Live Updates

ان چوروں کو حکومت دینے سے بہتر تھا پاکستان پر ایٹم بم گرا دیتے، عمران خان

سوچ نہیں سکتا تھا کہ کرپشن طاقتور حلقوں کا مسئلہ نہیں ہے، مجھے کہا گیا کرپشن کیسز کی بجائے کارکردگی پر توجہ دیں، ہمیشہ ایسے فیصلے کیے گئے جس سے حکومت کمزور ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی صحافیوں سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 13 مئی 2022 21:39

ان چوروں کو حکومت دینے سے بہتر تھا پاکستان پر ایٹم بم گرا دیتے، عمران ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13مئی 2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان چوروں کو حکومت دینے سے بہتر تھا پاکستان پر ایٹم بم گرا دیتے،سوچ نہیں سکتا تھا کہ کرپشن طاقتور حلقوں کا مسئلہ نہیں ہے، مجھے کہا گیا کرپشن کیسز کی بجائے کارکردگی پر توجہ دیں،ہمیشہ ایسے فیصلے کیے گئے جس سے حکومت کمزور ہوئی، اسٹیبلشمنٹ سے دوایشو عثمان بزدار اور ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی تھا۔

جیو نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم عمرا ن خان نے صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کہا کہ جب تک الیکشن کا اعلان نہیں ہوگا ، تب تک کسی سے بات نہیں ہوگی، اسٹیبلشمنٹ سے پیغامات آرہے ہیں کسی سے بات نہیں کررہا، میں نے ان لوگوں کے نمبرز بلاک کردیے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ کرپشن اہم شخصیات اور ہمارا ایک ایشو ہے،لیکن مجھے کہا گیا کرپشن کیسز کی بجائے کارکردگی پر توجہ دیں، سوچ نہیں سکتا تھا کہ کرپشن طاقتور حلقوں کا مسئلہ نہیں ہے، ان چوروں کو حکومت دینے سے بہتر تھا پاکستان پر ایٹم بم گرا دیے، ہمیشہ ایسے فیصلے ہوئے کہ میری حکومت کمزور رہے، اگر 30 لوگوں کا فاروڈ بلاک بن جاتا تو ن لیگ کی سیاست ختم ہوجاتی، لیکن ن لیگی ایم پی ایز کو پیغام دیا گیا جہاں ہیں وہیں رہیں۔

8، 10لوگوں کو کرپشن پر سزا ہونی چاہیے تھی لیکن ایسا نہیں ہونے دیا گیا۔سازش کرنے والوں نے غلط اندازہ لگایاان کو نہیں پتا تھا کہ اتنے لوگ باہر آجائیں گے۔ اسٹیبلشمنٹ سے دو ایشو پر عدم اتفاق تھا وہ چاہتے تھے عثمان بزدار کو ہٹایا جائے، دوسرا جنرل فیض کی تعیناتی کا مسئلہ ہوا، میں سردیوں تک رکھنا چاہتا تھا اس کی وجہ داخلی اور افغانستان کی صورتحال تھی، اسٹیبلسمنٹ سے آخری دن تک تعلقات اچھے رہے۔

مزید برآں تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے مردان میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی آ نہیں رہی تبدیلی آگئی ہے، مردان کے لوگو،میرایہاں آنے کا مقصد کہ آپ سب کو تیار کررہاہوں کہ جب کال دوں گا تو آپ نے میرے ساتھ اسلام آباد آنا ہے،میں آپ کو اسلام آباد سیاست کیلئے نہیں انقلاب کیلئے بلا رہا ہوں، پاکستان کو حقیقی آزادی کی جدوجہد کیلئے آپ کے پاس آیا ہوں، نوجوان کون ہیں جو میری عمر سے کم عمر کا ہے، یعنی جو 70سال سے کم عمر کا ہے وہ نوجوان ہے،میں بچوں کو بھی دعوت دینے آیا ہوں، جس طرح تحریک پاکستان میں خواتین بچے سب شامل تھے۔

لندن میں بیٹھا مفرور ڈاکو بھی سن لے، تم نے اس ملک کے فیصلے نہیں کرنے ، قوم فیصلہ کرے گی کہ پاکستان کی قیادت کون کرے گا، یہ پاکستان پر فیصلہ کن وقت ہے، امریکا کے غلام اور ڈاکوؤں کا ٹولہ تھری اسٹوجز ، شریف، زرداری بڑی بیماری، اور ڈیزل ہے، ڈیزل نے آتے ہی سب سے زیادہ پیسے والی وزارت پکڑ لی ہے، این ایچ اے سڑکیں بنانے میں سب سے زیادہ کمیشن ہوتی ہے، مردان کے لوگوں سن لیں سب کو یہاں کھڑے ہوکر پیغام دے دیا ہے، اگر الیکشن کی تاریخ نہ دی تو جو سمند ر اسلام آباد آرہا ہے یہ سب کو بہا کر لے جائے گا، پورا پاکستان تیار ہے، ملک کی توہین کی گئی، قوم کو ذلیل کیا گیا، امریکا میں ایک چھوٹا سا سرکاری نوکر ڈونلڈ لو ہمارے سفیر کو کہتا ہے کہ اگر عمران خان کو وزارت اعظمیٰ سے نہ ہٹایا گیا تو امریکا ، اگر بوٹ پالش چیری بلاسم کو وزیراعظم بنا دیا گیا تو پاکستان کو معاف کردیا جائے گا،ہم ان کے نوکر یا غلام نہیں ہیں، شہبازشریف ، آصف زرداری جس کے اربوں ڈالر باہر پڑے ہیں، نواز شریف جس سے بڑا بزدل کوئی نہیں دیکھا ہر وقت دم دبا کر باہر بھاگ جاتا ہے، ڈیزل غلام ہے، ڈیزل کے پرمٹ پر بکنے والے کو مولانا نہیں کہہ سکتا، میں دینی مولانا کی بڑی عزت کرتا ہوں۔

وہ امریکا سے کہتا مجھے بھی موقع دیں میں بھی خدمت کروں گا۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے اوپر مسلط امریکی غلام ہمیں کبھی عظیم قوم نہیں بننے دیں گے، کب ہمیں حکومت ملی تو کرپشن سے ادارے تباہ تھے ہمارے پاس قرضوں کی قسطیں دینے کیلئے پیسے نہیں تھے، میں دوست ممالک کے پاس گیا، سعودی عرب، یو اے ای، چین سے پیسے مانگے اور پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، میرے لیے وہ شرمندگی کا وقت تھا جب قرضے مانگنے گیا، کورونا کے دوران لوگوں اور معیشت کو بچایا، جب ہماری دولت 5.6فیصد پر بڑھ رہی تھی تو سازش کی گئی، اور ہماری حکومت گرا دی گئی، انہوں نے کہا کہ سازش کا علم ہوا توشوکت ترین کو ان کے پاس بھیجا جو خود کو نیوٹرل کہتے ہیں،ان کو بتایا اگرسازش کامیاب ہوئی تو معیشت تباہ ہوجائے گی،لیکن افسوس کہ سازش روکنے والوں نے کچھ نہیں کیا،آج دیکھیں ڈالر 200تک ہونے والا ہے، ایک ایک سازشی میر جعفر کی شکل میرے دل پر نقش ہے، چیف جسٹس صاحب! صدر مملکت کے خط پر کمیشن بنائیں۔

آج اس حکومت کے پاس ایک راستہ ہے، بلاول بھٹو امریکا جاکر کہے گا ، پیسے دیں اورمیری مدد کریں، ورنہ پھر عمران خان آجائے گا، امریکی ایک چیز کہیں گے there is no free lunch، مطلب امریکی امداد کی ایک قیمت ہوگی اور قیمت آزادی ہوگی، وہ کہے گا ہمیں بیسز چاہئیں، ان کی جنگ میں پہلے ہی ہمارے 80ہزار لوگ شہید ہوئے، ہم نے اپنی حقیقی آزادی کی جدوجہد کو کامیاب کرنا ہے، ہم کسی کی غلامی نہیں کریں گے۔

ہماری فارن پالیسی پاکستان اور عوام کے مفاد میں تھی، جب غلام حکومت آتی ہے تو ان کو وہ کرنا پڑتا ہے جو حکم ملتا ہے، یہ روس سے گندم اور تیل نہیں 30فیصد سستا نہیں خریدیں گے، ان کو یوکرین کی جنگ میں روس کے خلاف بیان دینا پڑے گا، مجھے بھی کہا گیا تھا لیکن میں نے کہا کہ یہ ہماری جنگ نہیں ہے۔ چیف الیکشن کمشنر !یاد رکھیں قوم آپ کو معاف نہیں کرے گی،یہ اخلاقیات اور ملک کے مستقبل کا مسئلہ ہے،چیف الیکشن کمشنر کے ہوتے صاف شفاف انتخابات نہیں ہوسکتے، الیکشن کمیشن اگر آپ نے لوٹوں کو بچایا تو قوم آپ کی طرف آئے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات