Live Updates

آئین اور قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا‘ اللہ نے صرف افواج پاکستان کو مکہ اور مدینہ کی حفاظت کے لئے منتخب کیا ‘

بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے‘ آئین کے تحت عدلیہ اور فوج کے خلاف نعرے نہیں لگائے جاسکتے‘ ہم نئے پاکستان میں رنگ‘ نسل‘ مذہب اور زبان کی تفریق کے بغیر سب کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے جنہوں نے پاکستان اور پاکستانیوں کو لوٹا انہیں نہیں چھوڑیں گے۔ اس ملک کے لئے سب کو کام کرنا ہوگا وزیر مملکت برائے سیفران شہریار خان آفریدی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 28 مئی 2019 18:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2019ء) وزیر مملکت برائے سیفران شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ آئین اور قانون کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا‘ پونے دو ارب مسلمانوں میں سے اللہ نے صرف افواج پاکستان کو مکہ اور مدینہ کی حفاظت کے لئے منتخب کیا ہے‘ بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے‘ آئین پاکستان میں واضح طور پر لکھا ہے کہ عدلیہ اور فوج کے خلاف نعرے نہیں لگائے جاسکتے‘ ہم نئے پاکستان میں رنگ‘ نسل‘ مذہب اور زبان کی تفریق کے بغیر سب کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے جنہوں نے پاکستان اور پاکستانیوں کو لوٹا انہیں نہیں چھوڑیں گے۔

اس ملک کے لئے سب کو کام کرنا ہوگا۔ منگل کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ ملکی مسائل کو حل کرنا اس ایوان کے تمام اراکین کا فرض ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایسی ریت بن گئی ہے جب بھی پاکستان میں کوئی واقعہ ہوتا ہے تو ماضی کی محرومیوں کی بات کی جاتی ہے جس سے میرے ملک کے نوجوانوں میں مایوسی‘ کنفیوژن اور نفاق بڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب شہید طاہر داوڑ کا واقعہ ہوا تھا تو انہوں نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں سے بھی ملاقاتیں کیں اور مشاورت کی لیکن بعد میں جب میں نے باتیں سنیں تو ان کا موقف اس کے برعکس تھا۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ یہ ففتھ جنریشن اور ہائبرڈ وار کا زمانہ ہے۔ جب گھر کے معاملات میں باہر سے مداخلت ہوتی ہے تو اس سے رشتے کمزور ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ستائیس رمضان کی مبارک ساعتوں میں بنا ہے۔ پونے دو ارب مسلمانوں میں سے اللہ نے صرف افواج پاکستان کو مکہ اور مدینہ کی حفاظت کے لئے منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے۔ ایران کے ساتھ ہماری 909 کلو میٹر سرحد ہے۔ اسی طرح افغانستان کے ساتھ 2611 کلو میٹر سرحد ہے۔ ایران کے ساتھ سرحد پر منشیات ‘ انسانی سمگلنگ اور زائرین پر حملے ہوتے رہے ہیں لیکن یہ بتایا جائے کہ ماضی کی حکومتوں نے تحفظ کے لئے اقدامات کیوں نہیں کئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں جب بھی کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو مقامی طور پر بتایا جاتا ہے کہ اسلام آباد اس کے لئے فنڈ نہیں دیتا۔ جب اسلام آباد فنڈ کے لئے آگے آتا ہے تو بتایا جاتا ہے کہ صوبائی خودمختاری میں مداخلت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشتونوں نے کبھی بھی پاکستان کے خلاف نعرہ نہیں لگایا۔ نقیب اللہ شہید کے واقعہ کے بعد میں خود پریس کلب گیا۔

جب میں نے تقریر کی اور کہا کہ یہ پاکستان کا مسئلہ ہے تو مجھے بتایا گیا کہ پاکستان کی بات نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرستان سے تعلق رکھنے والے دونوں ایم این ایز کو سٹینڈنگ کمیٹی میں بلایا گیا۔ قبائلی علاقوں کے ا یک لاکھ 81 ہزار کے قریب بلاک شناختی کارڈز کھولے گئے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ نقیب اللہ شہید کے واقعہ کے بعد جب دھرنا ہوا تو یہ پانچ نکاتی ایجنڈا لے کر سامنے آئے جسے تسلیم کیا گیا۔

طاہر داوڑ کی شہادت کے بعد این ڈی ایس نے ہمیں بتایا کہ میت آپ کو نہیں منظور پشتین کے حوالے کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو جوڑنا ہے۔ ہم سب کو گلے لگا رہے ہیں جن کے ذہنوں کو برین واش کیا گیا ہے ان کو راستے پر لانا ہے۔ اگر دھرتی ماں کے خلاف میرا سگا باپ بھی بولے گا تو میں ان کے خلاف ہوں گا۔ ماضی کی کوتاہیوں کا الزام اداروں پر نہ لگایا جائے۔

آج حالات بہتر ہو رہے ہیں۔ فاٹا کے لئے 95 ارب کے فنڈز ریلیز کئے گئے ہیں۔ ایف سی آر کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ وزارت سیفران نے 42 ارب روپے کی خصوصی گرانٹ جاری کی ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت کو اضافی اخراجات بھی دیئے جارہے ہیں۔ اب ترقی کے راستے میں رکاوٹیں کیوں ڈالی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان میں واضح طور پر لکھا ہے کہ عدلیہ اور فوج کے خلاف نعرے نہیں لگائے جاسکتے۔

ہم نئے پاکستان میں رنگ‘ نسل‘ مذہب اور زبان کی تفریق کے بغیر سب کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے جنہوں نے پاکستان اور پاکستانیوں کو لوٹا ہے انہیں رسوا کیا ہے انہیں نہیں چھوڑیں گے۔ اس ملک کے لئے سب کو کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے لئے تمام کلمہ گو بھائی اپنا سب کچھ قربان کر سکتے ہیں۔ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا یہ وژن ہے کہ مسلم امہ کے درمیان اختلافات میں ہم اپنا کردار ادا کریں۔ افواج پاکستان کی عزت ہم سب کی عزت ہے۔ اس ایوان کو اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زبان اور نسل کی بنیاد پر اختلافات لانے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ دھرتی ماں پر الزام لگانے والے ناکام ہوں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات