Live Updates

لاہور ہائیکورٹ کا توشہ خانہ کا 2002ء سے پہلے کا ریکارڈ بھی پیش کرنے کا حکم

عدالت نے وفاقی کابینہ کے توشہ خانہ سے متعلق اجلاس کے میٹنگ منٹس بھی طلب کر لیے، حکومت نے گزشتہ روز 2002 سے 2023 تک کا ریکارڈ پبلک کیا تھا

muhammad ali محمد علی پیر 13 مارچ 2023 19:57

لاہور ہائیکورٹ کا توشہ خانہ کا 2002ء سے پہلے کا ریکارڈ بھی پیش کرنے کا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 مارچ2023ء) لاہور ہائیکورٹ کا توشہ خانہ کا 2002ء سے پہلے کا ریکارڈ بھی پیش کرنے کا حکم، عدالت نے وفاقی کابینہ کے توشہ خانہ سے متعلق اجلاس کے میٹنگ منٹس بھی طلب کر لیے، حکومت نے گزشتہ روز 2002 سے 2023 تک کا ریکارڈ پبلک کیا تھا۔ پیر کے روز لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس عاصم حفیظ نے قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ کی تفصیلات پبلک کرنے کی درخواست پر سماعت کی ۔

درخواست شہری منیر احمد نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے توسط سے دسمبر 2022ء میں دائر کی تھی، مذکورہ درخواست میں قیام پاکستان سے اب تک توشہ خانہ سے دیے گئے تحائف اور جن اشخاص کو تحفے دیے گئے ان کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے حکم دیا کہ توشہ خانہ کا 2002ء سے پہلے کا ریکارڈ جس شکل میں بھی موجود ہے پیش کیا جائے، عدالت مکمل جائزہ لینے کے بعد حکم جاری کرے گی۔

(جاری ہے)

عدالت نے وفاقی حکومت کو 2002 سے پہلے کا ریکارڈ فوری پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ساڑھے 11بجے تک ملتوی کردی۔وقفے کے بعد سماعت کو دوبارہ آغاز ہوا تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے توشہ خانہ کا 466صفحات پر مشتمل 2002ء سے 2023ء تک کا ریکارڈ پبلک کرنے کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو آگاہ کیا کہ وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے تحائف سے متعلق پالیسی بنا دی ہے۔

بعدازاں عدالت نے وفاقی کابینہ کے توشہ خانہ سے متعلق اجلاس کے میٹنگ منٹس 21 مارچ کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ دوسری جانب بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق توشہ خانہ تحفے حاصل کرنے والوں میں سابق صدور پرویز مشرف، آصف علی زرداری اور ممنون حسین، سابق وزرائے اعظم شوکت عزیز، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، نواز شریف، شاہد خاقان عباسی اور عمران خان کے نام شامل ہیں جبکہ موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر عارف علوی کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی جاری کیا گیا ہے۔

پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ تحائف سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے حاصل کیے جو کہ اس سے قبل وزیر خزانہ کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ شوکت عزیز اور ان کی اہلیہ کو غیر ملکی نمائندوں سے مجموعی طور پر 885 تحائف ملے۔ آصف زرداری نے 181، نواز شریف نے 55، شاہد خاقان عباسی نے 27، عمران خان نے 112 اور پرویز مشرف نے توشہ خانہ سے 126 تحائف حاصل کیے۔

انکشاف ہوا ہے کہ حکومتی شخصیات کی جانب سے کئی غیر ملکی تحائف مفت میں بھی حاصل کیے گئے۔ کئی حکومتی شخصیات توشہ خانہ سے مفت میں بیڈ شیٹس گھر لے گئیں۔ بیٹ شیٹس لینے والوں میں شوکت عزیز، خورشید قصوری، خواجہ آصف، آصف زرداری اور اسحاق ڈار سمیت دیگر شامل ہیں۔ بیڈ شیٹس کے علاوہ بھی کئی تحائف مفت میں حاصل کیے گئے۔ بلاول بھٹو نے 2013 میں اس وقت ایک گلدان توشہ خانہ سے مفت حاصل کیا جب ان کے والد صدر مملکت تھے۔

ایبٹ آباد انکوائری کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کافی کے دو پیکٹ رکھے ۔ سابق صدر مملکت ممنون حسین نے ڈرائی فروٹ کے دو ڈبے مفٹ حاصل کیے۔ رضا ربانی، شاہ محمود قریشی، نواز شریف، شوکت عزیز، پرویز مشرف، حنا ربانی، آصف زرداری اور عارف علوی ان لوگوں میں بھی شامل ہیں جنہوں نے کھجوریں اور ٹی سیٹ حاصل کیے۔ 2015 میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف، ان کی اہلیہ کلثوم نواز اور بیٹی مریم نواز تینوں کو پائن ایپل کے ڈبے ملے جو انھوں نے بغیر کوئی رقم ادا کر کے رکھے۔

بتایا گیا ہے کہ 2001 کے قوانین کے تحت جن تحائف کی قیمت کا تخمینہ 10 ہزار روپے تک لگایا جاتا ہے ایسے تحائف کو مفت حاصل کیا جا سکتا تھا۔ 10 ہزار روپے سے اوپر کے تحائف کے لیے سرکاری عہدیدار 15 فیصد رقم ادا کر کے تحفہ اپنے پاس رکھ سکتے تھے تاہم 2011 میں اس رقم کو 20 فیصد کر دیا گیا۔ جبکہ 2018 کے قوانین کے تحت جن تحائف کی قیمت کا تخمینہ 30 ہزار روپے لگتا ہے وہ مفت حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ 30 ہزار روپے سے اوپر کے تحائف کے عوض 50 فیصد ادائیگی لازم قرار دی گئی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات