تحریک آزادی کشمیرکے ناموررہنماء سابق صدر ریاست میر واعظ مولانا محمد یوسف شاہ کی برسی دونوں اطراف انتہائی عقیدت و احترام ، قومی جوش جذبے سے منائی گئی

جمعہ 1 جون 2018 18:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جون2018ء) تحریک آزادی کشمیرکے ناموررہنماء سابق صدر ریاست میر واعظ مولانا محمد یوسف شاہ کی برسی دونوں اطراف انتہائی عقیدت و احترام ، قومی جوش جذبے اور اس تجدید عہد کے ساتھ منائی گئی کہ جب تک مقبوضہ کشمیر بھارت کے جابرانہ تسلط سے آزادی کی نعمت حاصل کر کے مملکت خداد پاکستان کا حصہ نہیں بن جاتا ہماری پرامن ، غیر متشدد ، جمہوری خودرو پودوں کی طرح اگنے والی تحریک آخری کشمیری کے آخری سانس تک جاری رہے گی ،میرواعظ کشمیر کی قومی، تحریکی ، دینی ، عوامی گراں قدر خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے گزشتہ روز ان کے مزار پر قرآن خوانی ، فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا ، مرحوم رہنماء کے مزار پر مختلف مکاتب فکرکے زعماء نے حاضری دی ، فاتحہ خوانی کی اوران کی صبر آزما جدوجہد کو شاندار الفاظ میں سراہتے ہوئے ان کے عظیم مشن پر کاربند رہنے کا عزم کیا،اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی سیکرٹری ریکارڈ شوکت جاوید میر نے پارٹی ، پی ایس ایف ، یوتھ کے عہدیداروں اورکارکنوں کے ہمراہ مرحوم رہنما کے مزار پر قرآن خوانی کے بعد تحریک آزاد کشمیر کے لئے اپنی جان ، مال ،عزت و ناموس کے لئے قربانیاں دینے والے قومی ہیروز ، گمنام سپوتوں کے ارواح کے ایصال ثواب کے لئے اجتماعی دعاکی گئی ، تاجر رہنمائوں خواجہ عامر یوسف زرگر ، ابرار اعوان ، خواجہ ریاب اور سنٹرل پریس کلب کے سابق سیکرٹری اطلاعات سید اعجاز کاظمی اور دیگر افرد بھی موجود تھے ،بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے رہنماء شوکت جاوید میر نے کہا تحریک آزادی کشمیر کو ریاستی دہشت گردی سے کچلنے میں بدترین ناکامی ، ڈھونگ مذاکرات ، فراڈ انتخابات کے تمام حربوں سے پسپائی کے بعد بھارت نے ایک بار پھر چال بازی اور مکاری سے پاکستان ،حریت کانفرنس کو مذاکرات کی پیش کش کر کے دنیا بھر کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت مظالم سے ہٹانے کی ڈھال تیار کی ہے ،جبکہ رمضان المبارک میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور ان کی عسکری قیادت نے کشمیر میں سیز فائر کا اعلان کرتے ہوئے اپنے آپ کو دنیا کے سامنے سیکولر اور جمہوری ملک ثابت کرنے کی بے بنیاد کوشش کا حشر چشم فلک نے دیکھا جب دس کے لگ بھگ نہتے کشمیریوں کو 15 دنوں میں شہید ، پیلٹ گن کے استعمال سے درجنوں کو زخمی کر کے بے شمار آادی پسندوں پر بوگس مقدمات قائم کر دیئے ہیں ، شوکت جاوید نے کہا کہ ورکنگ بائونڈری لائن آف کنٹرول پر عسکری جارحیت سے ہونے والے انسانوں کے قتل عام ، کریک ڈائون ، کرفیو کے نفاذ ، میڈیا پر پابندیوں ، خواتین کی عصمت دری جیسے دلخراش واقعات کے بعد اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموں اور غیر جانبدار عالمی ذرائع کے نمائندو کو مقبوضہ کشمیر کے شہری علاقوں میں جانے کی رسائی دینے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھایا جائے ،میرواعظ مولوی محمد یوسف شاہ تحریک آزادی کشمیرکے سرخیل اور آنے والی نسلوں کے لئے رول ماڈل ہیں جن کی ساری زندگی اللہ تعالی کے دین اسلام کی سرفرازی ، ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے حق خود رادیت کے حصول اور ظلم وناانصافی ، جبر ، استحصال کے خلاف الم بخاوت بلند کرتے گزری اور اسی رسم شبیری کو زندہ کرتے ہوئے میرواعظ مولوی محمد فاروق نے بھی اپنی جان قوم کی آزادی پر نچھاور کرتے ہوئے نئی داستان رقم کی ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشن کی تیاریوں میں مصروف ہے اسلئے وہ کبھی پنڈتوں کی بستیاں بسانے کبھی غیر ریاستی افراد کو آباد کرنے اورکبھی اس کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے لئے سیکشن 370 میں ترامیم کی منصوبہ بندی کرتے ہیں لیکن ہر محاذ پر ناکامی بھارت کا مقدر ہے آج کشمیر ی قوم کا مطالبہ ہے کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان بااثر اورغیرجانبدار ممالک ثالثی کا کردارادا کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کا باوقار دیر پا حل تلاش کر کے 2 ایٹمی ممالک کے درمیان جوہری تصادم کے خدشات کو روک کر 2 ارب انسانوں کی زندگیوں کو محفوظ بنا کر عالمی امن کا خواب شرمندہ تعبیر کریں ، قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو ، دختر مشرق محترمہ بے نظیربھٹو کی کامیاب خارجہ اور کشمیر پالیسیوں پر عملدرآمد کر کے تمام اندرونی ، بیرونی خطرات کا مقابلہ اور حق خود ارادیت حاصل کیا جا سکتا ہے ، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک موقف اختیار کر کے ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کی بے باک ترجمانی کا فریضہ ادا کیا ہے اس لئے پاکستان کی نگران حکومت مسئلہ کشمیر کے تاریخی پس منظر پر گرفت رکھنے والے تمام مکاتب فکر پر مشتمل شخصیات کی قومی کشمیر کمیٹی کا فوری اعلان کرئے تاکہ سفارتی محاذ پر تحریک آزادی میں کمی واقع نہ ہو اور پاکستان کی منتخب ہونے والی نئی اسمبلی چھان بین کر کے سیاسی فائدہ پہنچائے بغیر شہید محترمہ بے نظیر بھو کی طرح نواب زادہ نصراللہ خان مرحوم جیسی شخصیت کو چیئرمین بنا کردنیا میں ان کی آواز کو تقویت پہنچائے ۔

(جاری ہے)

شوکت جاوید میر نے کہا میرے جیسے ایک ادنی ٰ سیاسی کارکن کو یہ اللہ تعالی نے اعزاز بخشا کہ سابق صدور میرواعظ مولانا محمد یوسف شاہ ،خورشید حسن خورشید ، غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان ، سابق وزراء اعظم راجا ممتاز حسین راٹھور، صاحبزادہ محمد اسحاق ظفر ، حریت رہنمائوں میر واعظ مولوی محمد فاروق ، خواجہ عبدالغنی لون سمیت کئی رہنمائوں کی برسیاں سرکاری سطح پر منانے کی اس وقت کے وزیر اعظم درویش صفت سیاستدان چوہدری عبدالمجید سے منظوری حاصل کرکے ان کی خدمات کو آنے والی نسلوں میں روشناس کرونے کا فریضہ سر انجام دیا جس کے لئے میں اپنی پارٹی کی اعلی قیادت اور بالخصوص چوہدری عبدالمجید کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں میں گزشتہ پندرہ سالوں سے مسلسل میر واعظ مولانا محمد یوسف شاہ کی برسی منا کر انھیں خراج عقیدت پیش کرنے میں اپنا حصہ بقدر جسہ ادا کرتا ہوں اللہ تعالی اپنے حبیب کے صدقے رمضان المبارک کی رحمتوں ، برکتوں کے طفیل شہداء کے درجات بلند ، پاکستان کے استحکام اور مقبوضہ کشمیر کو آزادی کی نعمت سے مالا مال کریں ۔