں موسمی حالات بہتر ہوں گے وہاں بغیر بیرونی امداد کے پاکستان کے معاشی حالات بھی بہتر ہوں گے۔


شجر کاری مہم کو قومی تحریک کے طور پر چلانا ہوگا۔ جس طرح قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہوئی اور پاکستان نے یہ جنگ جیتی آج بھی ماحول کو بچانے کے لیے سیاست کو بالا طاق کرنا ضروری ہے۔شجر کاری کے اہداف اضلاع اور تحصیل کی سطح پر دیکھیں جائیں۔شجر کاری کے ساتھ ننھے پودوں کی افزائش اور حفاظت پر انعامات دیے جائیں۔نجی شعبہ کو بھر پور ترغیب دیں اور مکمل ساتھ لے کر چلیں۔حکومتی اقدامات کی تشیہر اور آگاہی پروگرام بلا تعطل جاری رکھیں جائیں۔پاکستان کے لیے ایک پودہ ہر پاکستانی لگائے تبھی ہوگا سرسبز پاکستان۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :