انتخابی اصلاحات میں بنیادی کام اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل میں مداخلت سے دوررکھنا ہے،بلاول بھٹو زرداری

ن لیگ نے ایک سیٹ ہارنے پر انتخابی معاملات میں فوج کی مداخلت کا مطالبہ کردیا ہے،ای اوبی آئی ویلفیئر فنڈ کا اختیاراوروفاقی حکومت سندھ کومنتقل کرے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے بعد بے نظیرمزدورکارڈ شہید بے نظیربھٹو کیوژن کے تحت انقلابی قدم ہے،چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 3 مئی 2021 18:35

انتخابی اصلاحات میں بنیادی کام اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل میں مداخلت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2021ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے بعد بے نظیرمزدورکارڈ شہید بے نظیربھٹو کے ویژن کے تحت انقلابی قدم ہے،ای اوبی آئی ویلفیئر فنڈ کا اختیاراوروفاقی حکومت سندھ کومنتقل کرے ۔انتخابی اصلاحات میں بنیادی کام اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل میں مداخلت سے دوررکھنا ہے،این اے 249 کے انتخابی سامان کوفوج کی تحویل دینے کا نون لیگ کامطالبہ غیرسنجیدہ ہے،ن لیگ نے ایک سیٹ ہارنے پر انتخابی معاملات میں فوج کی مداخلت کا مطالبہ کردیا ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے بلاول ہائوس میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پران کے ہمراہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ،صوبائی وزراء سید ناصرحسین شاہ ، سعید غنی دیگربھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بلاول ہاس میں مزدور رہنماں نے ملاقات کی جس میں مزدور رہنماں نے ملک میں موجودہ مہنگائی کے تناظر میں مزدوروں کے حالات پر بریفنگ دی، اس موقع پر مزدور رہنماں نے سندھ حکومت کی جانب سے بے نظیر مزدور کارڈ کے اجرا کے عمل کو سراہا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی مزدور رہنماں سے ملاقات کے موقع پر وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیرمحنت سعید غنی، وزیراطلاعات ناصرشاہ، سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر رضاربانی، پی پی پی پی کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری اور ماہر معیشت قیصر بنگالی سمیت سندھ کی مختلف لیبر تنظیموں کے نمائندے موجود تھے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ بینظیرمزدور کارڈ کے تحت ہر مزدور اب خود رجسٹرڈ ہوگا،صنعتیں اپنے ورکرز کی تعداد کم بتاتی ہیں،مزدورکارڈ شہید بے نظیربھٹو کیوژن کے تحت انقلابی قدم ہے،جب تک مزدورخوشحال نہیں ہوگا ملک کی خوشحالی ممکن نہیں ہے،ہم چاہتے ہیں یہ سہولت پورے سندھ میں مزدوروں کو دی جائے،بینظیر مزدور کارڈ کے ذریعے پہلے مرحلے میں 6لاکھ مزدوروں کو فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کے آئی ایم ایف معاہدے نے ملک میں صنعتی نمو کو بری طرح متاثر کیا ہے اور جس کی وجہ سیہمارے محنت کش اپنے حقوق سے محروم ہیں، وفاقی حکومت ایف بی آر کو فوری طورپر ورکرز ویلفیئر فنڈ کی وصولی سے روکے اور اب تک جمع کی جانے والی رقوم حکومت سندھ کو منتقل کرے۔انہوں نے کہاکہ شہید بھٹو شہید بے نظیربھٹو اورصدرزرداری نے اپنے ادوارمیں مزدوروں کوفائدہ پہنچایا ہے۔

پورے پاکستان میں لیبرپالیسی میں پہلی باراہم قدم اٹھایا گیا ہے ،ہمارامزدورخوشحال ہوگا توملک خوشحال ہوگا، بینظیر مزدور کارڈ کے تحت علاج کے علاوہ بھی مزدووں کے نقصان کاازالہ کیاجائیگا،یونیورسل سوشل سیکیورٹی کے تصورکی طرف ہم آگے بڑھیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ دھاندلی روکنے کے لیے انتخابی اصلاحات ضروری ہیں 2018 میں اس کے لیے تجاویز دے چکے ہیں،انتخابی اصلاحات کے لیے الیکشن کمیشن کردارادا کرے،دھاندلی کرنے والے انتخابی اصلاحات اوردھاندلی روکنے کے لیے کچھ نہیں کرسکتے،انتخابات میں دھاندلی روکنا اہم مسئلہ ہے،حکومت کاموقف کوئی سنجیدہ نہیں لیتا،جب تک اسٹیبلشیمنٹ انتخابات میں مداخلت کرتی رہے گی شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن سے ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ نون لیگ کے پاس این اے 249 میں دھاندلی کا ثبوت ہے تو وہ سامنے لائیں، الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گی، ایک سیٹ ہارنے پرفوج کواین اے 249 میں ملوث کرنا اور انتخابی سامان بیلیٹ باکس فوج کی تحویل میں دینے کا نون لیگ کا مطالبہ غیرسنجیدہ ہے نون لیگ کی قیادت کواپنے بیان پرسوچنا چاہیئے ہم اس مطالبے کے ساتھ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ 2018 کے انتخابات میں سب سے زیادہ فوج انتخابات میں مقررکی گئی فوج کی تعیناتی سے انتخابات متنازعہ ہوجاتے ہیں ۔ ایک اورسوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہاکہ مہنگائی ہرشہری بھگت رہاہے،رمضان میں مہنگائی حکومت آئی ایم ایف ڈیل کی وجہ سے ہے،وزیراعظم نے کہا تھا خود دیکھوں گا،نظررکھوں گا،ہم سمجھتے ہیں یہ حکومت ختم ہو ہم آئی ایم ایف ڈیل سے نکل آئیں،عوام دوست معیشت کی بنیاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کون کہہ رہاہے عمران خان کوپانچ سال وزیراعظم رہناچاہیئے،اس سیاندازہ لگالیں کون حکومت کی بی ٹیم ہے اور کون اپوزیشن ہے۔